گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ساڑھے تین گھنٹے کا فرق ہو گا گُلِ یاسمیں آپ کے وہاں اور یہاں پاکستان کے وقت میں؟
شب کے جب ہمارے بارہ بجتے ہیں تو پاکستان میں صبح کے تین بجتے ہیں۔ یہ سلسلہ اکتوبر کے آخری دن تک ہے۔ پھر اس کے بعد چار گھنٹے کا فرق ہو جائے گا اپریل تک۔
 

الف عین

لائبریرین
شب کے جب ہمارے بارہ بجتے ہیں تو پاکستان میں صبح کے تین بجتے ہیں۔ یہ سلسلہ اکتوبر کے آخری دن تک ہے۔ پھر اس کے بعد چار گھنٹے کا فرق ہو جائے گا اپریل تک۔
صحیح نہیں لگتا مجھے یہ ڈے ٹائم سیونگ کا نظام۔ نہ جانے حکومتیں بدلنے پر راضی کیوں نہیں ہوتیں۔ امریکہ میں تو اس پر رفرینڈم بھی ہوا اور اکثریت نے. اس کے خلاف ووٹ دئے!
 

عظیم

محفلین
صحیح نہیں لگتا مجھے یہ ڈے ٹائم سیونگ کا نظام۔ نہ جانے حکومتیں بدلنے پر راضی کیوں نہیں ہوتیں۔ امریکہ میں تو اس پر رفرینڈم بھی ہوا اور اکثریت نے. اس کے خلاف ووٹ دئے!
ضرورت ہمیں ہمارے یہاں ٹائم چینجنگ کی معلوم ہوتی ہے۔ بازاروں کے اوقات کار ٹھیک نہیں۔ کاش انہیں تبدیل کر دیا جائے. رائے یہی ہے کہ صبح 9 بجے دوکانیں کھیلیں اور رات سات بجے بند ہو جایا کریں!
 

الف عین

لائبریرین
طور مسلمانوں نے مگر یہ بنا لیا ہے کہ یا تو فجر کے لئے بھی اٹھتے نہیں، جو اٹھتے بھی ہیں تو پھر سو جاتے ہیں اور دس گیارہ بجے کی ججبر لیتے ہیں۔ حیدرآباد میں مسلمانوں کی دوکانیں بارہ بجے سے کھلتی ہیں، اگرچہ رات دس گیارہ بجے تک کھلی رہتی ہیں
 

عظیم

محفلین
ظلم ہی کہا جائے گا اس چیز کو اپنے ساتھ، رات دس گیارہ بجے تک دوکانیں کھلی رہنا ہی وجہ ہے کہ صبح فجر کے بعد بھی سونا پڑتا ہے۔ دوکانیں بند کر کے گھر آ کر کھانا وغیرہ کھا کر سونے کی تیاری کرتے کرتے تقریباً بارہ بج جاتے ہیں، اور نیند آتی ہے کہیں دو ڈھائی بجے تک جا کر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ظلم ہی کہا جائے گا اس چیز کو اپنے ساتھ، رات دس گیارہ بجے تک دوکانیں کھلی رہنا ہی وجہ ہے کہ صبح فجر کے بعد بھی سونا پڑتا ہے۔ دوکانیں بند کر کے گھر آ کر کھانا وغیرہ کھا کر سونے کی تیاری کرتے کرتے تقریباً بارہ بج جاتے ہیں، اور نیند آتی ہے کہیں دو ڈھائی بجے تک جا کر
عجیب ٹائمنگ ہوئی یہ تو۔ شاید خریداروں کی سہولت کا خیال رکھا گیا ہے کہ سورج ڈوبنے کے بعد خریداری کر سکیں۔
 
Top