ایک نوجوان لڑکی کا پہلا لو لیٹر

یاز

محفلین
ایک تو "ایک نوجوان لڑکی" نے اتنی مشکل سے اتنی لمبی چٹھی لکھی، اوپر سے آپ سب احباب پھبتیاں کس رہے ہیں۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
فیس بک پر اکثریتی اکاؤنٹس لڑکوں نے بنائے ہوئے ہیں لڑکی بن کر۔


لڑکیوں کی عمر اور لڑکوں کے فیس بک اکاؤنٹس کی تعداد نہیں پوچھتے :donttellanyone:

مصلحت نیست کہ از پردہ بروں افتد راز
ورنہ درِ مجلسِ رنداں خبرے نیست کہ نیست
(مصلحت نہیں کہ راز پردے سے باہر آئے، ورنہ ایسی کوئی خبر ہی نہیں جو ان رندوں کی مجلس میں نہیں ہے)۔
:D
 

یوسف سلطان

محفلین
کیا سبق آموز ہے اسمیں؟
اس خط کا خلاصہ بقول ابن ربانی

بس ابن ربانی کہتا ہے۔۔۔”اے آج کے لڑکے اس خط کی تشریح کی ضرورت نہیں تو جان گیا ہو گا کہ وہ لڑکا کیوں بے ہوش ہوا میں اس خط کو راز بناتا مگر آج کے لڑکے جو کر رہے ہیں وہ اس انجام کے انجام سے واقف نہیں اب ایک نصیحت تجھے بھی کرتا ہوں اگر تو اس خط کو پڑھنے کے بعد اپنی طبیعت میں کچھ بھی فرق پاتا ہے تو اپنے ان دوستوں کو ضرور پڑھانا جو ایسی برائی کی طرف جا رہے ہیں۔۔امید ہے کے وہ رک جائیں گے۔۔۔اللہ سے دعا بھی کرنا ان کے حق میں۔۔اور بس ابن ربانی کہتا ہے۔۔۔تیری ماں،بہن،بیوی اور بیٹی کی عزت تیرے ہاتھ میں ہے اگر ابلیس پھر بھی تجھے ورگلانے میں کامیاب ہو گیا تو جان لے تو نے لوگوں کو اپنے گھر زنا کی دعوت دے دی۔۔۔اور دنیا کے بازار میں اچھا برا سب ملتا ہے تیری مرضی ہے برائی کے بدلے برائی لے یا نیکی کے بدلے نیکی لے کیوں کہ جیسا سکہ ویسا سودا۔۔۔“
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتاب۔۔۔انس یا نسیان پھر انسان۔۔۔۔مصنف۔۔۔ابن ربانی
لنک
 

نایاب

لائبریرین
یہ لو لیٹر تھا یا تبلیغی لیٹر؟
میرے محترم بھائی
یہ اک " سید زادی " کا لکھا ہوا " لو لیٹر " ہے ۔ اسے ایسا ہی ہونا چاہیئے تھا ۔

تو سن اے خود کو خوبصورت شہزادہ اور مجھے دنیا کی حور سمجھنے والے میں ایک سید زادی ہوں اور میرا تعلق اماں فاطمہ ؓ کے قبیلہ سے ہے جو قیامت کو تمام جنتی عورتوں کی سردار ہوں گی میں نے اپنے لیے دعا مانگی ہے کہ اے اللہ مجھے جنت میں ان کی خادم بنانا تو تو خود فیصلہ کر اگر میں تیری محبت میں مبتلا ہو جاؤں تو خادمیت تو کیا مجھے جنت کے قریب بھی نہیں آنے دیا جائے گا۔
جسے " شاید " بچپن سے اس کے والدین نے " اللہ کے احکامات " اور اس کے رسول اور بنت رسول " کی زندگی کو اپنی زندگی کا شعار بنائے رکھنے کی تلقین کرتے اس کا " برین واش " کر دیا ہے ۔

یہ میرا پہلا پیار کا خط ہے جس میں میں اعتراف کرتی ہوں کہ میں اللہ سے اس کے حبیب ﷺ سے پیار کرتی ہوں اگر جس چیز کی تو دعوت دیتا ہے یہ میرے نبی پاک ﷺ کی سیرت میں ہوتی تو میں اس پر عمل کرتی اور اگر ایسا عمل اور اس کی مثال اماں فاطمہ کی زندگی میں ملتی تو میں اس پر عمل کرتی اور اگر ان کی زندگی میں نہیں اورمیری اور تیری والدہ کی زندگی میں ایسی ایک نہیں ہزار مثالیں بھی ہوتی تو بھی تو مجھے ہرگز اس دعوت کا قبول کرنے والا نہ پاتا۔۔اللہ تیری بہنوں اور میری عزت کی حفاظت فرمائے۔۔
میں اللہ سے پیار کرتی ہوں۔۔میں اللہ سے پیار کرتی ہوں۔۔میں اللہ سے پیار کرتی ہوں،
بہت دعائیں
 

تجمل حسین

محفلین
""ابن ربانی"" ایک مشہور زمانہ مصنف کی کتاب
”انس یا نسیان پھر انسان“
سے لیا گیا ایک خط جسے پڑھ کر ہر پڑھنے والے کی آنکھ سے آنسو بہہ نکلا
حمیرا بہنا۔ یہاں کسی کی باتوں سے اپنا دل مت دکھانا۔
ابھی کچھ دن پہلے آپ نے سکے کا ایک رخ دیکھا تھا تو امید ہے کہ آج دوسرا بھی دیکھ لیا ہوگا۔ لیکن یہاں سکے کے صرف دو رخ ہی نہیں ہیں۔ امید ہے کہ آپ کو تیسرا رخ بھی کچھ دنوں میں دکھائی دے جائے گا۔ :)

ایک اچھی، بہترین اور سبق آموز تحریر شامل محفل کرنے کے لیے شکریہ۔
 

نایاب

لائبریرین
سیدزادی کی کیا تعریف ہے؟ باپ کی طرف سے نسب؟ ماں کی طرف سے؟ دونوں طرف سے ہونا لازم ہے؟
میرے محترم بھائی
بلاشبہ آپ مجھ سے بڑھ کر کہیں زیادہ علم رکھتے ہیں ۔
اگر آپ ان سوالوں کے جواب لکھ دیتے تو کئی مجھ ایسوں کا بھلا ہوتا ۔
مجھے یہ اعتراف کرتے فخر محسوس ہوتا ہے کہ میں محترم جناب افتخار اجمل بھوپال صاحب کی تحاریر سے رہنمائی لیتا ہوں ۔
میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ What Am I
سید بمعنی سردار
عرب " سردار" کو اپنے قائد کو اپنے رہنما کو کسی صاحب عزت شخص کو " سید " کے خطاب سے پکارتے ہیں ۔
اب " سید زادی " سے مراد کسی معاشرے میں موجود کسی بھی صاحب عزت و شرف کی " بیٹی " ہو گی ۔
قبیلہ قریش چونکہ عرب میں سردار قبیلہ ہے ۔ سو اسے " سادات " سے پکارا جاتا ہے ۔
ہند و فارس کے " علماء " میں سے
بعض علماء صرف اولاد زہرا ؑ کو سید مانتے ہیں۔
بعض حضرت علی ؑ کی اولاد کو بھی سید مانتے ہیں۔
بعض اولاد ابوطالب کو بھی سید مانتے ہیں ۔
بعض سادات میں افضل ترین اولاد زہرا ؑ کو قرار دیتے ہیں ۔
اس کے بعد اولاد علیؑ اس کے بعد اولاد حضرت ابو طالب
اب اس تحریر لکھنے والے نے لڑکی کے قلم سے لکھوایا ہے کہ
میں ایک سید زادی ہوں اور میرا تعلق اماں فاطمہ ؓ کے قبیلہ سے ہے
سو اس بچی کو " اولاد فاطمہ و علی " سے نسبت رکھنے والا سمجھا جا سکتا ہے ۔
اسلام میں دنیاوی طور پر نسب کو مرد سے منسوب کرتے اولاد کو اسی کے نسب سے منسوب کیا جاتا ہے ۔
جس کی زوجیت سے اولاد مولود ہوئی ہو ۔
سو نسب کوئی بھی ہو " شوہر " سے ہی چلے گا ۔
اگر " شوہر اور بیوی " دونوں اک ہی نسب سے ہیں تو " اولاد " " نجیب الطرفین " کہلائے گی ۔
بہت معذرت کہ میری کم علمی میرے لیے رکاوٹ ہے آپ کے سوالوں کے شافی جواب دینے سے ۔
بہت دعائیں
 
ویسے ایک سوال ہے۔ مجھے امید ہے مجھے اس پر منفی درجہ بندیاں اور کفر کے فتوے نہیں ملیں گے وہ یہ ہے کہ اگر جنت میں بھی سرداری اور غلامی ہونی ہے تو وہاں جانے کا کیا فائدہ؟؟
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
ویسے ایک سوال ہے۔ مجھے امید ہے مجھے اسپر منفی درجہ بندیاں اور کفر کے فتوے نہیں ملیں گے وہ یہ ہے کہ اگر جنت میں بھی سرداری اور غلامی ہونی ہے تو وہاں جانے کا کیا فائدہ؟؟
میرے محترم بھائی
کیا حیرت ہونی چاہیئے کہ آپ کی کیفیت " شیطانی " نے بھی آپ کو " منفی اور کفر " کے فتوی سے ڈرا رکھا ہے ۔؟
جنت میں جنتیوں کے بلند و بالا محلات کا ذکر ملتا ہے ۔ کوئی سردار نہیں وہاں کوئی غلام نہیں
سوائے " حور و غلمان " کے جن کی تخلیق سے مقصود انعام کی عطا ہے ۔۔
جس کا جتنا اچھا جتنا " بے ریا " عمل اتنا ہی اچھا انعام ۔۔۔
جنت میں صرف اک ہی کی بادشاہی " وہ جو لائق ہے بادشاہی کے "
بہت دعائیں
 
Top