محمد اظہر نذیر
محفلین
محترم جیلانی صاحب,
میں نے بس ایسے ہی مشق کی خاطر کوشش کی ہے, اساتذہ کا انتظار کیجیے
والسلام
اظہر
میں نے بس ایسے ہی مشق کی خاطر کوشش کی ہے, اساتذہ کا انتظار کیجیے
والسلام
اظہر
<!--[if gte mso <w:Woجانے والے آ، نہیں تاب ِ پشیمانی مجھے[/FONT][FONT="]
چھیڑی رہتی ہے میرے گھر کی ویرانی مجھے
بحر کیا ہے؟ [/FONT]
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا پھر اس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں پھر سچا شعر سنائیں کیا
یہ شعر کس بحر میں ہے؟
تصیح کے لیئے شکر گذار ہوں،وہ عِشق جو ہم سے رُوٹھ گیا، اب اس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں پھر سچا شعر سنائیں کیا
یہ شعر یوں ہے
شکریہ فصیح صاحب
اس کی بحر ہے:
متدارک مخبون یا مقطوع سولہ رکنی
اس میں فاع فعولُن نہیں بلکہ "فعِلُن" آتا ہے۔
دوسرے مصرعے میں "کوئی قہر نہیں کوئی مہر نہیں" چار فعِلُن
کے برابر ہے۔