زبیر مرزا
محفلین
میاں جی یہ رُلانے ستانے کا سلسلہ کیوں چھیڑدیا
ہائے کیا کجئیے اس دل کے مچل جانے کو
تصاویرتوملنا مشکل ہے تذکرہ ممکن ہے ایک ٹافی ہوتی تھی بٹروالی جس پرہم جان دیتے تھے
جوبات میں لکھنے جارہا ہوں یہ ہمیں بارہا سنائی گئی ہماری ضدی فطرت کی عکاس داستان کے طورپر
(ہمارے بھائی کا کہنا ہے حماقت کی داستان ) عمر تھی میری 3 سال کے قریب ٹافیاں تھیں بٹر والی بے شمار
لالچ بُری بلا اسی لالچ میں ہم نے جیب میں بھرلیں تھی کافی ساری اور ان کو بیک وقت کھانا چاہتے تھے
وہ منہ میں سے گرجاتی تھیں اماں ہماری سمجھا سمجھا کے عاجز آگئیں ہم نہ باز آئے تواُنھوں نے ایک کمرپردھموکا رسید
کیا سامنے میز تھی اس کے کونےسے ہم ٹکرائے اور بائیں ابرو پر زخم کھایا جس میں 4 ٹانکے لگے اور ہم اس نشان کو بطورشناختی
علامت سجائے پھرتے ہیں اب تک (جی ہاں سرکاری کاغذات میں شناختی نشان یہی لکھا جاتا ہے ہمارے ویسے اس کو انتخابی
نشان بھی بنایا جاسکتا ہے بہت شاعرانہ سا ہے بائیں ابروپرزخم کا نشان )
ہائے کیا کجئیے اس دل کے مچل جانے کو
تصاویرتوملنا مشکل ہے تذکرہ ممکن ہے ایک ٹافی ہوتی تھی بٹروالی جس پرہم جان دیتے تھے
جوبات میں لکھنے جارہا ہوں یہ ہمیں بارہا سنائی گئی ہماری ضدی فطرت کی عکاس داستان کے طورپر
(ہمارے بھائی کا کہنا ہے حماقت کی داستان ) عمر تھی میری 3 سال کے قریب ٹافیاں تھیں بٹر والی بے شمار
لالچ بُری بلا اسی لالچ میں ہم نے جیب میں بھرلیں تھی کافی ساری اور ان کو بیک وقت کھانا چاہتے تھے
وہ منہ میں سے گرجاتی تھیں اماں ہماری سمجھا سمجھا کے عاجز آگئیں ہم نہ باز آئے تواُنھوں نے ایک کمرپردھموکا رسید
کیا سامنے میز تھی اس کے کونےسے ہم ٹکرائے اور بائیں ابرو پر زخم کھایا جس میں 4 ٹانکے لگے اور ہم اس نشان کو بطورشناختی
علامت سجائے پھرتے ہیں اب تک (جی ہاں سرکاری کاغذات میں شناختی نشان یہی لکھا جاتا ہے ہمارے ویسے اس کو انتخابی
نشان بھی بنایا جاسکتا ہے بہت شاعرانہ سا ہے بائیں ابروپرزخم کا نشان )