بچوں کے لیے نظمیں چاہئیں

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت شکریہ! بہت نوازش
سوال یہ تھا کہ اگر فصلِ گل کو صرف بہار ک معانی میں لیں تو ساتھ موسم آ سکتا ہے۔اگر فصل گل کا مطلب بہار کا موسم لیں تو پھر ۔۔وہی آپ والی اصطلاح جناح کیپ کی ٹوپی ۔والا معاملہ ہو جاتا ہے۔
لاحول ولاقوۃ الا باللہ۔
بھائی آپ جیسا چاہیں استعمال کرلیں ۔ کیا فرق پڑتا ہے ۔
 
بچو! صفائی نصف ایماں ہے
پاک نبی کا یہ فرماں ہے

رب کو ہے محبوب طہارت
زیب و زینت اور نفاست

چاند لگو گے،تارے لگو گے
صاف رہو گے پیارے لگو گے

صاف رہو گے چست رہو گے
اچھے سے ہر کام کرو گے

پاس نہ آئے گی بیماری
صحت اچھی ہو گی تمھاری

جیسے ضروری تن کی صفائی
رکھنا یوں ہی من کی صفائی

بہتے پانی جیسے رہنا
اجلے رہنا،ستھرے رہنا
 
بچو! صفائی نصف ایماں ہے
پاک نبی کا یہ فرماں ہے

رب کو ہے محبوب طہارت
زیب و زینت اور نفاست

چاند لگو گے تارے لگو گے
صاف رہو گے پیارے لگو گے

اچھے بچے ہوتے ہیں جو
صاف ہمیشہ رہتے ہیں وہ

صاف رہو گے چست رہو گے
اچھے سے ہر کام کرو گے

پاس نہ آئے گی بیماری
صحت اچھی ہو گی تمھاری

جیسے ضروری تن کی صفائی
رکھنا یوں ہی من کی صفائی

(عمران کمال)
 
برف کے گرتے گالے دیکھو
لگتے کتنے پیارے دیکھو

بچھ گئی ہر سو برف کی چادر
ڈھانپ دیا ہر شے کو آ کر

ہر سو دیکھو ایک نظارہ
اجلا اجلا پیارا پیارا

برف کا دیکھو بوجھ اٹھائے
پیڑ کھڑے ہیں سر کو جھکائے

دھوپ سے چمکے دیکھو کیسے
سونے کے ہوں ذرے جیسے

ندی نالے سوکھ گئے تھے
دریاؤں سے روٹھ گئے تھے

برف بنے گی دھوپ سے پانی
آئے گی دریا میں طغیانی

پگھلے گی جب کہساروں سے
شور اٹھے گا دریاؤں سے

برف زمیں کی پیاس بجھائے
اور زمیں پھر سبزہ اگائے

نعمت یہ انمول ملی ہے
اور ہمیں بے مول ملی ہے

خوب کرشمہ رب نے دکھایا
بارش کے قطروں کو جمایا

برف ہے اک احسان خدا کا
شکر کرو عمران خدا کا
 
مسکراتے رہو مرے پیارے
کھل کھلاتے رہو مرے پیارے

خوش نوا مرغ کی صدا ہو تم
پھول کلیوں کی بھی ادا ہو تم

سیکھتی ہیں یہ شوخیاں تم سے
نازک اندام تتلیاں تم سے

تم حسیں ہو دھنک کے رنگوں سے
تم نے جیون بھرا امنگوں سے


سکھ کا موسم،قرار کا موسم
تم ہو گویا بہار کا موسم

صبحِ امید تم ہمارے لیے
دل سے نکلے دعا تمھارے لیے

تم ہوتعبیر اپنے خوابوں کی
تم جیو زندگی نوابوں کی

قابلِ رشک ہو شباب ترا
نہ ہو کوئی کہیں جواب ترا

پورے کرنا ادھورے کام اپنے
اونچا آبا کا کرنا نام اپنے

کھل کھلاتی ہنسی رہےباقی
دل لبھاتی ہنسی رہے باقی

دل بھی معصوم اور چہرہ بھی
گیت لکھوں میں تم پہ سہرا بھی


دھوپ غم کی پڑے نہ تم پہ کبھی
عمر ساری رہو ہو جیسے ابھی

عمران کمال
 
Top