گُلِ یاسمیں
لائبریرین
کس کا بھیجا فرائی کیا جائے سید عاطف علی بھائی۔
براہ مہربانی اُس بکرے کے علاوہ کسی اور کا انتخاب نہ کرنا جس کی ماں خیر مناتی مناتی تھک گئی ہو۔کس کا بھیجا فرائی کیا جائے @سید عاطف علی بھائی۔
قربانی بھی قریب ہی ہے، بہت سے بکروں کی مائیں خیر منا رہی ہوں گی، بلکہ گائے بھینسوں کی بھی!براہ مہربانی اُس بکرے کے علاوہ کسی اور کا انتخاب نہ کرنا جس کی ماں خیر مناتی مناتی تھک گئی ہو۔
لیکن ماں تو اپنے بکروں کی خیر مناتے کبھی نہیں تھکتی۔ پھر ایسا بکرا کہاں سے لائیںبراہ مہربانی اُس بکرے کے علاوہ کسی اور کا انتخاب نہ کرنا جس کی ماں خیر مناتی مناتی تھک گئی ہو۔
تو پھر پہلے اس ماں کو منتخب کرو پھر اس کے لال کو ۔ بولو کیسی ترکیب ہے ؟لیکن ماں تو اپنے بکروں کی خیر مناتے کبھی نہیں تھکتی۔ پھر ایسا بکرا کہاں سے لائیں
لگتا تو یہی کہ الٹی چال چلنی پڑے گی۔تو پھر پہلے اس ماں کو منتخب کرو پھر اس کے لال کو ۔ بولو کیسی ترکیب ہے ؟
بھیجا چاہے جیسے بھی جائے مگر خوب بھنا ہو آپا۔ذرا اخلاق تو دیکھو کہ “بھیجا" کس طرح بھیجا
جو بھیجا بھی تو اُس نے دستِ قاصد سے یہاں بھیجا
وہی تو۔۔۔ مگر آپ نے تو اپنی ڈائیٹ کا خیال رکھنا ہے نا۔قربانی بھی قریب ہی ہے، بہت سے بکروں کی مائیں خیر منا رہی ہوں گی، بلکہ گائے بھینسوں کی بھی!
کچھ کرنا ہی ہے تو اپنا بھیجا فرائی کر کے ہمیں پیش کریں۔گُلِ یاسمیں
دریں حالیکہ کہ آپ کا دماغ ہی نہیں ہے، ہم کیا فرائی کریں۔
بھلا خود کو اذیت کیوں دیں ہم! آپ کا بھیجا فرائی کریں گے۔کچھ کرنا ہی ہے تو اپنا بھیجا فرائی کر کے ہمیں پیش کریں۔
اس میں محنت لگے گی۔ اس لئے خود اذیتی ہی کو غنیمت جان لیجئیے۔ ہاں تو کب پیش کر رہے ہیں اپنا بھیجا فرائی کر کے۔بھلا خود کو اذیت کیوں دیں ہم! آپ کا بھیجا فرائی کریں گے۔
30 فروری کو، ان شاء الله ۔اس میں محنت لگے گی۔ اس لئے خود اذیتی ہی کو غنیمت جان لیجئیے۔ ہاں تو کب پیش کر رہے ہیں اپنا بھیجا فرائی کر کے۔
اچھاااااااااااااااااااااااا۔۔۔۔ بندر کی صحبت میں آپ کے فروری میں بھی 30 دن ہیں۔ ہم اسے سمجھاتے سمجھاتے تھک گئے۔ اور اب30 فروری کو، ان شاء الله ۔
ہمارے فروری میں 30 دن نہیں ہیں ، اسی لیے تو کہا۔اچھاااااااااااااااااااااااا۔۔۔۔ بندر کی صحبت میں آپ کے فروری میں بھی 30 دن ہیں۔ ہم اسے سمجھاتے سمجھاتے تھک گئے۔ اور اب
تو 30 فروری کو بھیجا فرائی کر کے پیش کرنے کا وعدہ کیوں کیا؟ہمارے فروری میں 30 دن نہیں ہیں ، اسی لیے تو کہا۔
تاکہ نہ کبھی 30 فروری آئے نہ وعدہ پورا کرنے کی نوبت۔تو 30 فروری کو بھیجا فرائی کر کے پیش کرنے کا وعدہ کیوں کیا؟
یہ تو وہی بات ہوئی ناتاکہ نہ کبھی 30 فروری آئے نہ وعدہ پورا کرنے کی نوبت۔