محمد بلال اعظم
لائبریرین
"اے عشق جنوں پیشہ" پہ تبصرہ جات یہاں کیجئے۔
استادِ محترم الف عین صاحب
مقدس آپی
قیصرانی صاحب
عائشہ عزیز آپی
استادِ محترم الف عین صاحب
مقدس آپی
قیصرانی صاحب
عائشہ عزیز آپی
شکریہ بلال، لیکن میرے خیال میں ٹائپنگ کی محنت کسی ایسی کتاب پر کی جاتی جو نیٹ پر نہ ہو، تو زیادہ بہتر تھا۔ اس میں جو نظمیں غزلیں ہو چکی ہوں، اور نیٹ پر ہی یونی کوڈ میں موجود ہوں، ان کو دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ ان کی محض فہرست دے دینا کافی ہے۔
بلال بھائی اس بک کے کاپی رائٹس کیا ہیں؟
ٹھیک ہے بھائی
شکریہ مقدس آپی۔
دونوں بکس آدھی آدھی ٹائپ ہو چکی ہیں، نومبر میں مکمل کرنے کی کوشش کروں گا۔
پہلے اس کو کر لوں، پھر اُس کا بھی ایسے ہی ایک دھاگہ کھول دوں گا۔
نشاندہی کا شکریہ۔ اس کتاب کی کاپی رائٹ کی کیا پوزیشن ہے؟ اگر یہ جملہ حقوق محفوظ والی کتاب ہے تو محفل پر اس پر ہم کام نہیں کر سکتے
محمد بلال اعظم: کاپی رائٹس فری نہیں لیکن جیسے "دردِ آشوب" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کیا تھا اسی "اے عشق جنوں پیشہ" اور "شب خون" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کر کے دو ای بکس بن سکتی ہیں۔
استادِ محترم اعجاز عبید صاحب: یہ کاپی رائٹ سے بچنے کا میرا اپنا طریقہ ہے جس پر کوئی کاپی رائٹ نہیں۔ بس ایک سطر لگا دو کہ فلاں کتاب سے انتخاب ہے۔ ترتیب: محمد بلال اعظم!!
آپ یہ جوابات دیکھیں:
کوڈ:محمد بلال اعظم: کاپی رائٹس فری نہیں لیکن جیسے "دردِ آشوب" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کیا تھا اسی "اے عشق جنوں پیشہ" اور "شب خون" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کر کے دو ای بکس بن سکتی ہیں۔
کوڈ:استادِ محترم اعجاز عبید صاحب: یہ کاپی رائٹ سے بچنے کا میرا اپنا طریقہ ہے جس پر کوئی کاپی رائٹ نہیں۔ بس ایک سطر لگا دو کہ فلاں کتاب سے انتخاب ہے۔ ترتیب: محمد بلال اعظم!!
کوڈ کی بجائے اقتباس کو استعمال کریںآپ یہ جوابات دیکھیں:
کوڈ:محمد بلال اعظم: کاپی رائٹس فری نہیں لیکن جیسے "دردِ آشوب" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کیا تھا اسی "اے عشق جنوں پیشہ" اور "شب خون" کی غزلوں اور نظموں کو الگ الگ کر کے دو ای بکس بن سکتی ہیں۔
کوڈ:استادِ محترم اعجاز عبید صاحب: یہ کاپی رائٹ سے بچنے کا میرا اپنا طریقہ ہے جس پر کوئی کاپی رائٹ نہیں۔ بس ایک سطر لگا دو کہ فلاں کتاب سے انتخاب ہے۔ ترتیب: محمد بلال اعظم!!
کوڈ کی بجائے اقتباس کو استعمال کریں
آئندہ سے خیال رکھوں گا۔
کاپی رائٹ سے بچنے کا یہ ذریعہ ایک ایسے بندے کے لئے جو دنیا سے جا چکا ہو، میرے من کو نہیں بھاتا
میں اپنی ذاتی تشریح دے رہا تھا کہ کاپی رائٹ کا قانون ہے یعنی کسی کی ملکیت کو اس کی اجازت کے بنا استعمال نہیں کر سکتے۔ اگر ایک بندہ مرحوم ہو گیا ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے معافی اگلے جہاں ہی جا کر ملے گیمیں سمجھا نہیں آپ کی بات؟
میں اپنی ذاتی تشریح دے رہا تھا کہ کاپی رائٹ کا قانون ہے یعنی کسی کی ملکیت کو اس کی اجازت کے بنا استعمال نہیں کر سکتے۔ اگر ایک بندہ مرحوم ہو گیا ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے معافی اگلے جہاں ہی جا کر ملے گی
بلال بھائی کیا آپ ان کی مختلف بکس سے انتخاب کر کے ایک ای بک بنانا چاہ رہے ہیں؟