جاسم محمد
محفلین
سنا ہے بھارتی میڈیا نسوار کی پڑیا کے ریپر بھیدکھاکھا رہا ہے جس پر جہاز کی تصویر بنی ہوئی ہے ۔
سنا ہے بھارتی میڈیا نسوار کی پڑیا کے ریپر بھیدکھاکھا رہا ہے جس پر جہاز کی تصویر بنی ہوئی ہے ۔
پاکستانی ایکسپورٹس بڑھانے میں مدد کیلئے بھارت اور خاص طور پر مودی سرکار کا انتہائی مشکور ہوںاس جھڑپ کے بعد فی الحال تک تقریباً 10 ممالک نے تھنڈر میں اپنی دلچسپی کو مزید بڑھایا ہے۔
الیکشن جیتنے کیلئے مودی سرکار کچھ بھی کر سکتی ہے۔ جب پاکستان نے بھارتی قیدی ابھی نندن کو رہا کیا تو مودی جی نے یہ بیان دیا :کیا بھارتی ابھی رجے نہیں ہیں ؟
ویسے تھنڈر کے ساتھ صدیقی بھی درکار ھوتے ہیں۔اس جھڑپ کے بعد فی الحال تک تقریباً 10 ممالک نے تھنڈر میں اپنی دلچسپی کو مزید بڑھایا ہے۔
عرب تو بھرا پڑا ہے صدیقیوں سے، ہر اجنبی کو ’صدیق، صدیق‘ کہہ کر پکار رہے ہوتے ہیں۔ویسے تھنڈر کے ساتھ صدیقی بھی درکار ھوتے ہیں۔
It is not about the flying machine but the men behind the machineویسے تھنڈر کے ساتھ صدیقی بھی درکار ھوتے ہیں۔
اور آج یہ یوٹرن think, obviouslyبھارتیوں کا دعوی ہے کہ پاکستان نے ایف-16 استعمال کیے اور اس دعوی کو تقویت پہنچانے کے لیے ان کے سروسز چیف نے پریسر میں اور میڈیا نے یہ تصاویر جاری کیں۔
اول تو یہ میزائل پاکستان کو ملا ہی نہیں ہے۔ اگر کچھ وقت کے لیے ہم یہ تسلیم بھی کر لیں کہ یہ پاکستانی ایف-16 سے فائر ہوا میزائل ہی تھا تو کیا اس ائیر چیف کو یہ نہیں پتا کہ پاکستانی ایف-16 اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے یہ AMRAAM بھارت کے اندر 100 کلومیٹر تک پہنچا سکتا ہے۔اور آج یہ یوٹرن think, obviously
متفق۔ ایک اور یوٹرن۔ بھارتی ایئر چیف نے حملے میں مبینہ ہلاکتوں کا سارا ملبہ مودی سرکار پر ڈال دیااول تو یہ میزائل پاکستان کو ملا ہی نہیں ہے۔ اگر کچھ وقت کے لیے ہم یہ تسلیم بھی کر لیں کہ یہ پاکستانی ایف-16 سے فائر ہوا میزائل ہی تھا تو کیا اس ائیر چیف کو یہ نہیں پتا کہ پاکستانی ایف-16 اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے یہ AMRAAM بھارت کے اندر 100 کلومیٹر تک پہنچا سکتا ہے۔
دلوں کا وزیر اعظم عمران خانیکطرف پوسٹ پر پھر معذرت
بھارت کے مطابق تنازعہ کی جڑ دہشت گردی ہے۔ جبکہ پاکستان کے مطابق مسئلہ کشمیر ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر کو تسلیم نہیں کرتا بلکہ اپنا عسکری تسلط وہاں قائم رکھنا چاہتا ہے۔ پاکستان اس بھارتی پالیسی کے خلاف ہے اور کبھی عسکری تو کبھی جہادی دستے ان کے خلاف استعمال کرتا رہتا ہے۔
عمران خان نے پلوامہ حملے کے بعد بھارت کو دعوت دی تھی کہ وہ دہشت گردی کے مسئلہ پر بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ بشرطیکہ کہ بھارت مذاکرات کی میز پر آئے اور بنیادی مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب بڑھے۔ مگر وہاں سے جوابا بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کر دیا گیا۔ یعنی ان کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بالکل کوئی پرواہ نہیں ہے۔ صرف پاکستانی جہادیوں کو ختم کرنے کی فکر ہے۔دوسری طرف پاکستانی فوج مسعود اظہر کے اس مدرسے کی حفاظت کر رہی ہے اور کسی صحافی کو وہاں جانے نہیں دے رہی
لیکن فواد چوہدری تو کہہ رہا ہے کہ ان تنظیموں کے خلاف ایکشن کا فیصلہ تو کب کا ہو چکاعمران خان نے پلوامہ حملے کے بعد بھارت کو دعوت دی تھی کہ وہ دہشت گردی کے مسئلہ پر بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ بشرطیکہ کہ بھارت مذاکرات کی میز پر آئے اور بنیادی مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب بڑھے۔ مگر وہاں سے جوابا بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کر دیا گیا۔ یعنی ان کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بالکل کوئی پرواہ نہیں ہے۔ صرف پاکستانی جہادیوں کو ختم کرنے کی فکر ہے۔
یہ اطلاع کس نے دی ہے ؟انڈین حکومت نے بالاکوٹ کے حملے سے متعلق کافی بونگیاں ماری ہیں۔ دوسری طرف پاکستانی فوج مسعود اظہر کے اس مدرسے کی حفاظت کر رہی ہے اور کسی صحافی کو وہاں جانے نہیں دے رہی
At raid site, no casualties and a mysterious schoolیہ اطلاع کس نے دی ہے ؟
کسی پاکستانی صحافی تو سائٹ کے معائنے کے بعد ایسا کچھ رہورٹ نہیں کیا ۔ حامد میر نے کہا ہے ایسا کوئی مدرسہ اور انفراسٹرکچر یہاں نہیں پایا گیا ۔
نیشنل ایکشن پلان میں یہ "گوڈ طالبان" (ہمارے قومی اثاثے) شامل نہیں ہیں۔ صرف بیڈ طالبان جو پاکستان کے خلاف کام کرتے ہیں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔لیکن فواد چوہدری تو کہہ رہا ہے کہ ان تنظیموں کے خلاف ایکشن کا فیصلہ تو کب کا ہو چکا