ایک ’’ بے ادبی ‘‘ لطیفہ

زین

لائبریرین
اچھاااااااااااااااا یہ تو آپ نے ""بدخبری"" میرا مطلب خوشخبری سنادی ہے ۔
:grin:
 

زین

لائبریرین
ارےےےےےےے ہاں ، وہ بھی تو متاثرین میں شامل ہونے والے ہیں ۔ خیر میں‌نے کسی جگہ یہ نسخہ پڑھا تھا ۔ آپ یہ نسخہ شادی سے پہلے پہلے عمار ، فہیم اور خرم بھائی کو بھیج دیجئے۔ :grin:

ویسے خرم بھائی کو شاید یہ نسخہ پہلے سے ہی مل گیا ہوگا۔




جو دوست ابھی تک غیر شادی شُدہ ہیں اُن کے لئے بہت ہی زبر دست قسم کے تیر بہدف اور آزمودہ کار نسخہ جات ۔

1۔ اتنی کم عمر نہ ہو کہ اس کی سہلیاں "انکل" کہہ کر پکارنے لگیں۔

2۔ اتنی چالاک بھی نہ ہو کہ مرد کو پان کی پڑیا سمجھ کر جیب میں ڈال لے۔

3۔ اتنی گوری بھی نہ ہو کہ ٹی وی والے پیچھے بھاگتے رہیں۔

4۔ اتنی کالی بھی نہ ہو کہ بھٹے والے رشتہ داری جوڑنے لگیں۔

5۔ قد کی چھوٹی بھی نہ ہو کہ کنڈیکٹر کہے "بچی کو گود میں لے لو"۔

6۔ اتنی موٹی بھی نہ ہو کہ تین بندوں کے کھانے سے ناشتہ کرنے لگے۔

7۔ اتنی لمبی بھی نہ ہو کہ پڑوسن اُس سے سیڑھی کا کام لینے کلئے اُٹھا کر لے جائے۔

8۔ اتنی خوش شکل بھی نہ ہو کہ لوگ کہیں "حور کے پہلو میں لنگور"۔

9۔ اتنی خوش اخلاق بھی نہ ہو کہ محلے والے بے تکلف ہونے لگیں۔

10۔ اتنی سادی بھی نہ ہو کہ خاوند دوسری شادی کے بارے میں سوچنے لگے۔

11۔ اتنی فیشن ایبل بھی نہ ہو کہ لوگ اُسے "ڈیشی لڑکی" کہنا شروع کر دیں۔

12۔ بہت زیادہ پڑھی لکھی بھی نہ ہو کہ خاوند کو اپنے شاگردوں میں شامل کر لے۔

13۔ ان پڑھ بھی نہ ہو کہ خاوند سمجھاتے سجھماتے پاگل خانے میں پہنچ جائے۔

یہ بہت قیمتی نسخہ جات ہیں۔ کئی سالوں کی عرق ریزی کے بعد تیار کر کے آپ کی خدمت میں خاص تحفے کے طور پر بغیر کسی ہدیے کے پیش کر رہا ہوں۔ نسخہ استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ یہ تمام دوائیں شادی سے پہلے اپنے دماغ میں کوٹ کر باریک چھان لیں اور 30 برابر خوراکوں میں تقسیم کر کے رکھ لیں۔ جب بھی شادی کا بگل بجے تو روزانہ ایک خوراک حسرت بھرے یخ پانی کے ساتھ صُبح نہار منہ لیتے رہیں۔ یاد رہے 10 خوراکیں شادی سے پہلے اور 10 خوراکیں شادی کے بعد لگا تار استعمال کریں۔ اور بقیہ 10 خوراکیں کسی بھی ہنگامی صورتحال میں استعمال کرنے کلئے نئی نویلی دلہن سے چھپا کر محفوظ کر لیں۔

:grin: :grin: :grin:
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نسخہ تو حضرات کے لیے ہے، خواتین کے لیے بھی ایسا کوئی نسخہ ہے یا حکیم صاحب صرف حضرات کے لیے ہی دکان کھولے بیٹھے ہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
اب کوئی فائدہ نہیں عمار اور خرم کو یہ نسخہ بھیجنے کا، وہ پیشگی بکنگ کروا چکے ہیں۔ جو کہ کنفرم ہے۔ اب کینسل نہیں ہو سکتی۔
 

تعبیر

محفلین
چلو کسی کو تو ’’ بے ادبی ‘‘ لطیفہ سمجھ آیا ۔۔ تعبیر اور جیا راؤ کو مشورہ ہے کہ ہمدرد کی خمیرہ گاؤ زبان عنبری نہار منھ استعمال کیجئے ۔

:laugh: :laugh: :laugh: اب لطیفے کے بعد اسکی بھی وضاحت کریں کہ خمیرہ گاؤ زبان عنبری ہے کیا

میں ادی سے تعبیر کیسے بن گئی :(

جیا تو ویسے ہی سوکھ کر کانٹا ہے ڈائٹنگ کی بیماری اور لگ گئی تو جلد ہی دارِ فانی سے کوچ کر جائے گی۔۔۔۔۔ :laugh::laugh::laugh:


:beating: :beating: :beating:

محسن چنگیزی میرا مطلب ہے محسن حجازی کی

:laugh: :laugh: :laugh:

نام بگاڑنے مم مطلب سنوارنے تو کوئی آپ سے سیکھے

ارےےےےےےے ہاں ، وہ بھی تو متاثرین میں شامل ہونے والے ہیں ۔ خیر میں‌نے کسی جگہ یہ نسخہ پڑھا تھا ۔ آپ یہ نسخہ شادی سے پہلے پہلے عمار ، فہیم اور خرم بھائی کو بھیج دیجئے۔ :grin



:grin: :grin: :grin:

واۃ زین زبردست یہ نسخہ کہاں سے دریافت کیا :confused:

خود لکھا ہے یا یہیں سے کوٹ کیا ہے :confused:
 

زین

لائبریرین
یہ نسخہ تو حضرات کے لیے ہے، خواتین کے لیے بھی ایسا کوئی نسخہ ہے یا حکیم صاحب صرف حضرات کے لیے ہی دکان کھولے بیٹھے ہیں؟
بھائی صرف اپنی مظلوم ’’برادری‘‘ کا خیال رکھا ہے ۔:grin: فریق دوئم تو ویسے ہی ...........:grin:

اب کوئی فائدہ نہیں عمار اور خرم کو یہ نسخہ بھیجنے کا، وہ پیشگی بکنگ کروا چکے ہیں۔ جو کہ کنفرم ہے۔ اب کینسل نہیں ہو سکتی۔
تو پہلے بتانا تھا نا ۔
خیر فہیم بھائی کے کچھ نہ کچھ کام تو آسکتا ہے ۔ :mrgreen:
اور ہاں خرم بھائی نے یہ نسخہ بہت پہلے ہی پڑھ لیا تھا ۔ اسلیے مجھے یقین ہے کہ اس نسخہ سے کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور اٹھایا ہوگا۔

واۃ زین زبردست یہ نسخہ کہاں سے دریافت کیا :confused:

خود لکھا ہے یا یہیں سے کوٹ کیا ہے :confused:
اررےےےےےےے ہم کہاں‌ اتنے ’’دماغ والے‘‘ جو اتنا نایاب نسخہ تحریر کرتے ۔ :blush:

کوٹ ہی کیاہے ۔
:blush:
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
ارےےےےےےے ہاں ، وہ بھی تو متاثرین میں شامل ہونے والے ہیں ۔ خیر میں‌نے کسی جگہ یہ نسخہ پڑھا تھا ۔ آپ یہ نسخہ شادی سے پہلے پہلے عمار ، فہیم اور خرم بھائی کو بھیج دیجئے۔ :grin:

ویسے خرم بھائی کو شاید یہ نسخہ پہلے سے ہی مل گیا ہوگا۔






:grin: :grin: :grin:


:laugh::laugh: آپ صاف صاف یہ کیوں نہیں کہتے کہ ہم شادی نا کریں
 

سیما علی

لائبریرین
ریاست بھوپال کی نواب شاہ جہاں بیگم کے شوہر نواب صدیق حسن خاں کی خدمت میں ایک مولوی صاحب ملازمت کے امیدوار کی حیثیت سے آئے۔ نواب صاحب نے نام پوچھا تو انھوں نے جواب دیا ’’محمد مداح الدین قادری مجدّدی‘‘۔ نواب صاحب مسکرا کر بولے ’’آپ کے نام میں تو بہت سی دالیں ہیں۔‘‘ مولوی صاحب نے برجستہ کہا ’’سرکار! کوئی دال تو گل ہی جائے گی۔‘‘

نواب صاحب اس جواب سے بہت محظوظ ہوئے اور انھیں منشی کا عہدہ دے دیا۔ بامحاورہ زبان، بذلہ سنجی اور سخن فہمی دلی والوں کی زندگی میں یوں رچی بسی ہے کہ دلی کی پنواڑنیں اور منیھارنیں تک زبان کے معاملے میں یکتا تھیں۔ ایک بار حضرت داغ دہلوی اپنے ساتھیوں سمیت ’’پھول والوں کی سیر‘‘ میں گئے۔ داغ پان بہت کھاتے تھے۔

دوران سیر انھیں ایک نوجوان پنواڑن کی سجی سجائی دکان نظر آئی۔ یہ اس کی طرف لپکے اور پنواڑن سے بولے ’’بی پنواڑن! دس پان لگانا۔‘‘ پنواڑن کا جنم دلی کی گلیوں میں ہوا تھا۔ اسے یہ تو پتہ نہیں تھا کہ غالب کون ہے۔ لیکن اسے جملہ غیر فصیح لگا۔ اس نے اپنی جوتی کی نوک کو ہاتھ لگایا اور بولی ’’کیا فرمایا، کتنے لگاؤں؟‘‘

مرزا داغ جھینپ گئے اور پنواڑن سے صحیح محاورہ سن کر پھڑک گئے ’’اور سنبھل کر بولے ’’دس پان بنانا۔‘‘

واپس آکر انھوں نے اپنے ساتھیوں اور شاگردوں کو پنواڑن کی بامحاورہ زبان کے بارے میں بتایا جس نے ایک استاد شاعر کی زبان کی اصلاح کس خوبصورتی سے بغیر کسی تنبیہہ کے کردی تھی۔ تب کسی نے کہا کہ ’’صحیح محاورہ اور روزمرہ کے لیے صرف عالموں اور شعرا حضرات کی محفل ہی کافی نہیں بلکہ اس کے لیے بازاروں اور گلی کوچوں کی سیر بھی ضروری ہے‘‘
 

شمشاد

لائبریرین
تقریباً1944ء میں ایک بار جوش الہ آباد یونیورسٹی گئے ۔ ادبی تقریب میں ڈائس پر جوش کے علاوہ فراق بھی موجود تھے ۔ جوش نے اپنی طویل نظم’’ حرف آخر‘‘ کا ایک اقتباس سنایا۔ اس میں تخلیق کائنات کی ابتداء میں شیطان کی زبانی کچھ شعر ہیں ۔ جوش شیطان کے اقوال پر مشتمل اشعار سنانے والے تھے کہ فراق نے سامعین سے کہا۔’’سنئے حضرات، شیطان کیا بولتا ہے ۔‘‘اور اس کے بعد جوش کو بولنے کا اشارہ کیا۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک مرتبہ جگن ناتھ آزاد الہ آباد میں فراق گورکھپوری کے ہاں ٹھہرے ہوئے تھے ۔ جب کھانا لایا گیا تو فراق نے آزاد سے مخاطب ہوکر کہا۔

’’کھایئے آزاد صاحب ! نہایت لذیذ گوشت ہے۔‘‘

آزاد نے مذاق سے کام لیتے ہوئے ایک عام سا فقرہ چست کردیا ۔

’’آپ کھائیے ، ہم تو روز ہی کھاتے ہیں ۔‘‘

فراق نے فی الفور آزادکی بات کاٹتے ہوئے جواب دیا:

’’لیکن یہ خالص گھی میں پکا ہوا ہے ۔‘‘
 

شمشاد

لائبریرین
فراق صاحب اور ساحر ہوشیارپوری ایک ساتھ امرتسر کے ایک ہوٹل میں پہنچے۔ ساحرنے ہوٹل کا رجسٹر بھرنا شروع کیا۔ فراق صاحب پاس کی ایک کرسی پر بیٹھ گئے ۔

ساحرصاحب پیشہ کے خانہ پر پہنچے تو فراق صاحب کی طرف مڑکر بولے:

’’کیوں صاحب، میں اپنا پیشہ کیا لکھ دوں؟‘‘

’’معشوق لکھ دو۔‘‘ فراق صاحب نے انہیں یاد دلایا۔

’’اس عمر میں ‘‘ساحر بولے۔

’’تو کیا ہوا ۔ آگے پنشن یافتہ بھی لکھ دو۔‘‘فراق صاحب نے برجستہ کہا۔
 
Top