محمد اسلم
محفلین
واہ!اپنی تعریف پیش کی ہے
واہ!اپنی تعریف پیش کی ہے
یہ بیچارے تو پھر نہ ادھر کے نہ ادھر کے
اگر آپ صرف دو کیٹگریز بنائیں گے تو شاید یہ کہہ سکیں مگر یہ غلط ہے کیونکہ خدا یا خداؤں پر یقین یا غیریقین کی بہت سی اقسام ہیں۔متفق۔ اگناسٹک نہ تین میں ہیں نہ تیرہ میں ۔ یہ نہ تیتر ہیں نہ بٹیر۔
اور ادارے کا مصنف کی رائے سے متف ہونا بھی ضروری نہیںآپ والی تعریف سے لوگوں کے ذہن میں آگناسٹسزم سے متعلق کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں جن سے کنفیوژن ہوتی ہے۔ اسی بات کا ذکر میں نے اس لڑی میں کیا ہے اور ان باتوں کے نتیجے میں اپنی تعریف پیش کی ہے۔
میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔کنفیوز کہنا زیادہ مناسب ہوگا پھر
کونسا ادارہ؟ اس ڈسکلیمر کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟اور ادارے کا مصنف کی رائے سے متف ہونا بھی ضروری نہیں
یہ ایک گھسا پٹا جملہ ہے جو رسالوں یا اخبارات میں چھپنے والے مضامین کے ساتھ چھاپ دیا جاتا ہے۔ یہاں ادارے کو قاری پڑھ لیں۔کونسا ادارہ؟ اس ڈسکلیمر کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟
واہ، کیا کہنے۔ کچھ اور جوش اور غیرت دلائیں۔ سکول کے زمانےمیں یہ ترکیب ہم بھی استعمال کیا کرتے تھے۔میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔
یقیناً یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے ۔ اس کو اردو میں غالباََ "لا ادریت" کہا گیا ہے لفظی طور پر بمعنی آئی ڈونٹ نو۔
Monotheists میں یہ خیال عام ہے۔ مگر یہ کسی طرح بھی درست نہیں۔میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔
یقیناً یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے ۔ اس کو اردو میں غالباََ "لا ادریت" کہا گیا ہے لفظی طور پر بمعنی آئی ڈونٹ نو۔
پرانے وقتوں میں یہ لڑی شروع کرتا تو اسے اردوویب کی ادارتی پالیسی قرار دے کر ہر طرف کوسا جاتا۔یہ ایک گھسا پٹا جملہ ہے جو رسالوں یا اخبارات میں چھپنے والے مضامین کے ساتھ چھاپ دیا جاتا ہے۔ یہاں ادارے کو قاری پڑھ لیں۔
یہ تمہاری رائے ہے۔ زیک ۔منطقی طور ہر اس کا اتھیسٹ میں بھی اتنا ہی عام ہونا عین ممکن ہے ۔Monotheists میں یہ خیال عام ہے۔ مگر یہ کسی طرح بھی درست نہیں۔
آپ نے ایک تعریف بیان کی تھی اور عارف نے دوسری اور آپ انہیں اپنا نکتہ نظر سمجھا رہے تھے اپنی بیان کردہ تعریف کے حوالے سے۔ اس پر لکھا تھا کہ عارف کا بطور قاری اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔پرانے وقتوں میں یہ لڑی شروع کرتا تو اسے اردوویب کی ادارتی پالیسی قرار دے کر ہر طرف کوسا جاتا۔
عاطف بھائی، ڈر کس چیز کا؟ خدا کا یا لوگوں کا یا قتل کر دیے جانے کا یا معتوب و مطعون ہونے کا؟ کچھ وضاحت کیجیے۔میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا
اسی لیئے آپ نے ایڈمن سے استعفٰی دے دیا ؟پرانے وقتوں میں یہ لڑی شروع کرتا تو اسے اردوویب کی ادارتی پالیسی قرار دے کر ہر طرف کوسا جاتا۔
فاتح بھائی ۔ ڈر تو ان سب چیزوں کا بھی ہو سکتا ہے اور اس کے علاوہ ان تمام فکری الجھنوں اور قدروں کا بھی ہو سکتا ہے اور ان جو ان کا ذہن اور قلبی واردات اور سنبھال نہ سکے ۔لیکن یہ نظرئے کے طور پر اختیار کرنا شخصی وانفرادی پہلو پر منحصر ہو گا۔عاطف بھائی، ڈر کس چیز کا؟ خدا کا یا لوگوں کا یا قتل کر دیے جانے کا یا معتوب و مطعون ہونے کا؟ کچھ وضاحت کیجیے۔
میری کم عقلی کے باعث آپ نے جو لکھنے کی کوشش کی ہے واقعتاً میری سمجھ میں نہیں آ سکا۔فاتح بھائی ۔ ڈر تو ان سب چیزوں کا بھی ہو سکتا ہے اور اس کے علاوہ ان تمام فکری الجھنوں اور قدروں کا بھی ہو سکتا ہے اور ان جو ان کا ذہن اور قلبی واردات اور سنبھال نہ سکے ۔لیکن یہ نظرئے کے طور پر اختیار کرنا شخصی وانفرادی پہلو پر منحصر ہو گا۔
بہر حال ان کی قلبی واردات کا "عام" مذہبی یا غیر مذہبی لو گو ں سے قدرے گہرا ہونا سمجھ میں آتا ہے۔ لیکن بہر حال کسی بنیاد ی اصول پر فیصلہ نہ کرنے اور فکر کو ایک درمیانی راہ پر معلق چھوڑنے کے لیے میرے پاس سوائے "ضعف "کے کوئی وسیلہ نہیں ۔
یہ میری ذاتی رائے ہے ۔آپ کا بقول آپ کے گھسا پٹا ڈسکلیمر یہاں بر محل ہے ۔ لیکن ہماری نگاہیں تو گھسنے اور پٹنے کو بھی عوام اس کے ازحد مقبول ہو نے کی بیّن دلیل سمجھتی ہیں کہ ہر کسی کا نصیبہ نہیں ہوتا۔