لو جی کر لو گل
مجھے تو ملا دوپیازہ یاد آگئے، جو بلاتمثیل
پیش خدمت ہے۔ ملا جی تقریر کرنے سے گھبراتے تھے، مگر الیکشن کا موسم تھا۔ یار دوستوں نے زبردستی ایک کارنر میٹنگ میں کھڑا کردیا کہ کچھ تو کہئے۔ ملا نے حاضرین سے پوچھا:کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں تقریر میں کیاکہنے والا ہوں۔ حاضرین نے کہا کہ نہیں۔ ہمیں نہیں معلوم۔ ملا یہ کہتے ہوئے اسٹیج سے اُتر گئے کہ پھر ایسے لوگوں کے سامنے تقریر کرنے کا فائدہ، جنہیں یہ تک نہیں معلوم کہ میں کیا کہنے والا ہوں
دوست یار کب بعض آنے والے تھے۔ اگلی کارنر میٹنگ میں پھر انہیں پکڑ کر اسٹیج کے سامنے لاکھڑا کیا۔ ملانے پھر وہی پوچھا:کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں تقریر میں کیاکہنے والا ہوں۔ حاضرین نے اس بار جواب دیا کہ ہاں! ہمیں معلوم ہے کہ آپ کیا کہنے والے ہیں۔ ملا یہ کہتے ہوئے اسٹیج سے اُتر گئے کہ پھر ایسے لوگوں کے سامنے تقریر کرنے کا فائدہ، جنہیں پہلے سے یہ معلوم ہے کہ میں کیا کہنے والا ہوں
اگلی مرتبہ یار دوستوں نے سابقہ تجربات کی روشنی میں ”مکمل پلاننگ“ کے ساتھ اسٹیج پر کھڑا کردیا۔ ملانے پھر وہی پوچھا:کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں تقریر میں کیاکہنے والا ہوں۔ آدھے حاضرین نے کہا کہ نہیں، ہمیں نہیں معلوم۔ جبکہ بقیہ آدھے حاضرین نے جواب دیا کہ ہاں! ہمیں معلوم ہے کہ آپ کیا کہنے والے ہیں۔ ملا یہ کہتے ہوئے پھر اسٹیج سے اُتر گئے کہ جنہیں معلوم ہے کہ میں کیا کہنے والا ہوں، وہ اُن لوگوں کو بتلادیں جنہیں نہیں معلوم کہ میں کیا کہنے والا ہوں