عمر میرزا
محفلین
اے افواج پاکستان کے مسلمانو!
اس مشرف کو اکھاڑ پھینکو جو امریکی راج کا تحفظ کر رہا ہے
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ارشاد فرمایا !
" بے شک فرعون نے زمین میں سر اٹھا رکھا تھا اور وہاں کے باشندوں کو گروہوں میں بانٹ رکھا تھا ۔ (فرعون نے ) ان میں میں سے ایک گروہ کو کمزور کر دیا تھا، حتیٰ کہ وہ ان کے بیٹوں کو ذبح کردیتا تھا اور لڑکیوں کو زندہ رہنے دیتا تھا،بے شک وہ فساد پھیلانے والوں میں سے تھا " (القصص :4)
ماہ رمضان کے دوران ، جو مسلمانوں کے لئے فتوحات کا مہینہ ہوا کرتا تھا ، پرویز مشرف نے آپ کو حکم دیا کہ آپ قبائلی علاقوں میں اپنے مسلمانوں بھائیوں کے خلاف جنگ کریں ، جن کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ جرم یہ ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے ظالمانہ قبضے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں قبائلی علاقوں کے گاؤں اور قصبوں پر بمباری کرکے عورتوں ، بچوں اور بزرگوں کو ہلاک کیا گیا ، سینکڑوں معصوم مسلمانوں کا پاک لہو بے دریغ بھایا گیا ، وہ خون جس کا ایک ایک قطرہ اللہ اور اسکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نظر میں قیمتی ہے ۔اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ہزاروں مسلمان جاں بحق یا زحمی ہو چکے ہیں۔
بلاشبہ مشرف نے اپنے جرائم میں فرعون کو بھی مات دے دی ہے ۔فرعون کے برعکس ،مشرف نے کچھ لوگوں کو ہی کمزور نہیں کیا بلکہ وہ مسلمانوں کے درمیان گنگ کروا کر تمام مسلمانوں کو کمزور کر رہا ہے ، تاکہ اسلامی علاقوں پر امریکی راج مستحکم ہو جائے۔ اور فرعون کے برعکس مشرف نے عورتوں کو بھی نہیں چھوڑا ، کیونکہ اس نے بورھوں اور بچوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کے قتل کا بھی حکم دیا جیسا کہ اس نے لال مسجد میں کیا تھا۔
تا ہم یاد کیجئیے کہ فرعون نے خود لوگوں کو تقسیم نہیں کیا تھا اور خود اپنے ہاتھوں سے تمام معصوم لوگوں کو قتل نہیں کیا تھا بلکہ اس نے دوسروں سے یہ کام کروایا تھا ۔ چناچہ فرعون کے ماتحت بھی فرعون کے جرم اور گناہ میں شریک ہو گئے ، اور زلت ورسوائی میں بھی شریک تھے جو فرعون کو دنیا میں ملی اور آخرت میں فرعون کو جو عزاب ملے گا وہ اس میں بھی شریک ہوں گے۔
اے مسلمانان افواج پاکستان !
آپ نے قسم کھائی تھی کہ آپ مسلمانوں کے محافظ رہیں گے اور اسلامی علاقوں کا دفاع کریں گے۔ قبائلی علاقوں کے مسلمان آپ کے بھائی ہیں ۔ اور اسلام نے اپنے مسلمان بھائی کو ناحق قتل کرنے کو ایک عظیم جرم قرار دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( سباب المسلم فسوق و قتالہ کفر )) " مسلمان کو گالی دینا فسق اور اسے قتل کرنا کفر ہے " ( بخاری)
اور یاد رکھئے اسلام نے مسلمان پر حرام کیا ہے کہ وہ کسی انسان کی حاطر اللہ کی نافرمانی کرے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لا طاعتہ لمخلوق فی معصیہ اللہ )) " اس کام میں مخلوق کی اطاعت نہ کرو جو اللہ کی نافرمانی پر مبنیٰہو "( مسند احمد )
اے مسلمانان افواج پاکستان !
رمضان کے مہینے میں اور عید کے دوران حزب التحریر کے نوجوان ، مسلمانوں اور اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خلاف اس جرم پر احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلے ۔آپ حزب التحریر سے اچھی طرح واقف ہیں اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ حزب اس وقت تک نہیں رکے گی۔جب تک اللہ کا دین غالب نہ آجائے یا ھمارا سر تن سے جدا نہ ہو جائے ۔پس ہم اپنے وقت کے فرعون کے ھاتھوں تمام تر ظلم وجبر کے باوجود آپ کو مسلسل پکارتے رہیں گے۔ انشاءاللہ ہم اللہ سے کئے ھوئے وعدے کو پورا کریں گے اور ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ بھی اپنے وعدہ کو پورا کرو ۔
اے خالد بن ولید ،طارق بن زیاد کے بیٹو! کیا آپ تمنا نہیں کرتے کہ اللہ آپ کو فتح یا شہادت میں سے ایک سعادت عطا کرے ؟ کیا آپ تمنا نہیں کرتے کہ آپ کا خون اللہ کے دین کو غالب کرنے میں کام نہ آئے نہ کہ آپ کا قیمتی خون اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف لڑنے میں ضائع ھو جائے۔ آج ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف جو شر ہو رہا ہے اور اگر امریکہ ہم سب پر اپنا راج مکمل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو اس کے جو بھیانک نتائج نکلیں گے ،آپ سے قیامت کے دن اس سے متعلق پوچھا جائے گا ۔پس معاملہ آپ کے ہاتھ میں ہے ۔آپ اس ظالم حکمران کو ہٹانے اور اس کی بجائے خلافت کو قائم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں ۔۔تو کیا آپ جواب نہیں دیں گے؟
15 اکتوبر 2007
حزب التحریر
ولایہ پاکستان
اس مشرف کو اکھاڑ پھینکو جو امریکی راج کا تحفظ کر رہا ہے
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ارشاد فرمایا !
" بے شک فرعون نے زمین میں سر اٹھا رکھا تھا اور وہاں کے باشندوں کو گروہوں میں بانٹ رکھا تھا ۔ (فرعون نے ) ان میں میں سے ایک گروہ کو کمزور کر دیا تھا، حتیٰ کہ وہ ان کے بیٹوں کو ذبح کردیتا تھا اور لڑکیوں کو زندہ رہنے دیتا تھا،بے شک وہ فساد پھیلانے والوں میں سے تھا " (القصص :4)
ماہ رمضان کے دوران ، جو مسلمانوں کے لئے فتوحات کا مہینہ ہوا کرتا تھا ، پرویز مشرف نے آپ کو حکم دیا کہ آپ قبائلی علاقوں میں اپنے مسلمانوں بھائیوں کے خلاف جنگ کریں ، جن کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ جرم یہ ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے ظالمانہ قبضے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں قبائلی علاقوں کے گاؤں اور قصبوں پر بمباری کرکے عورتوں ، بچوں اور بزرگوں کو ہلاک کیا گیا ، سینکڑوں معصوم مسلمانوں کا پاک لہو بے دریغ بھایا گیا ، وہ خون جس کا ایک ایک قطرہ اللہ اور اسکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نظر میں قیمتی ہے ۔اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ہزاروں مسلمان جاں بحق یا زحمی ہو چکے ہیں۔
بلاشبہ مشرف نے اپنے جرائم میں فرعون کو بھی مات دے دی ہے ۔فرعون کے برعکس ،مشرف نے کچھ لوگوں کو ہی کمزور نہیں کیا بلکہ وہ مسلمانوں کے درمیان گنگ کروا کر تمام مسلمانوں کو کمزور کر رہا ہے ، تاکہ اسلامی علاقوں پر امریکی راج مستحکم ہو جائے۔ اور فرعون کے برعکس مشرف نے عورتوں کو بھی نہیں چھوڑا ، کیونکہ اس نے بورھوں اور بچوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کے قتل کا بھی حکم دیا جیسا کہ اس نے لال مسجد میں کیا تھا۔
تا ہم یاد کیجئیے کہ فرعون نے خود لوگوں کو تقسیم نہیں کیا تھا اور خود اپنے ہاتھوں سے تمام معصوم لوگوں کو قتل نہیں کیا تھا بلکہ اس نے دوسروں سے یہ کام کروایا تھا ۔ چناچہ فرعون کے ماتحت بھی فرعون کے جرم اور گناہ میں شریک ہو گئے ، اور زلت ورسوائی میں بھی شریک تھے جو فرعون کو دنیا میں ملی اور آخرت میں فرعون کو جو عزاب ملے گا وہ اس میں بھی شریک ہوں گے۔
اے مسلمانان افواج پاکستان !
آپ نے قسم کھائی تھی کہ آپ مسلمانوں کے محافظ رہیں گے اور اسلامی علاقوں کا دفاع کریں گے۔ قبائلی علاقوں کے مسلمان آپ کے بھائی ہیں ۔ اور اسلام نے اپنے مسلمان بھائی کو ناحق قتل کرنے کو ایک عظیم جرم قرار دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( سباب المسلم فسوق و قتالہ کفر )) " مسلمان کو گالی دینا فسق اور اسے قتل کرنا کفر ہے " ( بخاری)
اور یاد رکھئے اسلام نے مسلمان پر حرام کیا ہے کہ وہ کسی انسان کی حاطر اللہ کی نافرمانی کرے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لا طاعتہ لمخلوق فی معصیہ اللہ )) " اس کام میں مخلوق کی اطاعت نہ کرو جو اللہ کی نافرمانی پر مبنیٰہو "( مسند احمد )
اے مسلمانان افواج پاکستان !
رمضان کے مہینے میں اور عید کے دوران حزب التحریر کے نوجوان ، مسلمانوں اور اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خلاف اس جرم پر احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلے ۔آپ حزب التحریر سے اچھی طرح واقف ہیں اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ حزب اس وقت تک نہیں رکے گی۔جب تک اللہ کا دین غالب نہ آجائے یا ھمارا سر تن سے جدا نہ ہو جائے ۔پس ہم اپنے وقت کے فرعون کے ھاتھوں تمام تر ظلم وجبر کے باوجود آپ کو مسلسل پکارتے رہیں گے۔ انشاءاللہ ہم اللہ سے کئے ھوئے وعدے کو پورا کریں گے اور ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ بھی اپنے وعدہ کو پورا کرو ۔
اے خالد بن ولید ،طارق بن زیاد کے بیٹو! کیا آپ تمنا نہیں کرتے کہ اللہ آپ کو فتح یا شہادت میں سے ایک سعادت عطا کرے ؟ کیا آپ تمنا نہیں کرتے کہ آپ کا خون اللہ کے دین کو غالب کرنے میں کام نہ آئے نہ کہ آپ کا قیمتی خون اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف لڑنے میں ضائع ھو جائے۔ آج ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف جو شر ہو رہا ہے اور اگر امریکہ ہم سب پر اپنا راج مکمل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو اس کے جو بھیانک نتائج نکلیں گے ،آپ سے قیامت کے دن اس سے متعلق پوچھا جائے گا ۔پس معاملہ آپ کے ہاتھ میں ہے ۔آپ اس ظالم حکمران کو ہٹانے اور اس کی بجائے خلافت کو قائم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں ۔۔تو کیا آپ جواب نہیں دیں گے؟
15 اکتوبر 2007
حزب التحریر
ولایہ پاکستان