کچھ عرصہ قبل"شب دیدہ" کا سرسری سا مطالعہ کیا تھا ، حیرت و استعجاب میں مبتلا ہو گیا ، اس کے بعد بابا محمد یحیی کی دیگر تصانیف کو پڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
اپنے باباجی ان کے بارے میں ہم سے بہتر معلومات رکھتے ہیں۔
بھائی جی اپنا دل دھک دھک کرنے لگتا ہے مافوق الفطرت باتوں کو پڑھ کرساجد بھائی دیگر تصانیف پڑھنے کی ہمت کیوں نہیں ہوئی ذرا وضاحت تو کریں؟؟؟
ساجد بھائی مجھے یہاں قرآنی آیات کا ترجمہ پیش کرنے اجازت چاہیے، واللہ علم بالصواب میرے ناقص علم کے مطابق یہ آیات بہت واضح ہیں: سورۃ الشعرآ کی آیت 221 سے 227 تک
لوگو ! کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیاطین کس پر اُترا کرتے ہیں؟(221) وہ ہر جعل ساز بد کار پر اُترا کرتے ہیں۔(222) سنی سنائی باتیں کانوں میں پُھونکتے ہیں اور اُن میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں۔(223)
رہے شعراء ، تو ان کے پیچھے بہکے ہوئے لوگ چلا کرتے ہیں۔(224) کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں(225) اور ایسی باتیں کہتے ہیں جو کرتے نہیں ہیں۔(226)
بجز اُن لوگوں کے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا اور جب ان پر ظلم کیا گیا تو صرف بدلہ لے لیا۔ اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس انجام سے دو چار ہوتے ہیں۔(227)
اگر مضمون میں اس بات کا چکر نہ ہوتا کہ " میرے والد کٹر اہلحدیث تھے، لیکن میری پیدائش کے بعد بریلوی ہوگئے"۔۔۔تو شائد آپکی تفریح میں خاصی کمی رہ جاتی۔۔امید ہے کافی مزہ آیا ہوگا پڑھ کرجزاک اللہ برادر
یہ مضمون میں نے ”تفریحاً“ پیش کیا تھا ، لیکن احباب نے اسے سنجیدہ لے لیا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ جب اسی اُمت سے میں کوئی ”سنجیدہ“ مضمون شیئر کرتا ہوں تو لوگ اس پر پُر مزاح قرار دیتے ہیں۔
میرے پاس انکی تینوں کتابیں یعنی پیا رنگ کالا، کاجل کوٹھا اور شب دیدہ موجود ہیں۔۔بہت عمدہ اور دلچسپ تحریر ہے ۔۔۔
اب پاکستان جانا ہوا تو ان شاء اللہ اسے بھی دیکھیں گے۔ان ایک اور کتاب آگئی ہے "بابا بلیک شیپ"
فرقہ ملامتیہ!!!!! یا الٰہی یہ ماجرہ کیا ہے۔
مزید تفصیل یہ کہ یہ وہ ”گروہ“ ہے جو دنیا کا ہر وہ بُرا کام کھلے عام اور ”جان بوجھ“ کر کرتے ہیں، تاکہ لوگ ان پر لعنت ملامت کرسکیں۔ ویسے یہ بڑے ” صوفی منش“ لوگ ہوتے ہیں۔ تاہم یہ شریعتِ محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے ”پابند“ نہیں ہوتے۔ ان کا ”اوپر“ سے ”براہ راست تعلق“ ہوتا ہے۔ اور انہیں ”خصوصی ہدایات“ بھی براہِ راست ملتی ہے۔بہرحال دنیا ہے دنیا کے رنگ جہاں چور، لٹیرے، زانی، قاتل، منافق اور سُودی ہیں وہاں یہ ملامتی بھی سہی
ایک جواب تو یہی ہے کہ۔
مزید تفصیل یہ کہ یہ وہ ”گروہ“ ہے جو دنیا کا ہر وہ بُرا کام کھلے عام اور ”جان بوجھ“ کر کرتے ہیں، تاکہ لوگ ان پر لعنت ملامت کرسکیں۔ ویسے یہ بڑے ” صوفی منش“ لوگ ہوتے ہیں۔ تاہم یہ شریعتِ محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے ”پابند“ نہیں ہوتے۔ ان کا ”اوپر“ سے ”براہ راست تعلق“ ہوتا ہے۔ اور انہیں ”خصوصی ہدایات“ بھی براہِ راست ملتی ہے۔
قرآن کی آیات چسپان کرنے کے بعد سوائے افسوس کے اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ قرآن شریف جیسے پُر عظمت کتاب ایسے گھسے پٹے فتویٰ کے لیئے ہی رہ گئی کہ جاہل اور کم علم لوگ اس کو اپنے مقصد کے لیئے استعمال کرتے ہیں۔اچھا سلسلہ ہے لیکن
یہاں اس کو شروع کرنا مناسب نہیں لگا مجھے
کیونکہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جسے آج کی سائنس پیراسائیکولوجی کے نام سے جانتی ہے
جسمیں ایسی باتیں کی جاتی جو بقول بعض لوگوں کے سچائی سے متصادم ہوتی ہیں عقائد سے متصادم ہوتی ہیں عام فہم نہیں ہوتی
اور میرے بھائی سید اسد محمود حیران ہوئے تھے فرقہ ملامتیہ کا سُن کر
تو میرے بھائی جہاں اتنے الٹے سیدھے فرقے ہیں وہاں یہ بھی سہی
لیکن یہ بھی تو دیکھیئے کہ اپنی صرف خامیاں کھلے عام بیان کرنا اُن کا اعتراف کرنا بہت دل گُردے کا کام ہے
بہرحال دنیا ہے دنیا کے رنگ جہاں چور، لٹیرے، زانی، قاتل، منافق اور سُودی ہیں وہاں یہ ملامتی بھی سہی
اور واقعی ان کی کتاب کافی مہنگی ہے میں خریدنا چاہتا ہوں لیکن بجٹ اجازت نہیں دیتا
میں چاہوں گا کہ اس پر روحانی بابا بھی کچھ روشنی ڈالیں
نایاب بھائی سے بھی گزارش ہے
غزنوی جی ضرور ملیئے گا بہت ہی ملنسار اور محبت کرنے والی شخصیت ہیں تکبر اور غرور تو ان کو چھو کر بھی نہیں گزرا ہے۔اب پاکستان جانا ہوا تو ان شاء اللہ اسے بھی دیکھیں گے۔