گُلِ یاسمیں
لائبریرین
صحتیاب تو ہو گئی مگر ڈر ابھی تک ہے جب بھی ذرا سی بھنبھناہٹ سنائی دے۔یاد تو یقینا ہے لیکن یہ تو بے زبان مخلوق ہے ۔ اللہ کے فضل سے تم تو صحتیاب ہو گئیں نا ۔
اگر بے زبان ہے تو بھنبھناتی کیسے ہے بھلا
صحتیاب تو ہو گئی مگر ڈر ابھی تک ہے جب بھی ذرا سی بھنبھناہٹ سنائی دے۔یاد تو یقینا ہے لیکن یہ تو بے زبان مخلوق ہے ۔ اللہ کے فضل سے تم تو صحتیاب ہو گئیں نا ۔
یعنی کہ بے پر ہی رہنے دیا جائے۔تصویر دیکھ کر لگتا ہے،
پَر نہیں، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
اس لیے، میری طرف سے ہائی ریڈ الرٹ!
ڈانٹیں اسے جلدی سے۔میری بیٹی کھاتی ہے۔
جس قدر رُودادیں آپ کی میں پڑھ چکا ہوں اور جن آ بیل مجھے مار ٹائپ حوادث سے ٰآپ گزر چکی ہیں، مجھے یقین ہو چلا ہے کہ گزند پہنچانے کے لیے شہد کی مکھی کو پروں کی ہرگز کوئی ضرورت نہ ہے، اس لیے آپ ہمہ وقت ہائی ریڈ الرٹ رہیں۔یعنی کہ بے پر ہی رہنے دیا جائے۔
تخیلاتی پروں سے جتنی چاہے، پرواز کرے۔
پر تو تم نے نوچ لیے اب اس کی بھنبھناہٹ کےلیے ہی پر لوٹا دو۔بھنبھنانا پروں سے ہے نہ کہ زبان سے ۔صحتیاب تو ہو گئی مگر ڈر ابھی تک ہے جب بھی ذرا سی بھنبھناہٹ سنائی دے۔
اگر بے زبان ہے تو بھنبھناتی کیسے ہے بھلا
کہیں دو روزہ روزے کی نیت تو نہیں کی ہوئی ۔۔۔نہیں روفی بھیا آج ہم امن پسندی کا مظاہرہ کریں گے۔ اور کل بھی۔ اس کے بعد کی کوئی گارنٹی نہیں کہ ایک کی چار بھی سنا دیں۔
جس قدر رُودادیں آپ کی میں پڑھ چکا ہوں اور جن آ بیل مجھے مار ٹائپ حوادث سے ٰآپ گزر چکی ہیں، مجھے یقین ہو چلا ہے کہ گزند پہنچانے کے لیے شہد کی مکھی کو پروں کی ہرگز کوئی ضرورت نہ ہے، اس لیے آپ ہمہ وقت ہائی ریڈ الرٹ رہیں۔
گل بی بی !اب اس کے اتنے چھوٹے سے منہ سے دانت کیسے تلاش کرتے شکیل بھیا۔ اس لئے پروں ہی کو انتقام کا نشانہ بنایا۔
یہ تو ایک بھید کھول دیا آپ نے شاعر ہونے کے لیے۔گل بی بی !
آپ کی یہ بات بہت اچھی ہے کہ مراسلوں کا جواب دیر سے سہی انگریزوں کی طرح دیتی ضرور ہیں ۔میرے ایک دوست نے برطانیہ کی کسی کمپنی کو جاب کے لیے درخواست بھیجی تھی ۔ ایک سال تک بیچارہ انتظار کرتا رہا اور یہ کہہ کہہ کے دل کو بہلاتا اور ہمیں سمجھاتااور اپنی اکڑفوں نبھاتا رہا کہ وہ بہت غور سے ،چشمہ لگا لگاکر بلکہ چشمے بدل بدل کر ، ہر پہلو ہر طریق ہر انداز ہر طرف اور ہر طرح سے ہماری درخواست کا مطالعہ اور جواب تیار کررہے ہوں گے لہذا تم لو گ ہماری بدستور ویسے ہی آؤبھگت کرتے رہو جیساکہ اب تک تم جیسے کم پڑھے لکھے اور جاہلوں سے بہت کچھ ملتے جلتے لوگوں کا دستور رہا ہےاور ہم بھی اُن کے پیار میں اس حکم کی تعمیل کرتے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر ایک دن اُنھیں برطانیہ کی طرف سے افسوس نامہ موصول ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس کے جواب میں ہمارے وہ دوست اب شاعرہوگئے ہیں۔
یعنی کہ زیادہ تر شعراء کے پیچھے کم و بیش ایک وجہ یہی ہے۔جی نہیں !ہم تو اپنے اُن دوست سے ایک سال پہلے ہی شاعر ہوگئے تھے جب سعودیہ میں امریکہ کی کمپنی آرامکو سے آرام کرو کا مشورہ موصول ہوا تھا۔
ہم کو شاعر نہ کہو میر کہ صاحب ہم نےیعنی کہ زیادہ تر شعراء کے پیچھے کم و بیش ایک وجہ یہی ہے۔
سید عاطف علی بھیا سے بھی پوچھتے ہیں ان کے شاعر ہونے کی وجہ۔
سید صاحب، یقین نہیں آیا کہ آپ بھی کسی میرا کے غم میں مبتلا ہیں اور شاعر ہو گئے۔یہ شعر میر کا ہے لیکن جواب میرا ہے۔
یار یہ غم شاعری کرنے سے ہی لگے ہیں ۔سید صاحب، یقین نہیں آیا کہ آپ بھی کسی میرا کے غم میں مبتلا ہیں اور شاعر ہو گئے۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہالسلام علیکم
درد و غم تو نثر میں بھی بیان ہو سکتے۔ پھر شاعری ہی کیوں۔ہم کو شاعر نہ کہو میر کہ صاحب ہم نے
۔درد و غم کتنے کیے جمع تو دیوان کیا۔
یہ شعر میر کا ہے لیکن جواب میرا ہے۔
جیتے رہئیے احمد بھیا۔وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ
شکر یہ ہے کہ آپ نے صر ف بے پر کی بنانے پر اکتفا کیا، اور بے پر کی اُڑانےکی کوشش نہیں کی۔
یہ واٹر کلر ہیں یا کچھ اور؟
درد و غم تو نثر میں بھی بیان ہو سکتے۔ پھر شاعری ہی کیوں۔
کیوں مسجد قریب نہ تھی؟؟؟میں نے جب شعراء کے یہ حالات دیکھے تو مافی مانگنے مجِّد چلا گیا!!!