فرقان احمد
محفلین
باجوہ ڈاکٹرائین ترمیمی ایڈیشن، پینٹاگون پریس، ابن الوقت سٹریٹ، واقع عقب وائٹ ہاؤسجیش محمد کی ایک اور مسجد حکومتی تحویل میں لے لی گئی
Punjab govt takes over Sialkot mosque - Newspaper - DAWN.COM
باجوہ ڈاکٹرائین ترمیمی ایڈیشن، پینٹاگون پریس، ابن الوقت سٹریٹ، واقع عقب وائٹ ہاؤسجیش محمد کی ایک اور مسجد حکومتی تحویل میں لے لی گئی
Punjab govt takes over Sialkot mosque - Newspaper - DAWN.COM
یہ کسی وزیراعظم کے بیان سے زیادہ تجزیاتی رپورٹ معلوم ہوتی ہے۔۔۔!پاک بھارت کشیدگی پہلے سے کم ہوئی لیکن خطرہ برقرار ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 28 منٹ پہلے
بروقت اور درست فیصلوں سے جنگ کا خطرہ ٹل گیا ہے، عمران خان ۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشید گی پہلے سے کم ہوئی لیکن خطرہ اب بھی برقرار ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کامشترکہ اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے کہا کہ بروقت اور درست فیصلوں سے جنگ کا خطرہ ٹل گیا، دونوں ممالک میں کشیدگی پہلے سے کم ہوئی لیکن خطرہ اب بھی برقرار ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پاک بھارت کشیدگی پر اٹھائے گئے اقدامات پر اراکین کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ عالمی دباؤ کے پیش نظر نہیں کیا جا رہا، دنیا پر واضح کر چکے ہیں کہ وہ فیصلہ کریں گے جو ملکی مفاد میں ہو گا۔
اس موقع پر پارٹی اراکین نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات سے دنیا میں مثبت پیغام گیا جب کہ پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں نے بہترین سفارت کاری پر وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
مقاصد کے حصول میں بھارت پوری طرح کامیاب اور پاکستان فی الحال پوری طرح لم لیٹ ہے۔جی جی پاکستان جنگ جیت گیا اسی لئے جیش محمد کے خلاف ایکشن لے رہا ہے
اگر پوری دنیا میں اپنی سبکی کروانا بھارت کا مقصد تھا تو وہ یقینا اس میں کامیاب رہامقاصد کے حصول میں بھارت پوری طرح کامیاب اور پاکستان فی الحال پوری طرح لم لیٹ ہے۔
کسی پاکستانی شہری کو دوسرے ملک کےحوالے کیا جانا پاکستان کےخود کو نااہلی قبول کرنے کے برابر ہے یعنی پاکستان خطاؤں اور سزاؤں کا نظام سنبھالنے سے قاصر ہے ۔کسی پاکستانی شہری کو ہندوستان کے حوالے کیا گیا تو خان صاحب کی مقبولیت دھڑام بوس ہو جاوے گی۔ کیسی باتاں کرتے ہیں آپ ۔۔۔! آپ کو کس نے ترجمان مقرر کیا ہووے ہے؟
سید صاحب! ہماری دانست میں پاکستان اور ہندوستان کے مابین اس حوالے سے کوئی معاہدہ موجود نہ ہے۔ اس معاہدے کی عدم موجودگی میں تکنیکی طور پر بھی یہ ممکن نہیں۔ اگر یہ معاہدہ موجود ہو تب اس حوالے سے سوچ بچار کا عمل شروع ہو سکتا تھا۔ اب اس کا کیا علاج کہ ہم جب گرتے ہیں، تو منہ کے بل گر جاتے ہیں۔ یہ بے قاعدہ پالیسیاں اور غیر مربوط بیانیہ ریاست کی کمزوری کی نشان دہی کرتا ہے۔ دراصل، فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں اور ہم ان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ کمزور معیشت کی قیمت بھی تو چکانا پڑے گی۔کسی پاکستانی شہری کو دوسرے ملک کےحوالے کیا جانا پاکستان کےخود کو نااہلی قبول کرنے کے برابر ہے یعنی پاکستان خطاؤں اور سزاؤں کا نظام سنبھالنے سے قاصر ہے ۔
اگر کسی جرم کا کافی ثبوت ہے تو قرار واقعی سزا دینے میں کیا مانع ہو سکتا ہے ۔
بلکہ دوسرے ملک کے شہری کو بھی حوالے نہیں کرنا چاہیئے جس نے جرم پاکستان میں کیا ہو اس کو سزا پاکستان میں ملنی چاہیئے (جیسے ڈیوس کیس )۔ یہ ہر ملک کا اختیار ہونا چاہیئے۔
کیا خیال ہے ؟
جاسم صاحب یہ آپ نے اپنے اوپر خود "مہربانی" کی ہوئی ہے ٹرولنگ کی وجہ سے کہ اب آپ کوئی سچی خبر بھی دیتے ہیں تو کسی کو یقین نہیں آتا!اگر پوری دنیا میں اپنی سبکی کروانا بھارت کا مقصد تھا تو وہ یقینا اس میں کامیاب رہا
اگر کسی قسم کا معاہدہ ہو تو ہر حال میں اس کی پابندی ضروری ہی ہوگی اس لیے معاہدے کی بحث الگ ہے ۔سید صاحب! ہماری دانست میں پاکستان اور ہندوستان کے مابین اس حوالے سے کوئی معاہدہ موجود نہ ہے۔ اس معاہدے کی عدم موجودگی میں تکنیکی طور پر بھی یہ ممکن نہیں۔ اگر یہ معاہدہ موجود ہو تب اس حوالے سے سوچ بچار کا عمل شروع ہو سکتا تھا۔ اب اس کا کیا علاج کہ ہم جب گرتے ہیں، تو منہ کے بل گر جاتے ہیں۔ یہ بے قاعدہ پالیسیاں اور غیر مربوط بیانیہ ریاست کی کمزوری کی نشان دہی کرتا ہے۔ دراصل، فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں اور ہم ان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ کمزور معیشت کی قیمت بھی تو چکانا پڑے گی۔
جی ہاں! تاہم، اس حوالے سے متاثرہ ملک کی دادرسی کا خاطر خواہ سامان کیا جانا چاہیے وگرنہ اس ملک کے ساتھ تعلقات میں سردمہری آ جائے گی۔ مزید یہ کہ متاثرہ ملک اسے ریاستی پالیسی سے بھی تعبیر کر سکتا ہے۔اگر کسی قسم کا معاہدہ ہو تو ہر حال میں اس کی پابندی ضروری ہی ہوگی اس لیے معاہدے کی بحث الگ ہے ۔
لیکن میں نے اپنی رائے بغیر کسی معاہدے کے تناظر میں کہی تھی کہ یہ تو ہر خود مختار ملک کا قومی استحقاق ہو نا چاہیئے ۔
جی ہاں بالکل اس سے ہر گز انکار نہیں ۔ ملکی قانون سازی اس طرح کی جانی چاہیئے جس ہر فریق مطمئن رہے ۔جی ہاں! تاہم، اس حوالے سے متاثرہ ملک کی دادرسی کا خاطر خواہ سامان کیا جانا چاہیے وگرنہ اس ملک کے ساتھ تعلقات میں سردمہری آ جائے گی۔ مزید یہ کہ متاثرہ ملک اسے ریاستی پالیسی سے بھی تعبیر کر سکتا ہے۔
یہی تو بھارت چاہتا ہے۔ اور کمال ہے جی۔ عمران صاحب کتنے فرمانبردار ہیں!!! دھرتی ہر فساد سے پاک رہے گی (ما سوائے ایک کے) جب تک ایسے سپتر پیدا ہوتے رہیں گے۔ مبارک ہو جناب۔
وہ سب تو ٹھیک ہے لیکن یہ 300 دہشت گردوں کی مبینہ ہلاکتوں کا عدد کہاں سے آیا؟ اس کی سمجھ نہیں آرہی تھی۔ کل ارناب گوسوامی کے شو میں مولانا رشید اس کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ جس پر وہاں موجود ایک صاحب نےپول کھول دیا۔ورنہ انڈین حکومت اور انڈین ایئر فورس کے بلند و بانگ دعوؤں اور تین سو سے زائد مبینہ "دہشت گردوں" کی ہلاکتوں کی پول انٹرنیشنل میڈیا نے کھول دی ہے۔
بھارت چاہتا ہے؟ پاکستان نہیں چاہتا کہ اس کی دھرتی انتہا پسندوں، دہشت گردوں، لشکروں اور جہادیوں سے پاک ہو؟یہی تو بھارت چاہتا ہے۔ اور کمال ہے جی۔ عمران صاحب کتنے فرمانبردار ہیں!!! دھرتی ہر فساد سے پاک رہے گی (ما سوائے ایک کے) جب تک ایسے سپتر پیدا ہوتے رہیں گے۔ مبارک ہو جناب۔
نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں ہیں ہی نہیںبھارت چاہتا ہے؟ پاکستان نہیں چاہتا کہ اس کی دھرتی انتہا پسندوں، دہشت گردوں، لشکروں اور جہادیوں سے پاک ہو؟
جی ہاں ان کا کہنا ہے کہ "حملے" سے پہلے وہاں تین سو سے زائد موبائل فون ایکٹو تھے اور حملے کے بعد سے وہ بند ہیں۔وہ سب تو ٹھیک ہے لیکن یہ 300 دہشت گردوں کی مبینہ ہلاکتوں کا عدد کہاں سے آیا؟ اس کی سمجھ نہیں آرہی تھی۔ کل ارناب گوسوامی کے شو میں مولانا رشید اس کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ جس پر وہاں موجود ایک صاحب نےپول کھول دیا۔
وہ فرماتے ہیں کہ (ہنسنا منع ہے) بھارتی نیشنل ٹیکنیکل ریسرچ آرگنائزیشن کی انٹیلی جنس کے مطابق جس وقت وہاں بم پھینکے گئے تو علاقہ میں 300 کے قریب موبائل فون ایکٹو تھے۔ اس کا مطلب بم گرنے کے بعد کم و بیش اتنی ہلاکتیں تو ہوئی ہوں گی۔
"Were 300 Mobiles Used By Trees?" Rajnath Singh On Balakot Air Strike