زیک
مسافر
بوچھی نے کہا:بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
مجھے تو مار مار کر ادھ موا کر دیا ہے۔
بوچھی نے کہا:بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
تفسیر نے کہا:
باجو سہیلی کا فون نمبر پی ایم کردیں ۔ کنفرمیشن چاہیے۔
اگر آپ کو مٹھائ پہونچ گئ تو اقرار نہیں کریں گی۔
ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
زکریا نے کہا:بوچھی نے کہا:بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
مجھے تو مار مار کر ادھ موا کر دیا ہے۔
ماوراء نے کہا:ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
انداز کی کیا بات کرتی ہوں ۔ میں تو سچ مچ معصوم ہوں
تفسیر نے کہا:زکریا یہ نمبر چیک کرنا۔ پاگل خانے کا تو نہیں
بوچھی نے کہا:زکریا نے کہا:بوچھی نے کہا:بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
مجھے تو مار مار کر ادھ موا کر دیا ہے۔
تو آپ آدھ منہ ہوئے ہیں کہ کثر باقی ہے مار کی ؟
تفسیر نے کہا:بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
انداز کی کیا بات کرتی ہوں ۔ میں تو سچ مچ معصوم ہوں
ماوراء
اگر میں لڑکی ہوتا تو کہتا ۔ صدقہ واری جاؤں
تفسیر نے کہا:زکریا یہ نمبر چیک کرنا۔ پاگل خانے کا تو نہیں
ہاں تو میں کہہ دیتی ہوں نا۔تفسیر نے کہا:بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
انداز کی کیا بات کرتی ہوں ۔ میں تو سچ مچ معصوم ہوں
ماوراء
اگر میں لڑکی ہوتا تو کہتا ۔ صدقہ واری جاؤں
زکریا نے کہا:تفسیر نے کہا:زکریا یہ نمبر چیک کرنا۔ پاگل خانے کا تو نہیں
مجھے پہلے ہی بہت مار پڑ رہی ہے۔
ویسے نمبر اور بوچھی صحیح لکھ دے؟؟؟؟؟
ماوراء نے کہا:ہاں تو میں کہہ دیتی ہوں نا۔تفسیر نے کہا:بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:ایک اور معصومیت بھرا انداز۔بوچھی نے کہا:تفسیر نے کہا:باجوبوچھی نے کہا:اتنی مشکل اردو کی مجھے سمج کم ہی آتی ہے بڑے بھیا ۔
کب تک مذاق اُڑایں گی۔ ایک دن تو ہار مانی ہوگی۔ مجھے پتہ ہے کہ آُپ اس مصومیت سے مجھے مار ڈالیں گی۔میرا مطلب یہ تھا۔
“متقی اور پرہیزگار (زاہد) لوگ سمجھتے ہیں کہ اللہ تک صرف انکی پہونچ ہے۔ زاہد نے میرا حوصلہ ایماں (عشق حقیقی) نہیں دیکھا۔ میری محبتِ اللہ ان چیزوں سے بھی بلند ہے“۔
بڑے بھیا ۔ میں نے کب مارا آپکو ؟
انداز کی کیا بات کرتی ہوں ۔ میں تو سچ مچ معصوم ہوں
ماوراء
اگر میں لڑکی ہوتا تو کہتا ۔ صدقہ واری جاؤں
ویسے باجو نے ایک اور بار معصومیت کا اظہار کرتے ہوئے مجھے چپ کروا دیا۔
زکریا نے کہا:بوچھی: یہ نمبر فرزانہ سے دو سو کلومیٹر دور کا ہے۔