مدینہ شریف میں ایک "وادی جن" بہت مشہور ہوئی ہے۔ کہ وہاں پر گاڑی لے جائیں تو اپنے آپ چڑھائی کی طرف چلنا شروع ہو جاتی ہے۔ جو زائرین پاکستان سے آتے ہیں، ان کو لوٹنے کے لیے ویگنوں والے اور زیارتیں کروانے والے زائرین کو بھر بھر کر وہاں لے جاتے ہیں۔ اور تو اور، جن رہائش گاہوں میں یہ زائرین ٹھہرے ہوتے ہیں وہاں پر انتظامیہ، جو کہ عموماً پاکستانی ہی ہوتے ہیں، کی طرف سے بورڈ میں نے خود پڑھا ہے کہ "وادی جن جانے والے خواتین و حضرات صبح 7 بجے یہاں اکٹھے ہوں"
مزید یہ کہ یہ کہانی مشہور ہو گئی کہ اس وادی میں جن قافلوں کو لُوٹا کرتے تھے۔ تو قافلے والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنوں کو قافلے لُوٹنے سے منع فرمایا۔ تو جنوں نے کہا ٹھیک ہے، لیکن ہم اپنی اہمیت ضرور جتائیں گے کہ یہاں ہم رہتے ہیں۔ تو اب وہی جنات بند گاڑیوں کو دھکیل کر چڑھائی کی طرف لے جاتے ہیں۔
مجھے بھی شوق ہوا وادی جن دیکھنے کا۔ مقامی لوگوں سے پوچھا، وہ حیرانگی سے میرا مُنہ دیکھنے لگے کہ مدینہ شریف میں وادی جن تو کوئی نہیں۔ خیر کسی نہ کسی طرح وہاں پہنچ ہی گئے۔ اس جگہ کا اصل نام وادی بیضاء ہے۔ اور مجھے اور میری گاڑی کو تو کسی جن نے دھکا نہیں لگایا۔
اللہ ہی ان لوگوں سے سمجھے گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہیں۔