مہ جبین
محفلین
کبیر صوفی شاعر تھے۔ انہوں نے خدا لگتی بات کہی تھی۔
اب آپ نے جس شاعر کا حوالہ دیا ہے ، یہ تو کوئی دُنیا دار شاعر معلوم ہوتے ہیں، جنہیں ناصح کے نام سے چڑھ ہے۔ ہو سکتا ہے شاعر بے چارے کو کسی اور طرح کے ناصح سے پالا پڑا ہو اور اسے بمقابلہ ناصح کے چارہ ساز اور غم گسار کی اہمیت زیادہ معلوم ہوئی ہو۔پھر کبیر اور شاعر دونوں کو بھول جائیے۔ آپ تو قرآن کو مانتی ہیں نا؟ ارشاد ہے : ایمان والوں کو نصیحت کرو، کہ نصیحت کرنا ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ پھر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کیا ہے۔ یہ تو مسلمانوں پر نماز سے بھی بڑا فریضہ ہے۔ بس یوں سمجھ لیجیے کہ فرض عین ہے۔ آپ کہاں تک شاعروں کے قول میں پناہ لیتی رہیں گی۔ حقائق کا سامنا کیجیے۔ اور حقیقتوں سے منہ مت موڑیے۔
جی رحمانی بھیا سو فیصد متفق ہوں آپ سے
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ تو بہت بڑی سعادت ہے یقیناً
بس میرے حق میں دعائے خیر کرتے رہیں سب لوگ