گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ڈھیر ساری چائے تو آپ خود پیتی ہو اور ہمیں دو کپ کی بھی اجازت نہیں؟ خیر یہ تو مذاق تھا دراصل ہم چار لوگ ہوتے ہیں دوکان پر تو دو کپ آدھی آدھی پی لیتے ہیں، کچھ گرمی کی وجہ سے بھی اور کچھ بچت کے لیے بھی
ذرا یہ تو بتائیے کہ چائے میں شراکت گوارا کیسے ہو جاتی ہے۔اور پوچھنے کا مقصد یہ کہ شاید ہمیں بھی کوئی حل مل جائے اپنے مسئلے کا۔ اور ہمارے ساتھ سنگین ترین مسئلہ یہ ہے کہ ہم چائے کے معاملے میں کسی کے ساتھ بھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ اور کپ یا مگ بھی خیر سے بڑے بڑے ہوتے ہیں۔ جبکہ یہ بھی معلوم کہ صحت کے لئے اچھی نہیں۔ ایک دن کے لئے توبہ بھی کر لیتے ہیں مگر دوسرے دن پھر سے وہی سلسلہ۔ کہ بس آ ج آخری بار پئیں گے۔ صد شکر کہ ایسا جنون صرف صبح کے ٹائم ہی ہوتا ہے۔ کاش کوئی ہم سے چائے چھڑا سکے۔
 

عظیم

محفلین
رہا تو واقعی نہیں جاتا چائے کے بغیر، لیکن اتنی زیادہ بھی خیر بہت کم لوگ ہی استعمال کرتے ہوں گے جس طرِح آپ اپنے بارے میں بتاتی ہو۔ شاید جس ملک میں آپ رہتی ہو وہاں کا موسم اس کی اجازت دیتا ہوں، یعنی سردی زیادہ ہوتی ہے تو چل جاتا ہے یہ سب، مگر یہاں پاکستان میں خاص طور پر گرمیوں میں دن میں تین سے چار کپ ہی پیے جاتے ہیں زیادہ تر، خاص طور پر ہم کاروباری لوگ جن کا کاروبار بھی ذرا ہلکے درجے کا ہوتا ہے وہ لوگ افورڈ بھی نہیں کر سکتے
جہاں تک چھوڑنے کی بات ہے تو وہ آپ خود ہی کوشش کر سکتے ہیں، میرا بھی اتفاق رہا ہے سرد ملک میں رہنے کا اور وہاں میرا بھی یہی حال تھا کہ بار بار چائے پیتا تھا۔ لیکن یہاں پاکستان میں واپس آ کر خود بہ خود ہی کم ہو گئی ہے چائے کی عادت
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
زیادہ بار نہیں پیتے بس صبح کے وقت ایک ہی بار میں تین مگ سامنے رکھ کر۔ پانی زیادہ ، پتی درمیانہ، دودھ کم۔ گاڑھی والی نہیں ہوتی۔ ملک تو سرد ہی ہے مگر چائے پینے کے پیچھے یہ وجہ نہیں۔ اس کی وجہ جو ہمیں سمجھ آتی ہے وہ یہی ہے کہ چائے پینے کے دوران ہم کسی بھی مداخلت کو پسند نہیں کرتے بہت سکون سے پیتے ہیں۔ جبکہ کھانا چلتے پھرتے بھی کھا لینے میں کوئی حرج نہیں۔ لگتا ہے تھوڑا سا نفسیاتی مسئلہ ہے اس چائے پینے کے پیچھے۔
 

سیما علی

لائبریرین
رہا تو واقعی نہیں جاتا چائے کے بغیر، لیکن اتنی زیادہ بھی خیر بہت کم لوگ ہی استعمال کرتے ہوں گے جس طرِح آپ اپنے بارے میں بتاتی ہو۔ شاید جس ملک میں آپ رہتی ہو وہاں کا موسم اس کی اجازت دیتا ہوں، یعنی سردی زیادہ ہوتی ہے تو چل جاتا ہے یہ سب، مگر یہاں پاکستان میں خاص طور پر گرمیوں میں دن میں تین سے چار کپ ہی پیے جاتے ہیں زیادہ تر، خاص طور پر ہم کاروباری لوگ جن کا کاروبار بھی ذرا ہلکے درجے کا ہوتا ہے وہ لوگ افورڈ بھی نہیں کر سکتے
جہاں تک چھوڑنے کی بات ہے تو وہ آپ خود ہی کوشش کر سکتے ہیں، میرا بھی اتفاق رہا ہے سرد ملک میں رہنے کا اور وہاں میرا بھی یہی حال تھا کہ بار بار چائے پیتا تھا۔ لیکن یہاں پاکستان میں واپس آ کر خود بہ خود ہی کم ہو گئی ہے چائے کی عادت
شدت سے چائے کی طلب ہوتی ہے عظیم میاں سرد ملکوں میں کافی کی خوشبو ایسی Temptation کرتی ہے کہ بندے کو بس اُس وقت صرف کافی ہی چاہیے ہوتی ہے ۔جو کبھی بھی ہمارے یہاں نہیں ہوتی !!!شاید وجہ شدید سردی ہے !!!رضا نے ہمیں اُسکے بدلے ہر تھوڑی دیر بعد فلیورڈ ٹی کی عادت ڈال دی تھی !!!جس سے بڑے عرصے بعد جان چھڑُائی اب جا کے جان چھٹیُ !!ہر وقت ماں چائے پئیں گی بناؤں آپکے لئے فلیورڈ ٹی !!!پر چائے کا عالم اب بھی وہی ہے البتہ کوشش کرتے ہیں !!!آفس کے بعد کچھ تو کم ہوئی ہے ؀ پر

چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی

 
ڈھیر ساری چائے تو آپ خود پیتی ہو اور ہمیں دو کپ کی بھی اجازت نہیں؟ خیر یہ تو مذاق تھا دراصل ہم چار لوگ ہوتے ہیں دوکان پر تو دو کپ آدھی آدھی پی لیتے ہیں، کچھ گرمی کی وجہ سے بھی اور کچھ بچت کے لیے بھی
ذ حصہ میں ملا خیر جس کو آپ آدھی کپ کہہ رہے ہیں وہ کٹ چائے کے نام سے پکاری جاتی ہے شاید
 

سیما علی

لائبریرین
ضائع ہونے سے بچ جاتی ہے آدھی کپ چائے پینے سے بہت سے لوگ پوری چائے نہیں پیتے جیسے کہ میں
طریقہ تو ٹھیک نہیں بھیا جتنی پینا ہو اُتنی ہی کپ میں ڈالیں زیاں کسی نعمت کا درست نہیں سوائے ؀
اے دل تمام نفع ہے سودائے عشق میں
اک جان کا زیاں ہے سو ایسا زیاں نہیں
 
طریقہ تو ٹھیک نہیں بھیا جتنی پینا ہو اُتنی ہی کپ میں ڈالیں زیاں کسی نعمت کا درست نہیں سوائے ؀
اے دل تمام نفع ہے سودائے عشق میں
اک جان کا زیاں ہے سو ایسا زیاں نہیں
طبیعت کی بات ہے کبھی زیادہ کبھی کم موسم کے حساب سے پی لیتے ہیں
جی اُتنی ہی لیتے ہیں جتنی پینی ہوتی ہے
 

الف عین

لائبریرین
عالم تو یہ ہے کہ یہاں ایک آدمی بھی مسلم ہوٹل میں ایک کپ جائے مانگے تو ویٹر ایک خالی پیالی بھی لے آتا ہے کہ شاید کوئی دوست بھی شئر کرنے آنے والا ہو، ورنہ مسلم ہوٹلوں میں آرڈر یوں ہی دیا جاتا ہے کہ دو بٹے تین چائے لاؤ، تین بٹے پانچ چائے لاؤ (یعنی تین پیالی چائے اور دو خالی پیالیاں)
 

سیما علی

لائبریرین
ظلم نہیں ،انصاف کرو چائے کے ساتھ ۔ اعتدال سے پیو اور محبت سے پلاؤ ۔
عادت سی بنا لی ہے کچھ چیزیں پلیٹ میں چھوڑنے کی اور کپ میں تھوڑی چائے بچانے کی ۔۔۔ہم بھی کرتے تھے پر ہماری ایک دوست نے ہماری یہ عادت چھڑوائی کہ پلیٹ میں کھانا نہیں بچانا ہے شکر ہے اب بہتر ہے ۔۔۔
 
عادت سی بنا لی ہے کچھ چیزیں پلیٹ میں چھوڑنے کی اور کپ میں تھوڑی چائے بچانے کی ۔۔۔ہم بھی کرتے تھے پر ہماری ایک دوست نے ہماری یہ عادت چھڑوائی کہ پلیٹ میں کھانا نہیں بچانا ہے شکر ہے اب بہتر ہے ۔۔۔
غفلت برتنے سے عادت بن جاتی ہے
 

عظیم

محفلین
عالم تو یہ ہے کہ یہاں ایک آدمی بھی مسلم ہوٹل میں ایک کپ جائے مانگے تو ویٹر ایک خالی پیالی بھی لے آتا ہے کہ شاید کوئی دوست بھی شئر کرنے آنے والا ہو، ورنہ مسلم ہوٹلوں میں آرڈر یوں ہی دیا جاتا ہے کہ دو بٹے تین چائے لاؤ، تین بٹے پانچ چائے لاؤ (یعنی تین پیالی چائے اور دو خالی پیالیاں)
فرق صرف زبان کا ہے آرڈر دینے میں، ہم لوگ بھی یہاں دو کپ چائے کہتے ہیں اور ساتھ میں دو خالی کپ بھی لے آنا یہ کہہ دیتے ہیں فون پر
 

شمشاد

لائبریرین
قرب و جوار میں یہاں ایسا کوئی ریسٹورنٹ نہیں ہے، جہاں چائے کی پیالی کے ساتھ خالی پیالی بھی منگوائی جاتی ہو۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عادت سی بنا لی ہے کچھ چیزیں پلیٹ میں چھوڑنے کی اور کپ میں تھوڑی چائے بچانے کی
گوارہ کیسے کر لیتے ہیں لوگ چائے کو کپ میں بچانا۔ ☺️
ویسے بڑے بزرگ ہمیشہ ہی بچوں کو "کفران نعمت" سے ڈراتے رہتے تھے۔ شاید اب تو والدین میں بھی بچوں کی ایسی تربیت کرنے کا رجحان نہیں ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
گوارہ کیسے کر لیتے ہیں لوگ چائے کو کپ میں بچانا۔ ☺️
ویسے بڑے بزرگ ہمیشہ ہی بچوں کو "کفران نعمت" سے ڈراتے رہتے تھے۔ شاید اب تو والدین میں بھی بچوں کی ایسی تربیت کرنے کا رجحان نہیں ہے۔
لا علمی ہے بھیا اور تربیت کا فقدان ہے ۔کفران نعمت کے بارے میں بچوں کو آگہی شروع سے دینا پڑتی ہے ۔۔۔رضا کے ساتھ انگلینڈ میں ایک بچہ رہتا تھا تو ایک دن کڑھی پکائی ہم نے تو کہنے لگا آنٹی میں نہیں کھاتا کڑھی !!!تو رضا نے اُسکو سمجھایا کہ عبیر !!!!ہمیں کبھی یہ اجازت نہیں تھی کہ یہ نہیں کھائیں گے ۔جو گھر میں پکا ہے وہ کھانا ہے !!بس بچوں کو بتانا پڑتا ہے پیار محبت کے ساتھ !!!
 
Top