ایک سال فقط ایک سال !!!!!!!!!!!!!!!!!!!
میرے حساب سے کم از کم تین چار سال ہو گئے ہوں گے اور میری فطری لاپرواہی نے دیکھا نہ ہو گا کہ کتنی دیر سے نیرنگ خیال محفل کا رکن ہے اور محفل پر گلکاریاں اور پھول بوٹے بنانے میں مصروف ہے۔
ہمیشہ کی طرح اس پوسٹ میں بھی نیرنگ نے فنکاری سے ہی آغاز کیا اور پہلا طویل پیراگراف قحط الرجال کے رونے کی طرح قحط الفاظ کا رونا رونے میں لگا دیا۔ سیانے جانتے ہیں کہ پہلے پتھر کی طرح پہلا پیراگراف ہی مشکل ہوتا ہے اور اس میں اگر مظلومیت اور محرومی کا لبادہ اوڑھ کر قاری کی ہمدردیاں لوٹ لی جائیں تو پھر آگے مطلب کی بات کرنے میں حد درجہ آسانی رہتی ہے۔ خوبصورتی سے اپنے ایک سال کی روداد مزے لے لے کر سنائی اور آخر میں ایک بار پھر اختتامیہ کی اہمیت کو ایک ماہر کھلاڑی کی طرح محسوس کرتے ہوئے کلی سہرا محفل اور اس کے اراکین کے سر باندھ دیا جس پر محفلین کو سمجھ نہیں آ رہی کہ سہرا ایک اور امیدوار بیشمار۔
نیرنگ خیال کو میری طرف سے تمام تر چالاکیوں ، ہوشیاریوں ، عیاریوں ، دیدہ دلیریوں سے بھرپور پیغامات اور پرمغز تحریروں پر مبارکباد اور ایک شعر جو ایک واضح کاروباری پیغام ہے
گل پھینکے ہیں اورروں کی طرف بلکہ ثمر بھی
اے خانہ بر انداز چمن کچھ تو ادھر بھی