لا حول و لا قوۃ الا بااللہ۔ اب اس کے علاوہ کہا بھی کیا جا سکتا ہے کہ ؛ ڈیڑھ ماہ قبل نائجیریا کی فضائی کمپنی "دانا" کا طیارہ آگ کی لپیٹ میں آنے کے بعد تباہ ہو گیا اور اس میں قریب 157 لوگ جل کر کوئلہ ہو گئے جن میں مسلم ، عیسائی ،مظاہر پرست اور 2 بھارتی شہری بھی شامل تھے ،
یہ تصویر ان بد قسمت مسافروں کی ہے۔ لیکن مذہب کے نام پہ دکانداری چمکانے والے یہاں بھی باز نہ آئے ۔ اس تصویر کو مسلم مخالف عیسائی ویب سائٹس نے نائجیریا میں مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے عیسائی کہا اور مسلمان جہادیوں نے اسے برما کے مسلمانوں کی سوختہ لاشوں کا نام دے دیا۔ حالانکہ دونوں گروہ ہی
حقیقتِ حال سے آگاہ ہیں۔
اُردو محفل پہ اپ ڈیٹ معلومات رکھنے والی ہماری ایک محترم بہن کی خدمت میں عرض ہے کہ ایسی تصویر پوسٹ کرنے سے پہلے ، بقول اُن کے ، مجھ آؤٹ ڈیٹ معلومات کا دریا بہانے والے سے مشورہ ہی کر لیا ہوتا ۔ سنسنی پھیلانا اور جذبات بھڑکانا اسلام میں اسی لئے منع ہے کہ اس سے فساد پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اور اگر مذہب کا درس دینے والے "اپ ڈیٹڈ" یہی کام کریں تو ہم جیسے "آؤٹ ڈیٹڈ" معلومات رکھنے والوں کا کیا ہو گا؟۔