اف جہانزیب آپ اتنے خونخوار کب سے ہو گئے
اسکی تو آواز ہی اتنی دہشتناک ہے ۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ جب انہیں شکار نہیں ملتا تو یہ ایک غول کی صورت میں بیٹھ جاتے ہیں اور جسکی آنکھ پہلے لگتی ہے سب اس پر جھپٹ پڑتے ہیں۔
اف توبہ درندگی میں اپنوں کو بھی نہیں چھوڑتے ۔
لگڑ بھگے کیوں اچھے لگتےہیں آپ کویہ تو ہمارا کارنامہ ہے کہ ہم خونخواری کو بھیڑیے سے نتھی کر دیتے ہیں ، یہ تو اس کی فطرت ہے ۔۔ یہ نہ کریگا تو جئیے گا کیسے ؟
مجھے تو لگڑ بھگے اور کتے بے حد پسند ہیں لیکن ہمارے یہاں لگڑ بھگے تو نہیں البتہ کتا کہہ کر جس طرح توہین کی جاتی ہے انسانوں کی یقننا کتے بھی اس پر خاصے ناراض ہونگے ۔۔۔
وسلام
میرے علم میں اور کوئی ایسا جاندار نہیں جو ان سے زیادہ اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرتا ہو ۔۔۔ کیا سمجھے شہزاد صاحب !غول کی صورت میں ہو تو شیر کو بھاگنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
اپنوں کو کھانے والی بات سچ ہے کیا ؟؟؟
ادی تعبیر! کبھی شیر کی دھاڑ نہیں سنی کیا کہ بھیڑیوں کی آواز دہشتناک لگ رہی ہے؟ دوسری والی بات کا مجھے علم نہیں۔
طالوت! لگڑبگوں والی بات بڑی حیران کن لگی، اس کو تو دیکھ کر ہی کراہیت آتی ہے۔ اوپر سے اس کی آواز بھی ایسی ہے جیسے جنگلی دنیا کا "ولن" ہو۔ ہوتا یہ بھی بہت خطرناک ہے، غول کی صورت میں ہو تو شیر کو بھاگنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
آواز کے معاملے میں تو شیرنی ہی تیز ہو گی کیوں شیرو !شیر کی دھاڑ تو ضروری ہے ورنہ وہ جنگل کا بادشاہ کیسے کہلوائے گا ویسے شیرنی کی دھاڑ زیادہ دہشتناک ہوتی ہے یا شیر کی
یہ لگڑ بھگڑ کیا ہوتا ہے؟؟؟
اف جہانزیب آپ اتنے خونخوار کب سے ہو گئے