محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
بھائی ممدو کا املا
از شان الحق حقی
کچا ہے بھائی ممدو کا اِملا بہت ابھی
مِسطر کی طرح طوئے سے لکھتے ہیں مشتری
ظاہر ہے ایک شوشے سے بنتا ہے سر کا سین
اس میں بھی وہ بناتے ہیں دندانے تین تین
جس لفظ کو انھوں نے جو چاہا بنا دیا
بھینسا کو چھوٹی ہ سے بہینسا بنا دیا
اپنی نظر میں سارے مسلمان بھائی ہیں
ان کی نظر میں خیر سے ہم سب بہائی ہیں
ہم میں بھی وہ لگاتے ہیں ناحق دوچشمی ھ
آیت میں ڈال دیتے ہیں ہمزہ بجائے ے
وہ غیظ کو بھی فیض کا سمجھے ہیں قافیہ
لکھتے ہیں ذال سے زکریا کو کو ذکریا
کچھ فرق ہی نہیں نذیر اور نظیر میں
دونوں کو ظوئے سے تو کبھی ذال سے لکھیں
لکھا علیٰ الحساب اَلل ٹپ الف کے بن
حضرت تو مطمئن کو بھی لکھتے ہیں مطمَعِن
درخواست کو تو واؤ سے لکھتے ہیں خیر سب
برخاست میں بھی ڈالیں گے وہ واؤ بے سبب
کہتے ہیں چھوٹی اور بڑی ے میں فرق کیا
دیکھا ہے ہم نے دہلی کو دہلے لکھا ہوا
کتنا جناب ممدُو کے اِملا میں کھوٹ ہے
تحریر ان کی ساری لطیفوں کی پوٹ ہے
از شان الحق حقی
کچا ہے بھائی ممدو کا اِملا بہت ابھی
مِسطر کی طرح طوئے سے لکھتے ہیں مشتری
ظاہر ہے ایک شوشے سے بنتا ہے سر کا سین
اس میں بھی وہ بناتے ہیں دندانے تین تین
جس لفظ کو انھوں نے جو چاہا بنا دیا
بھینسا کو چھوٹی ہ سے بہینسا بنا دیا
اپنی نظر میں سارے مسلمان بھائی ہیں
ان کی نظر میں خیر سے ہم سب بہائی ہیں
ہم میں بھی وہ لگاتے ہیں ناحق دوچشمی ھ
آیت میں ڈال دیتے ہیں ہمزہ بجائے ے
وہ غیظ کو بھی فیض کا سمجھے ہیں قافیہ
لکھتے ہیں ذال سے زکریا کو کو ذکریا
کچھ فرق ہی نہیں نذیر اور نظیر میں
دونوں کو ظوئے سے تو کبھی ذال سے لکھیں
لکھا علیٰ الحساب اَلل ٹپ الف کے بن
حضرت تو مطمئن کو بھی لکھتے ہیں مطمَعِن
درخواست کو تو واؤ سے لکھتے ہیں خیر سب
برخاست میں بھی ڈالیں گے وہ واؤ بے سبب
کہتے ہیں چھوٹی اور بڑی ے میں فرق کیا
دیکھا ہے ہم نے دہلی کو دہلے لکھا ہوا
کتنا جناب ممدُو کے اِملا میں کھوٹ ہے
تحریر ان کی ساری لطیفوں کی پوٹ ہے