خرم بیٹا یہ بات بری ہے
کیا جیکب اباد شکار پور پنجاب سے جڑے علاقہ میںواقع نہیں ہیں
کیا اپ کو یہ پتہ نہیں کہ جرائم پیشہ افراد ادھر ادھر ہوتے ہیں کیونکہ ان کی رشتہ داریاں پنجاب میں بھی ہیں سندھ میں بھی ہیں
کیا یوسف اور پیر پگارا میںرشتہ داری نہیں
بہر حال معاملہ کی اصل بات تک رہیں۔ پاکستان میںلاقانونیت کی ہر جڑ پنجاب سے جڑتی ہے جہاں ہر وقت مسائل ہیں۔ ان مسائل کا ایک ہی حل ہے۔
ہمت بھیا، آپ کے حقائق کیونکر اتنے پُرانے اور غلط ہیں؟ شکار پور اور جیکب آباد کب جُڑے ہوئے ہیںپنجاب سے؟ بھیا آپ تو سندھی ہو، نقشہ ہی دیکھ لینا تھا۔ پنجاب کی تحصیل جو سندھ اور بلوچستان سے ملحق ہے وہ ہے صادق آباد۔ سندھ کی طرف سے ڈہرکی اور بلوچستان کی طرف سے کشمور اس سے منسلک ہیں۔آپ نے جا ملایا شکار پور اور جیکب آباد کو پنجاب سے۔ شائد آپ یہ تجویز کررہے ہیں کہ پنجاب کی سرحد شکار پور اور جیکب آباد تک وسیع کر دی جائے
۔ خیر میں تو اس تجویز کے بھی مخالف ہوں۔
جرائم پیشہ افراد کی رشتہ داریوں والی بات کچھ پلے نہیںپڑی۔ سندھ کے جو ڈاکو ہیں، وہ تو نسل در نسل مزارعے ہوا کرتے ہیں۔ ان کی رشتہ داریاں پنجاب میںکیسے ہو گئیں کہ نہ زبان سانجھی نہ رواج۔ کوئی مثال ہے آپکے پاس؟
یوسف رضا گیلانی کو تو جی بلاول نے وزیر اعظم بنایا۔ ان میں اور پیر پگارا میں رشتہ داری "تھی" کہ گیلانی کی خالہ پیر پگارا کی اہلیہ تھیں جنہیں انہوں نے نوے کی دہائی میں طلاق دے دی تھی۔ زیریں پنجاب کے گیلانی، مخدوم، گردیزی، اور سندھ کے بااثر سادات گھرانے خاندانی رشتہ داریوں میں منسلک ہیں اور یہ تو کوئی آج کی بات نہیں۔ اور پھر یوسف کو وزیر اعظم بھی تو آپ کی پارٹی نے بنایا ہے۔ ویسے آپ کی مثال سے تو یہ لگتا ہے کہ آپ یوسف کو بھی جرائم پیشہ کی مثال کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ واقعی
آپ نے مسائل کی جڑ کی بات کی ہے تو پاکستان کے مسائل کی ایک ہی جڑ ہے "عوام کا شخصیات سے اندھا عشق جو ہر قاعدے ، ہر قانون سے ماورا ہے۔ جہاں اصول کی بجائے شخصیت پرستی کی جاتی ہے۔" یہی وجہ ہے پاکستان میں لاقانونیت، اور بے انصافی کی جو تمام برائیوں کی جڑ ہیں۔
میاں خوش رہو ہم دُعا کر چلے۔