Rehmat_Bangash
محفلین
وہ تو وہ ہے تمھیں ہو جائے گی اُلفت مجھ سےیہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے
ہوے تم دوست جس کے دشمن اسکا آسماں کیوں ہو
اک نظر تم میرا محبوبٖ نظر تو دیکھو
وہ تو وہ ہے تمھیں ہو جائے گی اُلفت مجھ سےیہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے
ہوے تم دوست جس کے دشمن اسکا آسماں کیوں ہو
نگارا، دلبرا، جانا، دل آراما، وفادارا!ابھی کچھ دیر میں محسن وہ پتھر ٹوٹ جائے گا
میں اسکی سرد مہری پہ محبت مار آیا ہوں
یا تنگ نہ کر ناصح داناں مجھے اتنامشقت کی ذلت جنھوں نے اُٹھائی
جہاں میں ملی ان کو آخر بڑائی
کسی نے بغیر اس کے ہرگز نہ پائی
فضیلت، نہ عزت، نہ فرمانروائی
آتے ہیں نظر لالہ و نسریں کی قبا میںرفتہ رفتہ دل کو درد راس آتا گیا
قطرہ بیتاب سیپی میں گہر ہوتا رہا
تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوںآتے ہیں نظر لالہ و نسریں کی قبا میں
آب چمن و آتش خورشید کے جذبات
جوش
اک نظر دیکھنے سے ٹوٹ نہ جاتے ترے ہاتھتم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوں
اپنے جھوٹے دکھ سے تم کو کب تک دکھ پہنچاؤں گا
تم تو وفا میں سرگرداں ہو شوق میں رقصاں رہتی ہو
مجھ کو زوال شوق کا غم ہے میں پاگل ہو جاؤں گا
جون ایلیاء
یہ جو پتھر ہے آدمی تھا کبھیاک نظر دیکھنے سے ٹوٹ نہ جاتے ترے ہاتھ
لیلی اتنا تو نہ تھا پردہ محمل بھاری
سودا
نہ دے نامے کو اتنا طول لکھ دے مختصر غالبیہ جو پتھر ہے آدمی تھا کبھی
اس کو کہتے ہیں انتظار میاں