بھٹائی کے مزار پرسندھ کی آزادی کی دعائیں

اشتیاق علی

لائبریرین
اصل میں بات یہ ہے کہ اگر کوئی صحیح معنی میں خود کو پاکستانی سمجھتا ہے تو وہ چاروں صوبوں کے لوگوں کو اپنے برابر سمجھتا ہے ۔ اور جو ایسی باتیں کرتے ہیں کہ تو پنجابی ، میں سندھی ، وہ بلوچی اور یہ پٹھان ۔ پھرایسے تو کوئی بھی پاکستانی نہ ہوا۔
 
مجھے نہیں علم کہ جسقم نے سندھی قوم پرست اور علیحدگی پرست ہوتے ہوئے کیسے ایم کیو ایم سے اتحاد کیا ہوا تھا۔
مگر ایک بات یہ ہے کہ 1997 میں پیپلز پارٹی اور نصیر اللہ بابر نے کراچی میں "جناح پور" کے جھوٹے الزام کے نام پر جو ریاستی دہشتگردی پھیلائی ہوئی تھی، اس پر شکر ہے کہ حالات کی خرابی المیہ مشرقی پاکستان کی حد تک نہیں پہنچی۔ جسقم کے ساتھ اتحاد کن بنیادوں پر ہوا، اسکا مجھے علم نہیں، مگر اتنا پتا ہے کہ پیپلز پارٹی سے 1997 میں اتحاد ممکن نہ تھا کہ پیپلز پارٹی نے خود ایم کیو ایم پر جناح پور کا الزام لگا کر اسے علیحدگی پسند اور ملک غدار بنایا ہوا تھا، اور باقی ملک نصیر اللہ بابر کے اس ریاستی دہشتگردی پر پیپلز پارٹی اور نصیر اللہ بابر کی پیٹھ تھپتھپا رہا تھا۔ [اور کل کی پوسٹ میں گرافک بھیا کے منہ پر لگے خون کا آثار اُس وقت واضح ہو رہے تھے جب وہ کہہ رہے تھے کہ نصیر اللہ بابر کے ذریعے کراچی میں پھر خونی آپریشن شروع کروا دینا چاہیے]
میں اس بات کا عینی گواہ ہوں جب جسقم کے جھنڈے اور ایم کیو ایم کے جنڈے ساتھ ہوتے تھے آپ ایم کیو ایم والوں پتہ کر سکتی ہیں دو دھرنے ہوئے تھے ایک مورو بائی پاس پر تھا جس میں حیدرآباد سے ایم کیو ایم والے آئے اس کے کچھ بعد خیر پور میرس میں جلسہ ہواتھا جس میں سلیم بندھانی جو سکھر سے ایم کیوایم کے اس وقت کے ایم پی اے تھے نے خصوصی طور پر خطاب کیا تھا۔
سچ تو یہ ہے کہ امریکہ کی طرح ایم کیو ایم کے نہ مستقل دوست ہوتے ہیں اور نہ مستقل دشمن مگر مستقل مفادات ہوتے ہیں کل اگر نون لیگ اقتدار میں آگئی تو یہ اس کے ساتھ ہونگے جہاں تک سال کی بات ہے تو 1998 کی بات ہے اور اس لنک سے تصدیق بھی کرسکتی ہیں۔
 

فرخ

محفلین

آفت کا کہنا ہے کہ اس فورم کی انتظامیہ کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔ :rollingonthefloor:
:rollingonthefloor:
فرحان، ایم کیو ایم سے تعلق کی بنا پر میں آپکو اردو سپیکنگ سمجھتا تھا، مگر مجھے یہ آج پتا چلا کہ آپ اردو صحیح پڑھ نہیں سکتے۔
یار اگر نظر کمزور ہو تو عینک لگوا لو،مگر ٹھیک طریقے سے پڑھو تو صحیح کہ آفت نے لکھا کیا ہے؟

آپ الٹا مطلب نکال رہے ہو بھائی لوگ۔ :yawn:
 

مہوش علی

لائبریرین
میں اس بات کا عینی گواہ ہوں جب جسقم کے جھنڈے اور ایم کیو ایم کے جنڈے ساتھ ہوتے تھے آپ ایم کیو ایم والوں پتہ کر سکتی ہیں دو دھرنے ہوئے تھے ایک مورو بائی پاس پر تھا جس میں حیدرآباد سے ایم کیو ایم والے آئے اس کے کچھ بعد خیر پور میرس میں جلسہ ہواتھا جس میں سلیم بندھانی جو سکھر سے ایم کیوایم کے اس وقت کے ایم پی اے تھے نے خصوصی طور پر خطاب کیا تھا۔
سچ تو یہ ہے کہ امریکہ کی طرح ایم کیو ایم کے نہ مستقل دوست ہوتے ہیں اور نہ مستقل دشمن مگر مستقل مفادات ہوتے ہیں کل اگر نون لیگ اقتدار میں آگئی تو یہ اس کے ساتھ ہونگے جہاں تک سال کی بات ہے تو 1998 کی بات ہے اور اس لنک سے تصدیق بھی کرسکتی ہیں۔

سیاست کے متعلق آپ نے بالکل صحیح بات کہی ہے۔
باقی میں آپ کے اوپر پوسٹ کردہ لنک پر گئی ہوں اور میں نے پوری خبر پڑھی ہے۔ اس خبر سے لیکن کہیں پتا نہیں چلتا کہ متحدہ نے جسقم کی پالیسی اپنا لی ہے۔ بلکہ اس خبر سے پتا چلتا ہے کہ ان دونوں پارٹیوں میں فقط تین باتوں پر مشترکہ اتفاق رائے ہوا ہے، اور میٹنگ کا اصل مقصد شہری اور دیہی سندھ کی آبادیوں میں فرق کو ختم کرنا ہے اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے، اور سندھیوں اور مہاجروں میں بھائی چارہ کو فروغ دینا ہے۔
 

فرخ

محفلین
سیاست کے متعلق آپ نے بالکل صحیح بات کہی ہے۔
باقی میں آپ کے اوپر پوسٹ کردہ لنک پر گئی ہوں اور میں نے پوری خبر پڑھی ہے۔ اس خبر سے لیکن کہیں پتا نہیں چلتا کہ متحدہ نے جسقم کی پالیسی اپنا لی ہے۔ بلکہ اس خبر سے پتا چلتا ہے کہ ان دونوں پارٹیوں میں فقط تین باتوں پر مشترکہ اتفاق رائے ہوا ہے، اور میٹنگ کا اصل مقصد شہری اور دیہی سندھ کی آبادیوں میں فرق کو ختم کرنا ہے اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے، اور سندھیوں اور مہاجروں میں بھائی چارہ کو فروغ دینا ہے۔

گویا ذھنیت وہی لسان پرستی والی ہی ہے۔ یہ تو بتایا ہی نہیں‌کہ جئے مہاجر اور جئے سندھ کا نعرہ لگا کر تقسیم کرنے والے اور انہیں اب سپورٹ کرنے والے خود یہی لوگ ہیں۔ اور آج انہیں‌قریب لانے کا ڈرامہ بھی رچانہ شروع کردیا۔

یہ بات تو بہت عیاں ہے کہ ایم قیو ایم "تقسیم کرو اور حکومت کرو" کی پالیسی پر کاربند ہے۔
 
سیاست کے متعلق آپ نے بالکل صحیح بات کہی ہے۔
باقی میں آپ کے اوپر پوسٹ کردہ لنک پر گئی ہوں اور میں نے پوری خبر پڑھی ہے۔ اس خبر سے لیکن کہیں پتا نہیں چلتا کہ متحدہ نے جسقم کی پالیسی اپنا لی ہے۔ بلکہ اس خبر سے پتا چلتا ہے کہ ان دونوں پارٹیوں میں فقط تین باتوں پر مشترکہ اتفاق رائے ہوا ہے، اور میٹنگ کا اصل مقصد شہری اور دیہی سندھ کی آبادیوں میں فرق کو ختم کرنا ہے اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے، اور سندھیوں اور مہاجروں میں بھائی چارہ کو فروغ دینا ہے۔

یہ والی لنک نہیں تھی جس کا میں اوپر تذکرہ کیا تھا ان دھرنوں میں خود شامل تھے ادھر سے پاکستان مردہ باداور نہ کھپے پاکستان جیسے نعرے لگ رہے تھے اور متحدہ والے ساتھ تھے تو اس سے کیا مطلب بنتا ہے جب ایک پارٹی ملک کے وجود کے خلاف ہے آپ کے ان دوستی اور ساتھ چلنا چہ معنی دارد؟
 
Top