برا ہِ کرم تقطیع کر دیں

محمد وارث

لائبریرین
وہ اعجاز صاحب کیلیئے چھوڑ دیئے تھے :)

اچھی غزل ہے راجا صاحب، ماشاءاللہ پختگی آتی جا رہی ہے اور روانی بھی، کچھ اشعار مزید وضاحت چاہتے ہیں، انشاءاللہ اعجاز صاحب دیکھیں گے تفصیل سے۔

والسلام
 

ایم اے راجا

محفلین
بہت بہت شکریہ وارث صاحب، لگتا ہے اعجاز صاحب آجکل بہت مصروف ہیں یا ناراض ہیں، بحرحال انتظار کرتے ہیں۔ استادِ محترم کہاںںںںںںںں‌ ہیںںںںںںںںں؟
 

الف عین

لائبریرین
اوہو، پھر رہ گئی۔ شاید سب کام چھوڑ کر پہلے غزل دیکھ لینی چاہیے ورنہ بعد میں بھول جاتا ہوں، اور یاد بھی آتا ہے تو یہ یاد نہیں آتا کہ کاپی پیسٹ کر کے کہاں کون سی فائل بنائی ہے!!
 

الف عین

لائبریرین
ایک تو اکثر اشعار میں "بھی" ردیف درست نہیں آ رہی ہے، اکثر لگتا ہے کہ اس کی جگہ "تک" بہتر ہوتا۔

مجھے زندگی سے گلہ بھی نہیں ہے
اگرچہ کبھی کچھ ملا بھی نہیں ہے
درست ہے (یہاں بھی "ملا تک"‘ بہتر تھا۔)
محبت ہے بے لوث جذبہ دلوں کا
سو میں نے تو چاہا صلہ بھی نہیں ہے
///دونوں مصرعوں میں ربط نظر نہیں آ رہا۔ کیا اگر محبت ایسی نہیں ہوتی تو تم صلہ مانگتے؟ کس بات کا صلہ؟ "سو" کا مطلب ہوتا ہے "اس لئے"۔ اس وجہ سے تفہیم میں مزید مشکل ہو رہی ہے۔ ذرا سوچو کہ کیا کیا جا سکتا ہے اس کا۔

قبیلے نے میرے دیا تھا جو گھاؤ
ابھی تک کسی سے سلا بھی نہیں ہے
///یہاں گھاؤ بر وزن فعلن آ رہا ہے جو اچھا نہیں لگ رہا، درست بر وزن فعل ہے۔ اس کو یوں کیا جا سکتا ہے:
دیا تھا جو زخم اپنے لوگوں نے مجھ کو
ابھی تک۔۔۔۔
یہاں بھی "بھی" کی جگہ "تک " بہتر ہوتا

یہ موسم کی سازش ہے بارش سے لوگو
کہ غنچہ چمن میں کھلا بھی نہیں ہے
///اچھا شعر ہے، اگر چہ ردیف کا "بھی" درست نہیں آ رہا ہے۔
امیروں نے شہروں میں راجا کبھی بھی
غریبوں کو بخشی جلا بھی نہیں ہے
///یہ تم امیر غریب ہمیشہ لاتے رہتے ہو۔ کمیونزم کو برا نہیں کہہ رہا، لیکن ایک ہلی موضوع ایک ہی طرح سے ہر بار اچھا نہیں لگتا۔
پھر کوئی جلا کیسے بخش سکتا ہے؟ اور شہروں سے کیا تخصیص، کیا گاؤوں میں امیر نہیں ہوتے؟ اس شعر کو نکال ہی دو۔
 
محترم، میں اک بے قیمت انسان ہوں، شاعری سے بچپن سے شغف رہا ہے، تھوڑا سیکھنے کی نیت سے یہاں حاٖضر ہوا ہوں۔

میں بحر و اوزان کے علم میں کمزور ہوں ازراہ اس شعر کی تقطیع و بحر دونوں سے آگاہ فرمایں۔

ہو گیا وقتِ جماعت متّحد مسلم رہو،
یہ نہ ہووقتِ اذاں وقتِ اذاں جاتا رہا۔

(”مسلم“ سابقہ تخلص ہے ناچیز کا)
 

الف عین

لائبریرین
تقطیع تو میں کر دیتا ہوں، تفصیلی بحر کے لئے محمد وارث کو آواز دیتا ہوں÷
ارکان ہیں
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
ہو گیا۔۔ وقتِ جماعت۔۔ متّحد مس۔۔ لم رہو
یہ نہ ہو۔۔وقتِ اذاں۔۔ وقتِ اذاں۔۔ جاتا رہا
 
حضور طقتیع کے لیے بے حد شکر گزار ہوں، اک سوال تھا ، میں جانتا ہوں میری کوئی حیثیت نہیں پھر بھی اک تردد کا شکار ہوں دور فرمایں۔

فاعلاتن = ہو گیا وق
فاعلاتن = تے جماعت
فاعلاتن = متحد مس
فاعلن = لم رہو۔

فاعلاتن = یہ ن ہو وق
فاعلاتن = تے اذا وق
فاعلاتن = تے اذا جا
فاعلن = تا رہا

کیا یہ ٹھیک تقطیع ھے؟
آپ کے جواب کا منتظر۔
 

فاتح

لائبریرین
حضور طقتیع کے لیے بے حد شکر گزار ہوں، اک سوال تھا ، میں جانتا ہوں میری کوئی حیثیت نہیں پھر بھی اک تردد کا شکار ہوں دور فرمایں۔

فاعلاتن = ہو گیا وق
فاعلاتن = تے جماعت
فاعلاتن = متحد مس
فاعلن = لم رہو۔

فاعلاتن = یہ ن ہو وق
فاعلاتن = تے اذا وق
فاعلاتن = تے اذا جا
فاعلن = تا رہا

کیا یہ ٹھیک تقطیع ھے؟
آپ کے جواب کا منتظر۔
درست
 
شکریہ محترم فاتح۔

استادِ محترم ”اع“ آپ کی طقتیع میں مجھسے وزن کی شنا سائی نہ ہو پا رہی۔ ازراہ تھوڑا سمجھا دیں تو بہت شکر گزار ہونگا۔

وارث صاحب کا بھی بہت شکریہ۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
ہو گیا۔۔ وقتِ جماعت۔۔ متّحد مس۔۔ لم رہو
یہ نہ ہو۔۔وقتِ اذاں۔۔ وقتِ اذاں۔۔ جاتا رہا
اب شاہد میرے بھائی کو سمجھ آ گئی ہو اگر نہیں تو استادِ مخترم یہاں موجود ہیں فکر نا کریں آپ کی ہر طرح سے مدد کریں گے انشاءاللہ
 

فاتح

لائبریرین
فاعلاتن ۔۔ فاعلاتن۔۔ فاعلاتن۔۔ فاعلن
ہو گیا وق۔۔ تِ جماعت۔۔ متّحد مس۔۔ لم رہو
یہ نہ ہو وق۔۔ تِ اذاں وق۔۔ تِ اذاں جا۔۔تا رہا
 

الف عین

لائبریرین
لاحول ولا قوۃ۔ میرا دھیان نہ جانے کس طرف تھا تقطیع کرتے وقت!! خیر، ثبوت مل گیا ہو گا سب کو میری جہالت کا!!
 

الف عین

لائبریرین
اپنے ہی پیغام سے غیر متفق ہونے کا آپشن ہی نہیں ہے، اس لئے اس عبارت کے ذریعے سہی
 
Top