ایک لائن لکھ کر کہانی مکمل کریں

اربش علی

محفلین
پُراسرار شہر کے گلی کوچوں میں گہرا اندھیرا چھایا ہوا تھا جبھی اسے سامنے کی دیوار ہی نظر نہ آئی اور۔۔۔
وہ دیوار سے اس زور سے ٹکرا گئی کہ توازن کھو بیٹھی۔اس کی سماعت جاتی رہی۔ بے ہوش ہونے سے پہلے اسے بند ہوتی آنکھوں سے آخری چیز جو نظر آئی وہ سرخی تھی۔۔۔ تازہ گرم خون کی سرخی۔
اس کے دماغ پر گہری چوٹیں آئی تھیں۔ وہ دس منٹ وہیں بے بس پڑی رہی تھی۔ وہ تو گلی سے گزرتے ہوئے ایک سات سالہ بچے نے بہتا ہوا خون دیکھا تو دوڑ کر اپنے گھر والوں کو بلا لایا، اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔۔۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وہ دیوار سے اس زور سے ٹکرا گئی کہ توازن کھو بیٹھی۔اس کی سماعت جاتی رہی۔ بے ہوش ہونے سے پہلے اسے بند ہوتی آنکھوں سے آخری چیز جو نظر آئی وہ سرخی تھی۔۔۔ تازہ گرم خون کی سرخی۔
اس کے دماغ پر گہری چوٹیں آئی تھیں۔ وہ دس منٹ وہیں بے بس پڑی رہی تھی۔ وہ تو گلی سے گزرتے ہوئے ایک سات سالہ بچے نے بہتا ہوا خون دیکھا تو دوڑ کر اپنے گھر والوں کو بلا لایا، اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔۔۔۔۔
ہسپتال پہنچتے ہی اس کی چوٹوں کا معائنہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز حیران تھے کہ اگر وہ ایک دیوار سے ٹکرائی تو دماغ پر گہری چوٹیں کیسے آئیں؟
 

اربش علی

محفلین
ہسپتال پہنچتے ہی اس کی چوٹوں کا معائنہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز حیران تھے کہ اگر وہ ایک دیوار سے ٹکرائی تو دماغ پر گہری چوٹیں کیسے آئیں؟
اس کی چوٹوں کا فارینزک معائنہ کیا گیا۔ یہ انکشاف سب کو سکتے میں ڈال دینے والا تھا کہ اس کے سر کو دیوار پر بہ زور کئی مرتبہ مارا گیا تھا۔
یعنی وہ اس وقت گلی میں اکیلی نہ تھی۔۔۔۔۔۔!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اس کی چوٹوں کا فارینزک معائنہ کیا گیا۔ یہ انکشاف سب کو سکتے میں ڈال دینے والا تھا کہ اس کے سر کو دیوار پر بہ زور کئی مرتبہ مارا گیا تھا۔
یعنی وہ اس وقت گلی میں اکیلی نہ تھی۔۔۔۔۔۔!!
اور جب پولیس حادثہ کی جگہ پر پہنچی اور وہاں باریکی سے ہر چیز کو پرکھا گیا تو ایک بلے کے پنجوں کے نشان ملے۔
 
Top