نایاب
لائبریرین
سچ کہا میرے بھائی ۔ لاکھوں کمائے ۔ اور اپنےان چاہنے والوں کی خواہشات کی تکمیل کی جو ہم سے توقعات رکھتے ہیں ۔ ہچکی کا اک دن اپنے مقررہ وقت پر آنا بالکل " حق " ہے ۔ جب سب ٹھاٹھ پڑا ہی رہ جانا ہے تو کیوں نہ اس ٹھاٹ کو اپنوں کی آسانیوں کے لیئے استعمال کیا جائے ۔بات پیسے کی تھی ہی نہیں ساجد بھائی پیسہ اتنا ملا کہ سوچ کیا کبھی ایسا ہو گا بڑوں نے بھی نہیں سوچا تھا بات ہے اس ہچکی کی جو آئی تھی ۔ ہم اپنی آمدن کا بمشکل 10 فیصد ہی خرچ کر پاتے ہیں باقی پڑا ہے اور شاید پڑا ہی رہے گا
جیب بھرے پھر خالی ہو اور دل رہے مطمئن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بابر بہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست ۔