اب ہمیں کم از کم سفارتی محاذ پر شکست نہیں کھانی چاہیے۔ ہمیں یہ ثابت کرنا ہو گا کہ اس مقام پر جیشِ محمد کا کوئی کیمپ قائم نہ تھا؛ امید کی جانی چاہیے کہ ایسا ہی ہو گا گو کہ اندیشے اپنی جگہ پر قائم ہیں۔ مزید یہ کہ، پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے خلاف صدائے احتجاج ہر رعالمی فورم پر بلند کرنی چاہیے۔ویسے ہم اس قدر سفارتی تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں کہ 'دوست ممالک'بھی ہماری بات سننے کے روادار نہیں۔
اس سارے واقعے کے بعد، ایک نتیجہ یہ بھی اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہندوستان نے اس حملے کے بعد سے اپنی اہمیت بہت زیادہ حد تک منوا لی ہے۔ اگر ہم ایک آدھ طیارہ مار گراتے تو شاید آج ہم اس سے مختلف نتائج اخذ کر رہے ہوتے۔ یہ جو ہم اپنی حربی صلاحیتوں کے حوالے سے مبالغہ آمیزی کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں، اس کا بھی کوئی خاص فائدہ برآمد نہ ہوا۔
متفق۔ اگر مگر کچھ نہیں ہے۔ یہ ہمارے دفاعی نظام کے بوسیدہ ہونے کی نشانی ہے ۔ ایک ملک کے طیارے ہمارے ملک میں آتے ہیں ۔ چار میل یا چالیس میل ۔ وہ پکنک پر نہیں آئے تھے ۔ انہیں مار کر نہ گرانا ہماری ناکامی ہے اور اس ناکامی کا اعتراف کیئے بغیر ہم آئندہ ایسی ناکامی سے بچ نہیں سکتے ۔
شہری دفاع کے ادارے کو ہم کرپشن سے کھا چکے ۔۔۔
ایئر ریڈ پریکاشنرز کو ہم شہری دفاع میں ضم کر چکے ۔۔
بارڈر پر ہوائی حملوں سے بچاؤ کے لیئے کوئی نظام نہ ہونا یا ایسے کسی نظام کے ہوتے ہوئے اس کا کام نہ کرنا دونوں ایسے معاملے ہیں کہ ان سے صرف نظر جہالت ہی ہوگی اور بدقسمتی سے ہماری فوج اس جہالت کی طرف قدم بہ قدم رواں دواں ہے ۔
تم ہی سے اے مجاہدو ۔۔ وطن کا ثبات ہے ۔
ایک گاؤں میں ایک گھر میں ہمسایہ گھس آیا ۔ گحر والوں کے جاگنے تک خستہ حال بیٹی بے لباس ہو چکی تھی ۔ اور گھر والوں کے جاگنے پر ہمسایہ فرار ہو گیا ۔ بھاگتے ہوئے اپنا خنجر اور دھوتی وہیں چھوڑ گیا۔ گھر والے جاگ کر شور مچانے لگے ۔ سربراہ بولا اس کا جواب میں اپنے وقت اور اپنے طریقے سے دونگا ۔ گھر کا چوکیدار بولا ہمسایہ دیوار پھاند کر چار فٹ ہی آگے بڑھا تھا کہ مجھے میرے ساتھیوں کے ساتھ دیکھ کر اپنی دھوتی اور خنجر ہماری بیٹی کے کمرے میں جو اندر تین کمرے چھوڑ کر یعنی تقریبا سو فٹ دور تھا پھینک گیا ۔ البتہ ہماری بیٹی کی عزت بچ گئی۔۔۔ لخ دی لعنت تواڈے ہون تے