محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
عمر اور صحت میں اللہ پاک برکت عطاء فرمائے۔ آمینظاہری خوش باش بھیا !!!بس آجکل پیر میں بہت درد ہے فزیو تھراپی بھی کرائی وقتی آرام آجاتا ہے ۔۔پر بس عمر کا تقاضا ہے بھیا اور کچھ نہیں !!!!!
عمر اور صحت میں اللہ پاک برکت عطاء فرمائے۔ آمینظاہری خوش باش بھیا !!!بس آجکل پیر میں بہت درد ہے فزیو تھراپی بھی کرائی وقتی آرام آجاتا ہے ۔۔پر بس عمر کا تقاضا ہے بھیا اور کچھ نہیں !!!!!
کب ہوتے ہیں معاملات اپنے بس میں۔ اور اسی کا نام زندگی ہے
مددگار ہے واقعی نماز ۔ سکون حاصل ہوتا ہے اور پریشانی سے نمٹنے کی راہ بھی سوجھتی ہے۔گھریلو معاملات ہوں یا باہر کے، میں نے تو نماز کو ہی اپنا مددگار پایا ہے، الحمد للہ کوئی بھی پریشانی ہو تو نماز سے سکون مل جاتا ہے۔ اسی طرح دن گزرتے رہتے ہیں
گل یاسیمیں کے بس سے معاملات کیسے نکل سکتے ہیں۔ وہ تو اتنی پریکٹیکل خاتون ہیں اور ہر کام بڑے طریقے اور سلیقے سے کرتی ہیں۔
لیکن کام کاج ہی سلیقے سے کئے جا سکتے نا۔ دوسروں کے رویے درست کرنا تو اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتا۔ وہی تو غم کا باعث بنتے
کب ہوتے ہیں معاملات اپنے بس میں۔ اور اسی کا نام زندگی ہے
ہم دیکھ رہے ہیں کہ گُلِ یاسمیں تو کل سے سلیقہ و ہنر کے ساتھ ساتھ علم و دانش کے موتی بھی بکھیر نے لگی ہے ۔ ماشاءاللہ۔نظر بد دور ۔غموں سے سمجھوتہ کیسے کیا جاتا ہے بھلا
یہ رہا وعلیکم السلام سب کی طرف سے۔وجی کا السلام علیکم سب کو۔
اسے تعریف ہی سمجھیں نا عاطف بھائیہم دیکھ رہے ہیں کہ گُلِ یاسمیں تو کل سے سلیقہ و ہنر کے ساتھ ساتھ علم و دانش کے موتی بھی بکھیر نے لگی ہے ۔ ماشاءاللہ۔نظر بد دور ۔
بہت صبح ہم نے پی لی تھی چائے۔۔۔ یعنی کہ فجر کے ساتھ ہی۔ اس وقت کہتے تو دو میں سے ایک کپ آپ کو دے دیتے مگر دیر کر دی آپ نے۔اب چائے کون بنائے گا ؟
یہاں ریاض میں صبح کے 9 بج رہے ہیں ۔ویسے ایک چائے ہم علی الصبح پی چکے ہیں ۔
بھئی ہم تو یہ کہیں گے کہ علم و دانش کے موتی اس سے مستثنی ہیں کیوں کہ وہ برے نہیں لگتے اچھے لگتے ہیں بکھرے ہوئے بھی جو چاہے جہاں سے چاہے اٹھا کہ اپنا دامن بھلائی سے بھرلے ۔ویسے چیزیں بکھیرنا اچھی بات تو نہیں
پھر تو ان سب موتیوں کو اٹھا اٹھا کر مالا بنا لینی چاہئیے۔ موتیوں سے ہمارا واسطہ پڑنے والا 2 جون سے۔ لیکن ابھی ابھی خیال آیا کہ اگر ہماری شاگردوں سے موتی پروئے نہ گئے دھاگے میں، تو کہیں ان کے حصے کے کام کا بوجھ ہمارے کاندھوں پر ہی نہ آ پڑے۔ موتیوں سے جیولری بنانا سکھانا ہے نا۔بھئی ہم تو یہ کہیں گے کہ علم و دانش کے موتی اس سے مستثنی ہیں کیوں کہ وہ برے نہیں لگتے اچھے لگتے ہیں بکھرے ہوئے بھی جو چاہے جہاں سے چاہے اٹھا کہ اپنا دامن بھلائی سے بھرلے ۔
تو پھر ان سے موٹے موٹے منکے والے زیورات بنواؤ۔ جو درویش لوگ گلے میں ڈالتے ہیں ۔ چھوٹی نازک موتیاں اپنے لیے رکھو ۔پھر تو ان سب موتیوں کو اٹھا اٹھا کر مالا بنا لینی چاہئیے۔ موتیوں سے ہمارا واسطہ پڑنے والا 2 جون سے۔ لیکن ابھی ابھی خیال آیا کہ اگر ہماری شاگردوں سے موتی پروئے نہ گئے دھاگے میں، تو کہیں ان کے حصے کے کام کا بوجھ ہمارے کاندھوں پر ہی نہ آ پڑے۔ موتیوں سے جیولری بنانا سکھانا ہے نا۔