اس پر میں مین کوئی تبصرہ نہیں کرونگا صرف جالندھری صاحب کا سورہ مائدہ کی آیت 6 کا ترجمہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کروں گا اور ایک حدیث کا مفہومبرائے مهرباني ايسي آيت هميں بھی دکھا دیجیے جس میں جنابت سے تيمم كا ذكر هے ورنه آپ اپنے "ایمان" كي حرارت میں حضرت عمر كے ساتھ حضرت عمار پر بھی عدم فقهاهت كا دشنام لگا گئے ہیں۔
بھلا اگر قرآن میں ایسی آیت ہے تو حضرت عمار نے اس کو بطور استدلال ذكر كيوں نه كيا؟؟؟ قرآن سے پہلے كوئی اور دليل بطور استدلال پیش کرنا عدم فقاهت هے۔
بهر حال يه آیت موجوده قرآن میں اگر ہے تو پیش کی جائے۔
یا تم عورتوں سے ہم بستر ہوئے ہو اور تمہیں پانی نہ مل سکے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح (یعنی تیمم) کر لو ۔
حدیث رسول اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مفہوم
ایک سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرت عمر بھی تھے نماز کا وقت ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی جب نماز سے فارغ ہوئے تو دیکھا کہ ایک شخص کو الگ تھلگ کھڑا تھاجس نے لوگوں کے ساتھ مل کر نماز ادا نہیں کی تھی تو آپ نے اس سے پوچھا کہ تم نے نماز ادا نہیں کی؟ اس نے عرض کیا کہ میں حالت جنابت میں ہوں اور یہاں پانی موجود نہیں ہے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مٹی کو استعمال کر لو تمہارے لیے کافی ہے۔‘‘
یہ حدیث صحیح بخاری میں بیان ہوئی