فیصل عظیم فیصل
محفلین
یہ سچی بات ہے تابش کبھی تو برسر محفلسیما علی آپا! دوسرے احباب کو بھی شریک کروائیں۔ اکیلے تو بیت بازی نہیں کھیلی جا سکتی۔
اکیلے ہاتھ ہی دھاگے چلاتے رہنا پڑتا ہے
یہ سچی بات ہے تابش کبھی تو برسر محفلسیما علی آپا! دوسرے احباب کو بھی شریک کروائیں۔ اکیلے تو بیت بازی نہیں کھیلی جا سکتی۔
یہ سیف عمر کی ایسی جمال والی تھییہ کس مقام پہ سوجھی تجھے بچھڑنے کی
کہ اب تو جا کے کہیں دن سنورنے والے تھے
جمال احسانی
وہاں یہاں یہ جو بکھرے ہیں سوچ کے موتییہ عجب لوگ ہیں، دیتے ہیں تو اتنی تکریم
کچھ کو منظور نہ ہو، کچھ کو سزاوار نہ ہو
عابد سیال
مل بھی جاؤ یوں ہی تم بہر خدا آپ سے آپابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولے
گو دب گئے ہیں بار غم زندگی سے ہم
ساحر لدھیانوی
پہنچ جاتی ہے کسی کے گوش دل تکمل بھی جاؤ یوں ہی تم بہر خدا آپ سے آپ
جس طرح ہو گئے ہو ہم سے خفا آپ سے آپ
شہزاد نیر
یہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہم دمپہنچ جاتی ہے کسی کے گوش دل تک
ہماری آرزو اتنی کہاں ہے
بے نظیر شاہ وارثی
ناصحا! تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہےیہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہم دم
وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں
فیض احمد فیض
یہ عید تیرے واسطے خوشیوں کا نگر ہوناصحا! تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے،یوں ہے،یوں ہے
احمد فراز
نہیں پڑتے ہیں زمیں پر جو ترے نقش قدمنظر والا نہیں مجھ سا تمہاری جلوہ گاہوں میں
میں حیرت کو بتوں کی پیش کرتا ہوں گواہوں میں