میرا بچپن تو فادر کرسمس اور ٹوتھ فیریز کے ساتھ گزرا۔۔۔ کرسمس ایو کو ہم لوگ سوتے نہیں تھے کہ سانٹا نے گفٹس دینے آنا ہے۔۔۔ ہم لوگ باری باری جاگنے کی ڈیوٹی دیا کرتے تھے اور میں اپنی باری پر ہر بار سو جایا کرتی تھی
سب کہتے کہ جب تم سوتی ہو تب سانٹا آکر گفٹ دے جاتا ہے
۔۔۔ ٹوتھ فیری کا تو ہم انتظار کیا کرتے تھے۔۔۔کہ کب دانت نکلے اور ٹوتھ فیری آئے اور ہمیں پیسے ملیں
۔۔ میرے دانت بہت لیٹ میں گرے تھے۔۔ ایک بار جب بڑے بھائی کا دانت گرا اور اسے تکیے کے نیچے سے پیسے ملے تو میں نے رونا اسٹارٹ کر دیا کہ مجھے بھی تکیے کے نیچے دانت رکھنا ہے تو بھائی نے کہا کہ تم ایسا کرو کہ منہ کھولو اور میں سائیڈ سے ایک دانت توڑ دیتا ہوں۔۔ وعدہ کرو بابا اور امی کو نہیں بتاو گی اور میں ٹوتھ فیری کے چکر میں راضی ہو گئی اور بھائی بابا کے ٹول باکس میں سے کوئی ہتھیار نکال لایا اور لگا میرا دانت نکالنے۔۔۔ مجھے درد لگا اور میں رونا اسٹارٹ۔۔ تو بھائی نے تسلی دینا اسٹارٹ کی دیکھو ٹوتھ فیری ایسے تو نہیں آئے گئی۔۔۔ زور سے جھٹکا لگایا اور دانت آدھا باہر اور اتنا خون نکلا اور پھر میری چیخیں اور پھر جو بھائی کے ساتھ ہوا۔۔۔