عثمان
محفلین
آپ کو مزا آئے نہ آئے آپ کی اگلی نسل اسے اڈاپٹ کرے گی۔نہیں جی! چھپی ہوئی کتاب کے پڑھنے میں اپنا مزا ہے۔۔۔ ۔۔ اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔
ٹیکنالوجی جتنی ترقی کرے ۔۔۔ ۔۔۔ پرنٹڈ کتابوں کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوگی۔۔۔
امریکہ کے دو بڑے بک سٹورز کی چین پرنٹڈ کتابوں میں اپنا بزنس گنوا چکی ہیں۔
دنیا میں کتابیں بیچنے کی سب سے بڑی سائٹ ایمازان ڈاٹ کام اعلان کر چکی ہے کہ اس کی ای بکس کی سیل پرنٹ بکس سے بڑھ گئی ہے۔
جدید یونیورسٹیوں میں طلبہ کی تعداد اب پرنٹدڈ بکس کی بجائے ای بکس کی طرف جارہی ہے۔
کاغذ کا استعمال کم ہوتا جارہا ہے ، آپ کتاب کی بات کرتے ہیں۔