بنا کے بلبلہ ہم اس کو پھوڑ دیں

زبیر حسین

محفلین
الجھنوں کے پیکر اگر اپنی ہر الجھن کو ایک بلبلہ بنا کر یہاں اس لڑی میں اڑا دیں اور خوب تر تو یہ خود ہی بلبلہ پھاڑنے کی سوئی بھی ساتھ لائیں نہیں تو کوئی اور محفلین اس بلبلے کو پھاڑے ۔

بلبلہ : درد حقیقت ہے۔
لگتا ہے سب سے بڑی حقیقت دردہے۔یہ درد ڈر پیدا کرتا ہے، ڈر غلام بناتا ہے اور ہم سے وہ سب کچھ کرواتا ہے جو ہماری چاہت نہیں ہوتی ۔
سوئی: میرے پاس موجود نہیں ۔

درد کے اس بلبلے کو پھاڑنے میں مدد کریں۔
:)
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
درد کا بروقت علاج کر لیا جائے تو نہ درد رہے گا، نہ ڈر ہو گا اور جب ڈر ہی نہیں تو پھر غلامی کیسی۔
 

شمشاد

لائبریرین
نہیں۔ ہر ایک کا درد محسوس کرنے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ بھلے ہی مسئلہ ایک جیسا ہو۔ لیکن ہر درد کا علاج ہے۔
 

زبیر حسین

محفلین
نہیں۔ ہر ایک کا درد محسوس کرنے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ بھلے ہی مسئلہ ایک جیسا ہو۔ لیکن ہر درد کا علاج ہے۔
کیا یہ کہہ سکتے ہیں کہ جس کا دماغ جتنا حساس ہو گا وہ اس نا خوشگوار کیفیت کو اتنی ہی شدت سے محسوس کر ے گا اوراتنا ہی شیدید بے چین ہو گا ؟
 

شمشاد

لائبریرین
کیا یہ کہہ سکتے ہیں کہ جس کا دماغ جتنا حساس ہو گا وہ اس نا خوشگوار کیفیت کو اتنی ہی شدت سے محسوس کر ے گا اوراتنا ہی شیدید بے چین ہو گا ؟
جی بالکل، جو جتنا حساس طبیعت کا ہو گا، اُسے اتنا ہی زیادہ محسوس ہو گا۔
اور کچھ ایسے سخت طبیعت کے ہوتے ہیں کہ بڑے سے بڑے حادثے پر بھی رد عمل نہیں دیتے۔
 

احمد محمد

محفلین
درد بذاتِ خود تو کوئی عارضہ نہیں جسکا علاج کیا جاوے، یہ تو مختلف محرکات و عوامل وغیرہ میں نتیجہ کے طور پر اثر انداز ہونے والی کیفیت ہے۔ اور جیسا کہ شمشاد بھائی نے فرمایا کہ بہتر ہے ان محرکات کا بروقت سدِباب کیا جائے تا کہ آپ اس کیفیت سے محفوظ رہ سکیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہر مصیبت شروع میں چھوٹی ہوتی ہے۔ اگر اس کا برقت سد باب کر لیا جائے تو سکون مل جاتا ہے۔

اگر اس کو نظر انداز کریں گے تو یہ دن بہ دن بڑھتی جائے گی اور ایک دن پہاڑ بن کر آپ کی راہ میں حائل ہو جائے گی۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
سب سے پہلے تو شکریہ کہ آپ نے ہم ناچیز کی عزت افزائی کی اور خیالات کے اظہار کی دعوت دی ۔ ۔ ہمارا خیال ہے کہ درد ڈر پیدا نہیں کرتا بلکہ قوت فراہم کرتا ہے ۔ ۔ ہمیں بدل ڈالتا ہے ۔ ۔ آنکھیں کھول دیتا ہے ۔ ۔ سوزوگداز پیدا کرتا ہے ۔ ۔ لوگوں کا اصل چہرہ سامنے لاتا ہے ۔ ۔ درد دینے والے بھلائے نہیں بھولتے ۔ ۔ درد نہ ہو تو راحت کا احساس بھی نہ ہو ۔ ۔ ہر درد کی دوا ہے مگر دوا ہر ایک کو مل نہیں پاتی ۔ ۔ کچھ درد ہم خود بھی ختم کرنا نہیں چاہتے ۔ ۔ یہ ہمیں اپنے مقاصد کے حصول کی طرف مائل بہ پرواز رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
الجھنوں کے پیکر اگر اپنی ہر الجھن کو ایک بلبلہ بنا کر یہاں اس لڑی میں اڑا دیں اور خوب تر تو یہ خود ہی بلبلہ پھاڑنے کی سوئی بھی ساتھ لائیں نہیں تو کوئی اور محفلین اس بلبلے کو پھاڑے ۔

:)
الجھن سے اس طرح جان چھڑائی جا سکتی ہے کہ اسے حل کرنے کی کوشش کی جائے ۔ ۔ اللہ نے انسان میں بہت صلاحیت رکھی ہے ۔ ۔ الجھنیں حل کرنے کی بھی ۔ ۔ کوششوں سے رستہ نکلتا ہے ۔ ۔ ورنہ ہر وقت اللہ سے گڑگڑا کر دعا کی جائے ۔ ۔ اور اگر اللہ نہ چاہے تو پھر مزاحمت نہ کی جائے ۔ ۔ برداشت پیدا کی جائے ۔ ۔ اگر الجھن کو مشکل ، بکھیڑے، تشویش یا اضطراب کے معنی لیا جائے تو میں آج کل اس الجھن میں رہتی ہوں کہ کس طرح خواتین کو چولہے چکی کی مشقت سے نجات دلاؤں ۔ ۔ یہ بہت ضروری ہے ۔ ۔ خواتین دن بہ دن دباؤ کا شکار ہوتی جا رہی ہیں ۔ ۔ ان کے پاس اپنے لیے وقت نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔بس یہ سوچتی رہتی ہوں اکثر ۔ ۔
 

زبیر حسین

محفلین
جی بالکل، جو جتنا حساس طبیعت کا ہو گا، اُسے اتنا ہی زیادہ محسوس ہو گا۔
اور کچھ ایسے سخت طبیعت کے ہوتے ہیں کہ بڑے سے بڑے حادثے پر بھی رد عمل نہیں دیتے۔
یعنی یہ بھی ہو سکتا ہے کہ زیادہ حساس طبیعت والے بندے کا دماغ دوسروں کو تکلیف میں دیکھ کر بھی درد والی نا خوشگوار کیفیت بنادیتا ہو ۔
 

زبیر حسین

محفلین
درد بذاتِ خود تو کوئی عارضہ نہیں جسکا علاج کیا جاوے، یہ تو مختلف محرکات و عوامل وغیرہ میں نتیجہ کے طور پر اثر انداز ہونے والی کیفیت ہے۔ اور جیسا کہ شمشاد بھائی نے فرمایا کہ بہتر ہے ان محرکات کا بروقت سدِباب کیا جائے تا کہ آپ اس کیفیت سے محفوظ رہ سکیں۔
شکریہ احمد محمد بھائی۔
مجھ سے ایک چھوٹی سی غلطی ہوئی ، مجھے یہ لکھنا چاہیےتھا کہ "کیا درد حقیقت ہے"
ہم دیکھتے ہیں کچھ محرکات کا تو سدباب ہو جاتا ہے اور درد سے چھٹکارا مل جاتا ہے لیکن جن کا سد باب نہیں ہو پاتا دردکش ادویات سے وقتی سکون حاصل کیا جاتا ہے۔۔
یہ بھی لگتا ہے کہ درد شائد ایک میکنزم ہے جو سلامتی کے لئے ضروری ہے اگریہ نہ ہو تا و تو مہم جویانہ فطرت انسان سے کیا کیا کروا چکی ہوتی ۔ عاشق حقیقت میں سینہ چیر کے دل پیش کر رہے ہوتے ۔

لیکن فرض کریں کہ اللہ تعالیٰ درد کا وجود ہی ختم کر دیں تو آپ کا تخیل کہاں تک پرواز کرتا ہے؟
 

زبیر حسین

محفلین
سب سے پہلے تو شکریہ کہ آپ نے ہم ناچیز کی عزت افزائی کی اور خیالات کے اظہار کی دعوت دی ۔ ۔ ہمارا خیال ہے کہ درد ڈر پیدا نہیں کرتا بلکہ قوت فراہم کرتا ہے ۔ ۔ ہمیں بدل ڈالتا ہے ۔ ۔ آنکھیں کھول دیتا ہے ۔ ۔ سوزوگداز پیدا کرتا ہے ۔ ۔ لوگوں کا اصل چہرہ سامنے لاتا ہے ۔ ۔ درد دینے والے بھلائے نہیں بھولتے ۔ ۔ درد نہ ہو تو راحت کا احساس بھی نہ ہو ۔ ۔ ہر درد کی دوا ہے مگر دوا ہر ایک کو مل نہیں پاتی ۔ ۔ کچھ درد ہم خود بھی ختم کرنا نہیں چاہتے ۔ ۔ یہ ہمیں اپنے مقاصد کے حصول کی طرف مائل بہ پرواز رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔
درد کی حمایت میں آپ کے یہ دلائل خوب رہے ۔
 

زبیر حسین

محفلین
الجھن سے اس طرح جان چھڑائی جا سکتی ہے کہ اسے حل کرنے کی کوشش کی جائے ۔ ۔ اللہ نے انسان میں بہت صلاحیت رکھی ہے ۔ ۔ الجھنیں حل کرنے کی بھی ۔ ۔ کوششوں سے رستہ نکلتا ہے ۔ ۔ ورنہ ہر وقت اللہ سے گڑگڑا کر دعا کی جائے ۔ ۔ اور اگر اللہ نہ چاہے تو پھر مزاحمت نہ کی جائے ۔ ۔ برداشت پیدا کی جائے ۔ ۔ اگر الجھن کو مشکل ، بکھیڑے، تشویش یا اضطراب کے معنی لیا جائے تو میں آج کل اس الجھن میں رہتی ہوں کہ کس طرح خواتین کو چولہے چکی کی مشقت سے نجات دلاؤں ۔ ۔ یہ بہت ضروری ہے ۔ ۔ خواتین دن بہ دن دباؤ کا شکار ہوتی جا رہی ہیں ۔ ۔ ان کے پاس اپنے لیے وقت نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔بس یہ سوچتی رہتی ہوں اکثر ۔ ۔
جب تک مشینی روبوٹس ہمارے ہاں بھی عام نہیں ہو جاتے غیر مشینی روبوٹس سے کام چلائیں۔ پاکستانی شوہر تو ویسے بھی رن مریدی کے منصب پر فائز ہو کر اتراتے ہیں:D

ذہین لوگوں کی الجھنیں نہیں ختم ہو سکتیں۔۔
 

زبیر حسین

محفلین
ہر مصیبت شروع میں چھوٹی ہوتی ہے۔ اگر اس کا برقت سد باب کر لیا جائے تو سکون مل جاتا ہے۔

اگر اس کو نظر انداز کریں گے تو یہ دن بہ دن بڑھتی جائے گی اور ایک دن پہاڑ بن کر آپ کی راہ میں حائل ہو جائے گی۔
درد کی اور پرتیں کھولیں ۔

درد کے بغیر کیا اس دنیا کا کوئی وجود آپ کو نظر آتا ہے؟
 
Top