الف عین
لائبریرین
O
دَورِ فلک نہیں ہے یہ دَورِ بہار ہے
حق کیش و حق نیوش ہر اک بادہ خوار ہے
تمہیدِ داستانِ محبت نہ پوچھئے
تکمیلِ آرزو کا ابھی انتظار ہے
اچّھا فریب کار سہی حسنِ خود نما
اپنی نگاہ پر تو مجھے اعتبار ہے
الزامِ اختیار کی تردید کیا کروں
وہ جانتا ہے جتنا مجھے اختیار ہے
بے شک وہ تلخ گو ہے، مگر بد زباں نہیں
اے خوش کلام، راز صداقت شعار ہے
دَورِ فلک نہیں ہے یہ دَورِ بہار ہے
حق کیش و حق نیوش ہر اک بادہ خوار ہے
تمہیدِ داستانِ محبت نہ پوچھئے
تکمیلِ آرزو کا ابھی انتظار ہے
اچّھا فریب کار سہی حسنِ خود نما
اپنی نگاہ پر تو مجھے اعتبار ہے
الزامِ اختیار کی تردید کیا کروں
وہ جانتا ہے جتنا مجھے اختیار ہے
بے شک وہ تلخ گو ہے، مگر بد زباں نہیں
اے خوش کلام، راز صداقت شعار ہے