بات

کاشفی

محفلین
بات

جو سخت بات سُنے دل تو ٹوٹ جاتا ہے
اس آئینہ کی نزاکت کسی کو کیا معلوم؟

(داغ رحمتہ اللہ علیہ)
 

شمشاد

لائبریرین
تم لاکھ سیاحت کے ہو دھنی، اِک بات ہماری بھی مانو
کوئی جا کے جہاں سے آتا نہیں، اُس دیس نہ جاؤ انشا جی
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی کیا بات ہے سچ ان کو سنانا مشکل
آئینہ دیکھ بدل جاتے ہیں چہرے کیسے
(نزہت عباسی)
 

راجہ صاحب

محفلین
ادھر ہم سے بھی بات آپ کرتے ہیں لگاوٹ کی
ادھر غیروں سے بھی کچھ عہدوپیماں ہوتے جاتے ہیں

اکبر الہٰ آبادی
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی بات ایسی اگر ہوئی کہ تمہارے جی کو بُری لگی
تو بیاں سے پہلے بھولنا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
(مومن خان مومن)
 
م

محمد سہیل

مہمان
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
اتنا بے حس کہ پگھلتا ہی نہ تھا باتوں سے
آدمی تھا کہ تراشا ہوا پتھر دیکھا
(محسن نقوی)
 

شمشاد

لائبریرین
پہلی سی بات جذبِ محبت میں اب کہاں
وہ پھیر لے جو اپنی نظر مجھ کو اس سے کیا
(سید شکیل دسنوی)
 

شمشاد

لائبریرین
تو نے ہر چند زباں پر تو بٹھائے پہرے
بات جب تھی کہ مری سوچ کو بدلا ہوتا
(ن م راشد)
 

شمشاد

لائبریرین
میں چپ ہوا تو وہ سمجھا کہ بات ختم ہوئی
پھر اس کے بعد تو آواز جابجا تھی مری
(احمد فراز)
 
Top