جی آپ درست فرما رہے ہیں۔
OB میں پڑھا تھا کہ ایک شخص اپنے کتے کو کھانے پر مدعو کرنے کے لیے ایک مخصوص آواز سے پکارنا شروع کیا اور کتا جب آتا اور اپنا کھانا دیکھتا تو اس کے منہ سے کھانے سے متعلق مخصوص رال ٹپکنے لگتی، پھر ایک وقت آیا کہ اس شخص نے بغیر کھانا کے کتے کو اسی مخصوص آواز سے پکارا تو اس آواز کو سنتے ہی کتے کی رال ٹپکنا شروع ہوگئی حالانکہ اس کے سامنے کھانا موجود نہ تھا۔
اسی طرح "حساس طبیعت" والے بندے کا دماغ کسی دوسرے کو تکلیف میں دیکھ کر درد، تکلیف یا دکھ والے مخصوص جذبات یا احساسات پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔
انسانوں کے معاملات میں کتے کی مثال دیکھ کر کوئی فتویٰ نہ لگا دیجئے گا، بلکہ اس کو محض ایک مثال ہی لیجئے گا۔