کاپی رائٹ کا مسئلہ ۔۔۔ ؟
نبیل نے کہا:
باذوق، میری انفارمیشن کے مطابق ایشیا ٹائپ کا لائسنس ایسے کام کی اجازت نہیں دیتا۔
مجھے بھی اس بات کا پتا ہے۔
لیکن آپ کو شاید معلوم ہو کہ “ ایشیا ٹائپ“ کی بنیاد پر روزنامہ بوریت والوں نے اپنا الگ فونٹ “ اردو نسخ یونی کوڈ “ کے نام سے متعارف کروایا ہے۔ (جو ایشیا ٹائپ کے مقابلے میں کسی حد تک بہتر ہے) کیا یہ کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے ضمن میں آئے گا؟
“ خلاف ورزی “ کی بات میں نے اس لیے کی ہے کہ ۔۔۔
میرے ایک دوست نے بھی “ اردو نسخ ایشیا ٹائپ“ میں ردوبدل کے ذریعے اس فونٹ کی مزید بہتر شکل سامنے لائی ہے ( جس میں تقریباََ وہ سارے ہی گمشدہ حروف ہیں جن کی طرف اعجاز صاحب نے توجہ دلائی ہے) ۔۔۔ لیکن میرے دوست اس فونٹ کو منظر عام پر لانا نہیں چاہتے ، جس کی وجہ نامعلوم ہے ۔
(میرے اندازے کے مطابق ، یہی کاپی رائٹ کا مسئلہ ہے ) ۔
نبیل ، آپ کی اور جیسبادی کی کیا رائے ہے اس ضمن میں ؟؟