نیرنگ خیال
لائبریرین
زبیر بھائی نے بچپن کی جھلک شروع کیا تو تصاویر کے ساتھ جڑی اور بہت سی چیزیں ذہن میں روشن ہوتی چلی گئیں۔ وہ ماں کی ٹانگوں پر جھولے لینا اور لوریاں سننا۔۔۔ابو سے پیسے لے جا کر ٹافیاں خرید خرید کر کھانا۔ اور شام کو مغرب کی اذاں کے ساتھ ہی تھک کر آنکھیں موند لینا۔
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
انہیں سوچوں میں بچپن سے جڑی ٹافیاں، لچھے اور بسکٹ حد سے زیادہ یاد آئے۔ ان میں سے اکثریت تو اب خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ ان سے ہزار درجے بہتر کوالٹی کی ٹافیاں اور بسکٹ اب کھاتے ہیں۔ لیکن وہ ذائقے اور وہ لطف جو ان چیزوں سے وابستہ تھا وہ میرا بچپن اپنے ساتھ ہی لے گیا۔
پیش خدمت ہیں چند ٹافیوں اور بسکٹس کی تصاویر۔ آپ بھی اگر مناسب سمجھیں تو اپنے بچپن کی ٹافیوں اور بسکٹس کا تذکرہ کریں۔
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
انہیں سوچوں میں بچپن سے جڑی ٹافیاں، لچھے اور بسکٹ حد سے زیادہ یاد آئے۔ ان میں سے اکثریت تو اب خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ ان سے ہزار درجے بہتر کوالٹی کی ٹافیاں اور بسکٹ اب کھاتے ہیں۔ لیکن وہ ذائقے اور وہ لطف جو ان چیزوں سے وابستہ تھا وہ میرا بچپن اپنے ساتھ ہی لے گیا۔
پیش خدمت ہیں چند ٹافیوں اور بسکٹس کی تصاویر۔ آپ بھی اگر مناسب سمجھیں تو اپنے بچپن کی ٹافیوں اور بسکٹس کا تذکرہ کریں۔