نایاب بھیا کیا ہے ناں کہ آج میں نے یہ نکیلس پہن رکھا تھا جو ٹوٹ گیا اور میرے ہاتھ میں آگیا ۔۔
تو مجھے اسکو دیکھکر امین ص یاد آگئے سوچا تنگ کرآؤن ۔۔
سو مُٹھی میں بند کئے شرارت کرنے آئی تھی ۔۔ آپکا جواب دُرست تو تھا مگر آپ کو یقین نہیں تھا
ہاتھ کی لکیروں کا کیا ہے ۔؟ یہ تو سبھی کی ہیں آپ نے دیکھ ہی لی تو لگے ہاتھوں بتائیے
کیا دیکھا ۔
یہ رہی میری مُٹھی میں بند
میاؤں ۔۔۔ میاؤں ۔ ۔۔ ۔
السلام علیکم
اپیا جی
بلی کی آنکھیں بہت خوبصورت ہیں سچ میں ۔
پہلے تو بند مٹھی میں سائیڈ کی لکیریں نظر آ رہی تھیں ۔
اب تو پوری ہتھیلی کھلی ہوئی ہے ۔
ہاتھ کی لکیروں کو کیا پڑھنا ۔
وہ کسی نے کہا ہے نا ۔
کہ قسمت تو ان کی بھی ہوتی ہے جن کے ہاتھ نہیں ہوتے ۔
ویسے عجیب بات تو یہ ہے کہ انسان کے ہاتھ پر موجود یہ لکیریں اک حیران کن مشاہدہ کرواتی ہیں ۔
کچھ لکیریں تو جو انگلیوں اور انگوٹھے پر ہوتی ہیں ۔
کسی دوسرے انسان کے انگلیوں اور انگوٹھے سے ان کا ملنا ناممکنات میں ہے ۔
اور یہ کبھی نہیں بدلتیں ۔
لیکن ہاتھ کی ہتھیلی اور جوانب میں موجود کچھ لکیریں جو
مرکزی اور گہری واضح لکیروں کو آپس میں ملاتی ہیں ۔
یہ لکیریں وقت کے ساتھ ساتھ اپنا نقطہ ملاپ بدلتی جاتی ہیں ۔
خوشحالی اور تنگدستی کے عالم میں تو ان میں واضح فرق نظر آتا ہے ۔
پامسٹری اپنی جگہ اک علم ہے ۔
اچھا یا برا یہ اک الگ سوال ہے ۔
اگر میں آپ کی لکھا دھاگہ " برتھڈے " نہ پڑھ چکا ہوتا تو
آپ کو حیران کر دیتا اک تکا لگا کر
اور تکے تو مزیدار ہوتے ہیں نا۔
نایاب