ڑ سے کیا کہیں اب!رہنے دیں اب صفائیاں۔۔۔ اس سے پہلے والے مراسلے میں آپ نے اپنے دماغ کے تھوڑا سا ہونے کا ذکر کیا تھا۔ پھر اشارہ ہمارے دماغ کی طرف کیسے ہو گیا جو سرے سے ہے ہی نہیں۔
ڑ کہیں قرآن میں آئی نہیں
اور رسول الله نے فرمائی نہیں
ڑ سے کیا کہیں اب!رہنے دیں اب صفائیاں۔۔۔ اس سے پہلے والے مراسلے میں آپ نے اپنے دماغ کے تھوڑا سا ہونے کا ذکر کیا تھا۔ پھر اشارہ ہمارے دماغ کی طرف کیسے ہو گیا جو سرے سے ہے ہی نہیں۔
زبردست ہے شعر۔۔۔ مگر ہائے ہائے کیوں بھلا۔۔۔؟؟؟رکیے،اسی سے غالب کا ایک شعر یاد آیا
دل تابِ ضبطِ نالہ ندارد، خدای را
از ما مجوی گریۂ بی ہای ہای را
کہ دل ضبطِ نالہ کی طاقت نہیں رکھتا۔ خدارا، ہم سے ہاے ہاے کے بغیر گریہ کی توقع نہ رکھو۔
ژولیدہ مزاج ہاے ہاے نہ کرے گا، تو بھلا کیا کرے گا!زبردست ہے شعر۔۔۔ مگر ہائے ہائے کیوں بھلا۔۔۔؟؟؟
سیدھا نہر والے پل تے چڑھ کے چھلانگ۔ جو ہو گا دیکھا جائے گا۔ژولیدہ مزاج ہاے ہاے نہ کرے گا، تو بھلا کیا کرے گا!
ہمارے پولسئیے بھائی بھی ہیں یہاں۔ ابھی آ کر بتاتے ہیں آپ کو کہ تفتیش کیا ہوتی ہے۔خیر منا لیجئیے اپنی اب۔ آ رہے ہیں فیصل عظیم فیصل بھیا
ہممم فیر ویخ لیتے ہیں کونسے ٹھانڑے کا منہ نہیں دیکھا ۔ منڈیا کہیں پچھلے دروازے سے اندر نہ کر دیں ۔ نہ فرنٹ سے آوے بندہ نہ منہ دیکھےیہ کیا غضب کر دیا۔ ہم جیسے شریف لوگوں نے آج تک تھانے کا منہ نہیں دیکھا! آپ کی ستیزہ کاری کی ایک اور دلیل! 😁
صبر بھیا صبر۔۔۔لڑی کی ترتیب بگاڑ کر کہیں کنون ہی کو ہتھکڑیوں کا سامنا نہ کرنا پڑ جائے۔ہممم فیر ویخ لیتے ہیں کونسے ٹھانڑے کا منہ نہیں دیکھا ۔ منڈیا کہیں پچھلے دروازے سے اندر نہ کر دیں ۔ نہ فرنٹ سے آوے بندہ نہ منہ دیکھے
ستیزہ کار کہا ہے تو جان لو اربش
ہمارے گل میں فقط خوشبوئے محبت ہے
ضرور ضرور کہ اب کے خیال رکھوں گا۔ جذبات میں یہ تو ڈماق سے نکل ہی گیا کہ چھاپے والی زمین دلدلی ہے ۔ چلو کوئی ناں اگوں سہیصبر بھیا صبر۔۔۔لڑی کی ترتیب بگاڑ کر کہیں کنون ہی کو ہتھکڑیوں کا سامنا نہ کرنا پڑ جائے۔
اس لڑی میں سیدھی ترتیب سے لکھنا ہے۔ جیسے ہم نے ص سے لکھا۔ آپ ض سے لکھئیے۔
ظلم تو نہ کہلاوے گا اگر ہم کہیں کہ اربش علی کو ذرا سا اٹھائیں۔ اگر بات صرف شک تک رہتی تو کوئی بات بھی تھی مگر انھیں حقیقت معلوم پڑ گئی ہے کہ ہم بے دماغ کے ہیں۔طلسم ہوش ربا میں امیرہ گل بیٹی
کہو کہ کس کو اٹھائیں برائے زندانی؟؟
عرصہ کچھ غیر حاضری والا ہو جائے تو بھول چوک ہو ہی جاتی ہے۔ ویسے بھی پولیس والوں کے دن رات عوام کے لیے خدمتیں سر انجام دیتے گزرتے ہیں تو انھیں ہوش کاہے کو رہنی ہے۔ضرور ضرور کہ اب کے خیال رکھوں گا۔ جذبات میں یہ تو ڈماق سے نکل ہی گیا کہ چھاپے والی زمین دلدلی ہے ۔ چلو کوئی ناں اگوں سہی
گالیاں نہ دی جائیں بس، دعائیں ہی دی جائیںکچھ نہیں کر سکتے ہم مگر دعائیں تو ضرور کر سکتے ہیں سب کی بہتری کے لیے، فیصل عظیم فیصل
لیکن ہمیں یہ شعر یاد آ گیا:گالیاں نہ دی جائیں بس، دعائیں ہی دی جائیں
نہیں سدھر تے تو ڈنڈا استعمال کریں جی۔قسم لے لو جو اس قوم کو سدھرتے دیکھا ہو تو ۔ اب کیا عرض کرے خادم