پیاسا بھائی آپ ماشاء اللہ سے جہاد اور ایسے موضوعات پر کافی علم رکھتے ہیں ۔ یہ صرف اللہ کا کرم ہے آپ پر اب گذارش ہے کہ کبھی فساد قتل و غارت گری یا ذاتی انتقام کے لئے عوام الناس یا ان کے منتخب نمائندوں یا امن و امان قائم رکھنے پر اداروں اور ان کے اہلکاروں کے قتل کرنے والوں پر بھی روشنی ڈالیئے کہ زمین پر فساد پھیلانا کسے کہتے ہیں اور اگر فساد پھیلانے والا خود کو جہاد کنندہ کہے تو اس کا کیا علاج ہے ۔ ہم کم علموں کے علم میں بھی کچھ اضافہ ہو جائے گا ۔
بر محل سوال ہے جناب ۔ بہت خوب
میری بھی یہی استدعا ہے کہ ’’ پیاسا‘‘ صاحب
عادل سہیل کی بات کی مد میں وضاحت کریں۔
کہ جہاد اور فساد میںکیافرق ہے ۔؟
دوم یہ کہ اسلامی دہشت گردی کی حیثیت کیا ہے ؟
سوم یہ کہ : فسادیوں نے جب سے خود کو جہادی کہلانا شروع کیا ہے
کیا آپ نے اس مد میں کوئی وضاحت پیش کی ؟؟ اور کیا پیش کریں گے ؟؟
والسلام
جن لوگوں پر فرشتے لعنت کرتے ہیں ان میں سے دسویں قسم ان لوگوں کی ہے جو اپنے مسلمان بھائیوں کی طرف ہتھیار سے اشارہ کرتے ہیں- امام مسلم رح نے حضرت ابوہریرہ رض سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے فرمایا:
ابو القاسم ۖ نے ارشاد فرمایا:
{ من اشار الی بحدیدہ فان الملائکۃ تلعنہ، حتی و ان کان اخاہ لابیہ و امّہ}
" جس نے بھی اپنے بھائی کی طرف کسی ہتھیار سے اشارہ کیا تو فرشتے اس پر لعنت کرتے ہيں، خواہ وہ اس کا سگا بھائی ہی ہو"
( صحیح المسلم، کتاب البرواصلۃ والآداب، باب النھی عن الاشارۃ بالسلاح الی مسمل، رقم الحدیث 125 (2616)، 3/2020)
نبی کریمۖ کے ارشاد گرامی: (وان کان اخاہ لابیہ وامہ) [ اگرچہ وہ اس کا سگا بھائی ہو] سے مقصود یہ ہے کہ کسی بھی شخص کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے، خواہ اس شخص کے ساتھ کسی قسم کے بغض و عداوت کا اس پر الزام ہو یا نہ ہو، اسی طرح اشارہ مذاق سے کرے اور نہ ہی سنجیدگی سے-
علاوہ ازین ایسے اشارہ کرنے والے پر فرشتوں کی لعنت کرنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایسا اشارہ کرنا حرام ہے-
(شرح النوی: 16/ 170)
درج ذیل حدیث شریف میں نبی پاک ۖ نے اس قسم کے اشارے سے منع کرنے کا سبب بیان فرمایا ہے-
امام مسلم رح حصرت ابوہریرہ رض سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا:
{ لا یشیر احدکم الی اخیہ بالسلاح فانہ لا یذری احدکم لعلّ الشیطان ینزع فی یدہ فیقع فی حفرۃ من النار}
" کوئی اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے کیونکہ اس کو معلوم نہیں کہ وہ ہتھیار اس کے نکل کر دوسرے کو نقصان پہنچادے اور وہ (اشارہ کرنے والا) جہنم کے گڑھے میں گر جائے-"
( صحیح المسلم، کتاب البرواصلۃ والآداب، باب النھی عن الاشارۃ بالسلاح الی مسمل، رقم الحدیث 126 (2617)، 4/20)
امام نووی رح نے اپنی کتاب ریاض الصالحین میں مذکورہ بالا دو حدیثوں پر درج ذیل عنوان قائم کیا ہے-
[ مسلمان کی طرف ہتھیار وغیرہ سے اشارہ کرنے کی ممانعت، اشارہ خواہ مذاق سے ہو یا سنجیدگی سے، نیز بے نیام تلوار کو ہاتھ میں لینے کی ممانعت]
(ریاض الصالحین ص520)
اس مقام پر قارئين کرام دو باتوں کی طرف توجہ فرمائيں:
1/ نبی پاک ۖ کا مسلمان بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارے کو حرام قرار دینا سدالذرائع کے صمن میں آتا ہے یعنی مسلمانوں کو ایسے اعمال سے روکا گیا ہے جو ان کے درمیان فتہ و فساد اور قتل و غارت کا موجب بنیں اسی طرح دین اسلام میں ان باتوں سے روک دیا گیا ہے جو لوگون کو محرکات تک پہنچادیں-
2/ اگر مسلمان بھائی کی طرف صرف ہتھیار سے اشارہ کرنا فرشتوں کی لعنت کا موجوب ہے تو کسی مسلمان کو اذیت دینا، یا اس کی پٹائی کرنا، یا اس کو زخمی کرنا، یا اس کو قتل کرنا اللہ تعالی کے ہاں کس قدر سنگيں جرم ہوگا- اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے ہم سب کو ایسے گناہوں سے ہمیشہ محفوط رکھے- آمین یا رب العالیمن
میرے خیال سے آپ لوگ میرا موقف سمجھ گئے ہوں گے......میں نے اس سے پہلے بھی یہاں وضاحت کر چکا ہوں ،......امید ہے آئندہ آپ یا رکھا کریں گے........دیکھیے
سارے سوال بھی خود کیئے اور سارے جواب بھی خود دینے کی کوشش میں تشنہ چھوڑگئے۔ پیاسے میاں اللہ آپ کی پپاس بجھائے، یہاں چی چاں چوں چیں چیں کرنے سے کیا حاصل ؟؟ جائیے لڑئیے بھڑیے گلے کاٹیئے۔۔ اور اپنوں یا امریکیوں کے مزائل کا نشانہ بن کو ابدی حیات پالیجئے۔۔۔ شہید ہوجائیے۔۔ شہادت تو عظیم مرتبہ ہے نا۔۔۔ تو جاتے کیوں نہیں ؟؟ جائیے ۔۔۔ ارے بھئی جائیے۔۔۔ بھی ۔۔ یا سارا جہاد یہیں کریں گے۔۔یہ تو انگریز کا بنایا ہوا کمپیوٹر ، انٹرنیٹ ہے اسے بھی توڑ دیجئے۔۔۔ غیرت اور حمیت کا تقاضہ تو یہی ہے۔۔بسم اللہ۔۔ ہا ہہ ہہ بھئی آواز آنی چاہیئے کمپیوٹر کے ٹوٹنے کی۔
اب رہی بات ’’ جہاد ‘‘ کی تو میرے دوست ،میرے بھائی ذرا دماغ کو کام میں لاؤ ہم میں سے کوئی بھی ’’ جہاد‘‘ کا منکرنہیں ہم تو ان نام نہاد جہاد اور جہادیوں کے خلاف ہیں جو شر پھیلاتے، آگ برساتے ، خود کش حملے کرتے اور معصوم انسانوں کے چیتھڑے اڑاتے پھرتے ہیں۔۔ سمجھتے کیوں نہیں۔۔ ؟؟ :
اور رہی بات جہاد کی فرضیت کی تو میاں ہم آپ سے زیادہ جانتے ہیں کہ جہاد کب کہاں اور کیسے فرض ہوتا ہے۔۔۔ ہمیں سکھانے یا پڑھانے سے گریز کیجے ۔۔۔ یا پھر میری وہی بات آئیے اور مجھ سے مناظر ہ کیجئے اس موضوع پر۔۔۔
خوامخواہ اس طرح کے مراسلے بھیج کر آپ خود بھی گنہگار ہوتے ہواور ہمارا بھی وقت ضائع کرتے ہو۔۔۔۔ آپ کی آئی پی کے ذریعے ابھی کوی خفیہ تنظیم کا اہلکار آپ کا گریبان پکڑ لے تو گھگھیاتے پھریں گے ۔۔۔ سب باتیں ہوا ہوجائیں گی اور فوراً مسلمان ہوجائیں گے۔
اپ کا خیر خواہ
م۔م۔مغل
السلام علیکم
محترم .مغل صاحب...اگر آپ کو میرا کچھ لکھنا پسند نہیں تو میں آپ کی دل شکنی نہیں کرنا چاہتا. . . آپ کہتے ہیں تو میں آج کے بعد اس سائیٹ پر کچھ بھی نہیں لکھوں گا. . .اور واقع آپ کی دل شکنی ہوتی ہے تو میں ایڈمن حضرات سے کہتا ہوں کہ میری تمام پوسٹیں اور تھر یڈ آہ ختم کر سکتے ہیں
میں کوئی "طالبان" کا ساتھی نہیں ہوں . . . ،میں تو ان مجاہدین کا ساتھی ہوں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر جہاد کرت ہیں. . .خواہ وہ کہیں کے بھی رہنے والے ہوں. .. .
اللہ آپ کی دعا قبول کرے اور مجھے شہادت کی موت نصیب فرمائے....آمین
خدا کی قسم مجھے آپ سے زیادہ ان بے گناہوں کا احساس ہے جو ایسے ظالموں کے حملوں میں مارے جاتے ہیں . . . اور نہ میں ان ظالموں کی تائید کرتا ہوں. . . جو ایسے شیطانی کام کرتے ہیں . . .اگر ایسے حملہ کرنے والے خود کو مسلمان کہتے ہیں تو . . . ان پر ایک ہزار ایک لعنت. . . .
آپ یہ ذہن میں رکھیے گا کہ میں جہاں بھی جہاد کے موضوع پر بات کرتا ہوں . . . تو وہ اللہ اور اس کے نبی کے طریقے پر کرتا ہوں ناکہ کسی کی حوصلہ افزائی اور کسی کی دل شکنی کے لیے کرتا ہوں. . .
اور دئیے گئے جوابات میرے نہیں ہیں . . . نیچے جواب دینے والے کا نام بھی لکھا ہوا ہے. . . . میں نے تو اس وجہ سے یہاں پوسٹ کی ہے. . . . کہ آپ بھی انہیں پڑھیں(تمام فورم والے( اور ان جواب بات پر اگر آپ کو پسند نہیں تو بحث چلائیں تاکہ اگر میں اور میرے جیسے غلطی پر ہیں تو شاید ہم آپ سے کچھ سیکھ سکیں. . .
وسلام