آج کی تازہ خبر! (اگر تازہ نہ لگے تو ہمیں اس سے کیا)
آج سورج بھی اپنے ٹائم پر نکلا (وہ تو نکلتا ہی اپنے ٹائم پر ہے) سردی زیادہ تھی ہم سوچ رہے تھے کہ شاید دیر سے نکلے پر ہماری سوچ اور سورج کی سوچ میں بہت فرق تھا۔
خیر جب سورج نکل ہی گیا تو ہم نے ایک بار پھر سوچا کہ چلو! ہم بھی نکل جاتے ہیں۔ (بستر سے) باہر نکلے تو نطر اخبار پر پڑی سوچا کہ کچھ پڑھ کر موڈ ہی خراب کر لیں۔ سب سے پہلے جس خبر پر نظر پڑی وہ یہی تھی کہ چاند نہیں نکلا ہم نے ایک بار پھر سوچ لیا کہ یہ آج “نکلا“ کچھ زیادہ ہی نہیں ہوگیا۔ خیر اب چاند نکلےنہ نکلے پر عبد تو یکم جنوری کو ہی ہوگی۔ یعنی پاکستانی ڈبل خوشیاں منائیں گے۔ ایک عبد کی دوسری نئے سال 2007 کی منانے دو ڈبل خوشیاں۔ 2006 نے سوائے منگائی فسادات، محرومیوں کے ہمیں کیا دیا جو 2007 سے کچھ امیدیں رکھیں۔ لیکن دل کے کسی گوشے سے آواز آئی کسی نے ہمیں کچھ دیا ہو یا نہ دیا ہو پر ہم تو کسی کو اچھا دے سکتے ہیں۔ (اگر کچھ دینے کو بجے تب نا) پھر ہم نے پکا عہد کر لیا ہم کچھ دے کر ہی رہے گے۔ بہت دیر ہم یہ ہی سوچتے رہے کہ کیا دیں لیکن کچھ سمجھ نہیں آیا!
منگائی نے پر اتنا بوجھ ڈالا کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی ختم کر دی(پر پھر بھی ہم بہت سوچتے ہیں وہ تو آپ کو پتا چل ہی گیا ہوگا) آخر ایک فیصلہ کیا اور مطمعن ہو گئے۔ وہ فیصلہ یہ تھا کہ اب ہم پاکستان کی آبادی میں مزید اضافہ نہیں کریں گے ؟