سعودیہ کے علاوہ تقریبا تمام خلیج میں اب بھی سحری کے وقت 15 سے 20 سال کے لڑکے گاڑیوں پر نکلتے ہیں اورگلی گلی میں ڈھول اور دف بجا بجا کر سحری کے لئے جگاتے ہیںاب تو یہ روایت ویسے بھی کافی حد تک معدوم ہو چکی ہے۔
جناب! حروفِ تہجی کی ترتیب تو ملحوظ رکھئے کہ رسمِ لڑی ہے۔سعودیہ کے علاوہ تقریبا تمام خلیج میں اب بھی سحری کے وقت 15 سے 20 سال کے لڑکے گاڑیوں پر نکلتے ہیں اورگلی گلی میں ڈھول اور دف بجا بجا کر سحری کے لئے جگاتے ہیں
حلوائی کی دکان پہ لے جا کر قواعد و ضوابط بتائیں گے جناب۔ نانا جی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کر لیں گے۔چائے بسکٹ سے مہمان نوازی کرکے اس وقت سیال صاحب کو لڑی کے قواعد و ضوابط بتادیتے مگر اب یہ عید کے بعد ہی ممکن ہے۔
شاید عربی ہی ہوسحری اور سحور (بر صغیر سے باہرسحری کے لیے بولا جانے والا لفظ) دونوں کا ماخذ کیا اور کس زبان کا ہے، تحقیق کی جائے