سید عمران
محفلین
کم ازکم گلے سڑے تو نہ ہوں!!!اب اس عمر میں ایسے ہی آم ہوں گے ۔ ۔ کچی کیریوں کا دماغ تو خراب نہیں ۔ ۔
کم ازکم گلے سڑے تو نہ ہوں!!!اب اس عمر میں ایسے ہی آم ہوں گے ۔ ۔ کچی کیریوں کا دماغ تو خراب نہیں ۔ ۔
بھئی نیکی کا تو زمانہ ہی نہیں ۔ ۔ ہماری تو ناک کٹوا دی آپ نے ۔ ۔ ہائے کیوں آپ کے مسئلے میں پڑ گئے ۔ ۔ ۔ کون سی گھڑی تھی جب نیکی کا سوچا ۔ ۔ دہائی ہے دہائی ۔ ۔پہلے ہم اس اسپتال پر تالے ڈلوائیں گے۔۔۔
پھر آپ سے مزید کوئی بات کریں گے!!!
اپنی ناک کی فکر تو خوب کی۔۔۔بھئی نیکی کا تو زمانہ ہی نہیں ۔ ۔ ہماری تو ناک کٹوا دی آپ نے ۔ ۔ ہائے کیوں آپ کے مسئلے میں پڑ گئے ۔ ۔ ۔ کون سی گھڑی تھی جب نیکی کا سوچا ۔ ۔ دہائی ہے دہائی ۔ ۔
سب محفلین ہماری مخلصانہ کوشش کے گواہ ہیں اور آپ کے میدان میں پیٹھ دکھانے کو بھی سب ہی نے دیکھا ۔ ۔ ہم نے تو نیکی کرنے سے توبہ ہی کر لی اب ۔ ۔۔ کیسا کشٹ بھوگا ہے ۔ ۔ ہائے ۔ ۔ ۔وعدہ خلافی کیسی؟؟؟
یہ تو ہمارے ساتھ سراسر دھوکہ بازی ہورہی تھی۔۔۔
شکر ہے عین وقت پر پول کھل گئی۔۔۔
اور ہم بال بال بچے!!!
آپ نے ہماری پرواہ کی جو ہم آپ کی فکر کریں ۔ ۔ سوچ لیں کل تک کا وقت ہے ۔ ۔ ابھی کسی کو انکار نہیں کیا ۔ ۔ آپ کی پرواہ ہے بھئی ۔ ۔ ۔اپنی ناک کی فکر تو خوب کی۔۔۔
مگر ہماری پہاڑ جیسی زندگی جس طرح کٹتی اس کی کوئی فکر نہیں آپ کو!!!
خدا ایسی نیکیاں نہ کرنے کی سب کو توفیق دے !!!سب محفلین ہماری مخلصانہ کوشش کے گواہ ہیں اور آپ کے میدان میں پیٹھ دکھانے کو بھی سب ہی نے دیکھا ۔ ۔ ہم نے تو نیکی کرنے سے توبہ ہی کر لی اب ۔ ۔۔ کیسا کشٹ بھوگا ہے ۔ ۔ ہائے ۔ ۔ ۔
اس بارے میں سوچنا اپنے کو خود ہی ٹارچر کرنا ہے!!!آپ نے ہماری پرواہ کی جو ہم آپ کی فکر کریں ۔ ۔ سوچ لیں کل تک کا وقت ہے ۔ ۔ ابھی کسی کو انکار نہیں کیا ۔ ۔ آپ کی پرواہ ہے بھئی ۔ ۔ ۔
آپ کو شائد آرام کی ضرورت ہے ۔ ۔ شادئ مرگ کی کیفیت معلوم ہوتی ہے ۔ ۔ چلیں پھر سوچ کے بتائے گا ۔ ۔ ٹیک یور ٹائم ۔ ۔ اللہ بیلیخدا ایسی نیکیاں نہ کرنے کی سب کو توفیق دے !!!
نہیں نہیں گلے سڑے کہاں ۔ ۔ بس ذرا پکے ہوئے ہیں ۔ ۔کم ازکم گلے سڑے تو نہ ہوں!!!
درد والے بلبلے کوپھاڑنے کی سوئی موجود نہیں تھیمجھے سمجھ نہیں آئی آپ کے پاس کیا موجود نہیں؟ درد یا سوئی؟؟؟
اگر باریکی سے دیکھیں تو لگتا ہے کہ ہم انسانوں کے لئے انصاف ممکن نہیں ہے۔ فرض کریں اگر کوئی جرم کرتا ہے کیا حققیت میں ہم مجرم کو پوری طرح قصور وار ٹھہرا سکتے ہیں؟ اگر ہاں تو جرم کے حساب سے سزا انصاف کہلا سکتی ہیں اگر نہیں تو مجرم کو صرف اس کے حصے کی سزا ملنی چاہیے اور باقی شرکاء کو بھی ان کا حصہ دیا جانا چاہیے۔انصاف بالکل ممکن ہے ۔ ۔ کائنات توازن پر قائم ہے ۔ ۔ اگر انصاف ممکن نہ ہوتا تو اللہ انسان کو انصاف قائم کرنے کا حکم نہ دیتا ۔ ۔ کہ اللہ کسی نفس پر برداشت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا ۔ ۔
یہی آج کل ہماری دلی خواہش ہے کہ وہ ’’چاروں ملیں‘‘ تو ہمیں۔۔۔
بعد کی بعد میں دیکھی جائے گی!!!
یہاں آپ کا حساب غلط ہوگیا۔۔۔
چار کا کوٹہ پورا کرنے کے لیے ہمیں مزید تین چاہئیں۔۔۔
ایک ہمارے پاس پہلے سے موجود ہیں۔۔۔
اب آپ کو ایک واپس کرنی پڑے گی!!!
versatile آدمی ہیں کچھ بھی کر سکتے ہیں۔۔۔۔اسی کو پیشن کہتے ہیں۔۔۔
مراد کے حصول تک ہر پلیٹ فارم پر پرفارم کرنا!!!
واہ واہ بٹیا انکے تو وارے نیارے ہوگئیے۔۔پانچوں انگلیاں گھی ۔۔۔۔آپ کے لیے خوشخبری ہے کہ ہم نے بالآخر آپ کے لیے چاروں ایک ساتھ ڈھونڈھ ہی لیں ۔ ۔ جلدی سے مولوی صاحب کا بندوبست کیجیے ۔ ۔ وقت نہیں ہے ہمارے پاس ۔ ۔
شکر ہے خدا کا عقل ٹھکانے پہ آئی ۔کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے۔۔۔اس بارے میں سوچنا اپنے کو خود ہی ٹارچر کرنا ہے!!!
کسی کو خوش کرنا یا کسی کے ساتھ انصاف کرنا دو الگ الگ چیزیں ہیں۔۔۔اگر باریکی سے دیکھیں تو لگتا ہے کہ ہم انسانوں کے لئے انصاف ممکن نہیں ہے۔ فرض کریں اگر کوئی جرم کرتا ہے کیا حققیت میں ہم مجرم کو پوری طرح قصور وار ٹھہرا سکتے ہیں؟ اگر ہاں تو جرم کے حساب سے سزا انصاف کہلا سکتی ہیں اگر نہیں تو مجرم کو صرف اس کے حصے کی سزا ملنی چاہیے اور باقی شرکاء کو بھی ان کا حصہ دیا جانا چاہیے۔
میرے بڑے بیٹے کو اپنے دوسرے بہن بھائی کی نسبت کوئی بھی چیز زیادہ ملے تو خوشی ہوتی ہے ورنہ برابری پر وہ خوش نہیں ہوتا اب ایسے میں اس کے ساتھ یا باقی دو کے ساتھ انصاف کیسے ہو؟
اب آپکے لئیے جل پریاں کہا ں سے لائی جائیں۔۔کم ازکم گلے سڑے تو نہ ہوں!!!
جل سے!!!اب آپکے جل پریاں کہا ں سے لائی جائیں۔۔
جس پری پر مر مٹے تھے وہ پری زادی نہ تھی
بعد میں جانا کہ اس کے دونوں پر ہوتے تھے ہم