بے شک نفسانی خواہشات کو قابو میں رکھنے والے کو ہی فاتح اعظم کا لقب دینا چاہیےاصل بہادری نفس کو پچھاڑنا ہے !
قال ابن القيم رحمه الله :
نفسانی خواہشات کی مخالفت سے انسان کے بدن ، دل اور زبان میں قوت پیدا ہوتی ہے
سلف میں سے بعض نے کہا : اپنی خواہشات کو قابو میں رکھنے والا
اس شخص پر بھاری ہے جو اکیلے ہی شہر کو فتح کر لیتا ہے ۔
[روضة ص477]