ایم اے راجا
محفلین
بھئی میں جس علم سے سرے سے نا بلد ہوں اس میں بار بار ٹانگ اڑاؤں تو اچھا نہیں لگتا۔ ہاں کبھی کبھار کچھ سوجھ جائے تو بات اور ہے۔[/quote]
میں صدقے میں واری، یہ تیری انکساری۔
میں صدقے میں واری، یہ تیری انکساری۔
آ
نہ لٹنے سے خیما بچے گا کوئی بھی
جو قزاق ہاتھ حفاظت رہے گی
وارث بھائی اس شعر کے دوسرے مصرعہ میں قزاق کے بارے میں ذرا فرمائیے گا، کیا تقطیع درست نہیں ہے ز پر شد نہیں یعنی قز زا ق ؟ اور ہاتھ کی ھ کا وزن لیا ہے۔
بہے جو لہو کی صورت نس میں تیری
وہ لفظوں میں اپنے اثر مانگتا ہوں
یہاں میں نے صورت کا و گرایا ہے کیا نہیں گرایا جاسکتا۔
شکریہ۔
ابے کھٹ کھٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سعود۔۔ ابنِ صفی یاد دلا دیا۔ اسی میں غالبآ قاسم اس طرح تقطیع کرتا تھا۔۔۔ ذرا درست بتا دو کس ناول میں اور کون؟
سمندر میں نمک - واہ جی واہ کیا اصطلاح استعمال کی ہے۔
آپ اعجاز صاحب کی بات سمجھے نہیں۔
'قزّاق' آپ نے صحیح باندھا لیکن 'ہاتھ' غلط باندھ گئے
تقطیع دیکھیں:
جو قز زا - فعولن
ق ہا ت - یہ فعولن کی بجائے فعول ہو گیا (دو چشمی ھ کا کوئی وزن نہیں ہوتا، یاد کریں) اور یہی غلطی ہے اس مصرعے میں۔
صورت
یاد کریں کتنی بار پیچھے لکھا گیا ہے کہ الفاظ کے درمیان سے حرف گرانا چھوڑ دیں، یہ ناجائز ہے۔
اور ساگر۔ قزاق کو شد کے ساتھ تقطیع کریں یا بلا شد، گزاق ہاتھ تو بحر میں آتا ہی نہیں، ہاں ’قزاق کے ہاتھ’ وزن میں آتا ہے، لیکن اس صورت میں ’ہاتھ حفاظت‘ کا وزن ہوتا ہے فعولن۔ یعنی ’ہاتِفاظت‘۔ اور اس طرح بڑی ح گرتی ہے۔ میں نے یہ بات کہی تھی جس کی تفہیم نہیں ہوئی شاید۔
آٹے میں نمک، ہاں یہی صحیح ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
السلام علیکم جناب وارث صاحب اور اختر صاحب
میری آج ساگر بھائی سے بات ہو رہی تھی اور ہم دونوں کا خیال ہے کہ ہم دونوں کو بحرِ متقارب مثمن سالم کی کافی حد تک سمجھ آ گئی ہے اس لیے دوسری بحر شروع کی جائے لیکن مجھے کچھ شک بھی ہے کہ شاید کچھ باتیں ایسی ہیں جو مجھے اور ساگر کو نہیں پتہ ہیں کیوں کہ غلطیاں سامنے آئیں گی تو کچھ پتہ چلے گا میں نے سوچا ہے کیوں نا آپ دونوں ہم دونوں سے سوال کریں اس بحر کے حوالے سے کیوں کے آپ تو جانتے ہیں ہم کتنے پانی میں ہیں اس لیے جو چیز آپ سمجھتے ہیں ہم دونوں کو پتہ نہیں ہے وہ ہمیں پتہ ہونی چاہے اس لیے آپ سوالوں کا سلسلہ شروع کریں مطلب یہ کہ ہمارا ٹیسٹ لیا جائے اگر ہم اس میں پاس ہو جاتے ہیں تو پھر دوسری بحر کی طرف چلیں گے ٹیسٹ میں آپ کچھ سوال بھی کریں اور کچھ اشعار یا غزلیں تقطیع کے لے بھی دیں تاکہ ہمارا پتہ چل سکے۔ شکریہ۔ اس کے بعد دوسری بحر کی طرف جایں گے وہ بھی اسی طرح آپ ایک شعر کی تقطیع کریں گے اور ہم کو بتاتے جایں گے۔ شکریہ۔
کیا خیال ہے ایسا ٹھیک ہے ساگر بھائی آپ کیا کہتے ہیں ؟
خرم شہزاد خرم
السلام علیکم
محترم اساتذہِ کرام سے زیرِنظر کوشش پر نظرِ ثانی کی درخواست ہے۔۔۔
بصد شکریہ
مون
--------------
کچھ خواب آنکھوں کے، آنکھوں میں رہ جائیں گے
ہم لاکھ بھی چاہیں گے پر مل نہیں پائیں گے
یہ دنیا دیوانی ہے، ہر اک کو پرکھتی ہے
پر ہم سے سلگتے دل، ہر جا نہیں پائیں گے
تم خوب جمع کر لو، آنسو نہیں موتی ہیں
جب وقت رُلائے گا، قیمت یہ چُکائیں گے
ہم صورتِ پروانہ، ہر گام پہ جلتے ہیں
جب شامِ ہجر اتری، دل اپنا جلائیں گے
برسوں کی محبت ہے، دل صدیوں سے گھائل ہے
گر چاہتِ دل نہ ملی، کُہرام مچائیں گے
تم خواب کی صورت ہو، سرِ شام اترتی ہو
جب دیکھنا چاہیں گے، آنکھوں کو سُلائیں گے
رنگوں سے سجا کر ہم، جو لفظ بھی لکھیں گے
یہ وعدہ رہا اپنا، تیرے نام لگائیں گے