محمد تابش صدیقی
منتظم
اسلام آباد آفس ہی ٹھیک ہے.کراچی والا اوفس۔۔۔۔
اسلام آباد آفس ہی ٹھیک ہے.کراچی والا اوفس۔۔۔۔
یہ ہے ایک عام پاکستانی کا نظریہ ضرورت۔ ادارے کی بدنامی کی کوئی فکر نہیں بس چونکہ مال اچھا ملتا ہے اسلئے یہیں کام کروں گاان کے دفتر کی تصاویر۔۔۔۔۔ ویسے یہ ایمپلائے پیکجز بہت اچھے دیتے تھے پہلے بھی۔
حضرت علامہ ڈاکٹر (جعلی ڈگری والے) لیاقت کے بابرکت قدم جس چینل میں گھس جائیں وہ اتنی آسانی سے نکلتے نہیںلیں جی "بول" کی نشریات کا آغاز"علامہ ڈاکٹر عامر لیاقت" نے کر دیا ہے۔ وغیرہ وغیرہ
ایسی حتمی رائے دے کر کم و بیش 19 کروڑ 99 لاکھ عام پاکستانیوں کی توہین نا کریں۔یہ ہے ایک عام پاکستانی کا نظریہ ضرورت۔ ادارے کی بدنامی کی کوئی فکر نہیں بس چونکہ مال اچھا ملتا ہے اسلئے یہیں کام کروں گا
توہین توہین ہوتی ہے چاہے وہ اتنی سی بات ہی کیوں نا ہواتنی جذباتی نہ ہوں۔۔۔۔۔ بحیثیت عام پاکستانی، اتنی سی بات کو اپنے لیے توہین گرداننا، دراصل توہین ہے۔۔۔۔۔
لیں جی "بول" کی نشریات کا آغاز"علامہ ڈاکٹر عامر لیاقت" نے کر دیا ہے۔ وغیرہ وغیرہ
یہ ہے ایک عام پاکستانی کا نظریہ ضرورت۔ ادارے کی بدنامی کی کوئی فکر نہیں بس چونکہ مال اچھا ملتا ہے اسلئے یہیں کام کروں گا
ایسی حتمی رائے دے کر۔۔۔۔
قبلہ مزاح میں کی گئي بات کو عارف نے تو حتمی رائے قرار دیا نہیں۔ وہ تو آپ اسے زیادہ اچھال رہے ہیں۔ پر مزاح کی ریٹنگ سے وہ بات پر مزاح بن جاتی نہ کے حتمی رائے۔ اور حتمی ہو بھی تب بھی وہ فقط ایک شخص کی ذاتی رائے ہے۔ اب ہم کسی کو اپنی ذات میں خوش بھی نہیں رہنے دے سکتے؟ اب بات کا بھرتا ہم خود بنانا شروع کریں گے تو اپنا بھی سکون غارت اور اس کی خوشی بھی گئي۔۔۔۔۔۔ اس کی رائے کو رائے رہنے دیں ہم نے خود اسے فیصلے کا درجہ دیا ہے۔۔۔۔۔۔ کیا خیال ہے؟نیرنگ خیال بھائی نے مذکورہ بات مذاق میں کہی تھی اور باقی احباب نے بھی اسے اسی پیرائے میں لیا۔ (ریٹنگز دیکھ سکتے ہیں آپ۔)
پاکستان اور پاکستانیوں پر طنز کرنے کا وطیرہ عارف کریم بھائی کا آج سے نہیں بہت پرانا ہے۔ بس موقع ملنا چاہیے۔ کبھی کبھار موقع نکال بھی لیتے ہیں۔
حتمی رائے دینا واقعی مناسب نہیں ہے۔
ہممپاکستان اور پاکستانیوں پر طنز کرنے کا وطیرہ عارف کریم بھائی کا آج سے نہیں بہت پرانا ہے۔ بس موقع ملنا چاہیے۔ کبھی کبھار موقع نکال بھی لیتے ہیں۔
حتمی بات وہ ہوتی ہے جس میں کسی قسم کی لچک نہیں ہوتی۔قبلہ مزاح میں کی گئي بات کو عارف نے تو حتمی رائے قرار دیا نہیں۔
جناب! جب ہم پہنچے تو بات ہوا میں ہی تھی اور حتمی اور غیر حتمی اور توہین کی بحث چل رہی تھی۔وہ تو آپ اسے زیادہ اچھال رہے ہیں۔
پر مزاح کی ریٹنگ سے وہ بات پر مزاح بن جاتی نہ کے حتمی رائے۔
اور حتمی ہو بھی تب بھی وہ فقط ایک شخص کی ذاتی رائے ہے۔ اب ہم کسی کو اپنی ذات میں خوش بھی نہیں رہنے دے سکتے؟
اب بات کا بھرتا ہم خود بنانا شروع کریں گے تو اپنا بھی سکون غارت اور اس کی خوشی بھی گئي۔۔۔۔۔۔
اس کی رائے کو رائے رہنے دیں ہم نے خود اسے فیصلے کا درجہ دیا ہے۔۔۔۔۔۔
کیا خیال ہے؟
لیں جی "بول" کی نشریات کا آغاز"علامہ ڈاکٹر عامر لیاقت" نے کر دیا ہے۔ وغیرہ وغیرہ
یہ تصویر اصلی ہے یا فوٹو شاپڈ؟
اصلی ہی ہے غالباً۔
اس میں فوٹو شاپ والی کیا بات لگی آپ کو؟
عامر لیاقت شاید جیو میں تھا اس لئے پوچھا!!!
ویسے بھی موصوف چینل بدلنے میں مشہور ہیں۔
حتمی بات وہ ہوتی ہے جس میں کسی قسم کی لچک نہیں ہوتی۔
اور حتمی ہو بھی تب بھی وہ فقط ایک شخص کی ذاتی رائے ہے
قبلہ ہمارا الزام بہر حال پر ہی رکے گا کہ یارانہ آپ سے ہے۔۔۔۔۔جناب! جب ہم پہنچے تو بات ہوا میں ہی تھی اور حتمی اور غیر حتمی اور توہین کی بحث چل رہی تھی۔
پھر بھی آپ کہتے ہیں تو ہم مان لیتے ہیں کہ ہم نے بات اُچھالی۔
مدغم نہیں کیا، فقیر کی رائے میں اس مراسلے کو بھی پر مزاح قرار دے کر آگے بڑھ جایا جا سکتا تھا۔۔۔۔ریٹنگ کا ذکر نیرنگ خیال بھائی کی پوسٹ پر تھا۔
اور حتمی رائے، عارف کریم بھائی کی پوسٹ کو کہا گیا تھا
کم از کم میں تو چھوڑ ہی دوں گا، تآنکہ اس میں دلائل اور مستند حوالہ جات ہوتے۔۔۔ ہوائی بات پر کیا بھرتا۔فرض کیجے کہ ایک پبلک فورم پر "میں کہوں کہ فلاں زبان بولنے والے لوگ لالچی ہوتے ہیں"۔ تو کیا لوگ میری اس رائے کو ذاتی رائے کہہ کر چھوڑ دیں گے؟
گو کہ ہمیں بھرتا پسند ہے لیکن باتوں کا نہیں۔۔۔۔ تکلیف بالکل نہیں پہنچی۔۔۔۔ سکون۔۔۔ عمومی انداز میں بات کہنا چاہی کہ اگر یہ رویہ ہو تو معاشرے میں اس قدر تناؤ نہ ہو۔۔۔اتنے عرصے میں ہماری اور عارف بھائی کی یہ سب باتیں چلتی رہی ہیں۔ وہ بھی سکون سے ہیں اور ہم بھی۔
آپ کو تکلیف پہنچی تو آپ سے معذرت!
قبلہ حتمی فیصلہ آپ نے کہا، فقیر کی رائے میں حتمی رائے تقریبا فیصلہ کے مترادف ہی ہے۔۔۔۔کس نے کہا؟
'حتمی رائے' کہا گیا نہ کہ 'حتمی فیصلہ'!
ہماری خوشی آپ کی خوشی میں ہے۔۔۔ الحمدللہ ہم کسی سے ناراض نہیں ہوتے قبلہ۔۔۔۔!!خیال نیک ہے۔
آپ خوش رہا کیجے کہ آپ کی ناراضگی سے ڈر لگتا ہے۔
مرد کبھی ڈرا نہیں کرتے